برطانوی سائنسدانوں نے نابینا پن کے علاج میں اہم پیش رفت حاصل کرلی
آنکھ کے اس حصے کو اسٹیم سیل کی مدد سے تبدیل کیا جا سکتا ہے جو روشنی محسوس کرتا ہے ,نیچر بائیو ٹیکنالوجی
برطانوی سائنس دانوں نے کہا ہے کہ انھوں نے نابینا پن کے علاج میں اہم پیش رفت حاصل کر لی ہے۔
نیچر بائیو ٹیکنالوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ آنکھ کے اس حصے کو اسٹیم سیل کی مدد سے تبدیل کیا جا سکتا ہے جو روشنی محسوس کرتا ہے۔ یونیورسٹی کالج آف لندن کے مورفیلڈ آئی اسپتال کی تحقیقاتی ٹیم نے کہا ہے کہ یہ اہم پیش رفت' اور 'بہت بڑی کامیابی ہے۔
پردہ بصارت پر موجود فوٹو ریسیپٹر نامی خلیے روشنی پڑنے پر متحرک ہو جاتے ہیں اور روشنی کو الیکٹریکل سگنل میں تبدیل کرتے ہیں جسے دماغ کو بھیج دیا جاتا ہے۔ تاہم نابینا پن کی بعض اقسام میں یہ خلیے مر جاتے ہیں۔
نیچر بائیو ٹیکنالوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ آنکھ کے اس حصے کو اسٹیم سیل کی مدد سے تبدیل کیا جا سکتا ہے جو روشنی محسوس کرتا ہے۔ یونیورسٹی کالج آف لندن کے مورفیلڈ آئی اسپتال کی تحقیقاتی ٹیم نے کہا ہے کہ یہ اہم پیش رفت' اور 'بہت بڑی کامیابی ہے۔
پردہ بصارت پر موجود فوٹو ریسیپٹر نامی خلیے روشنی پڑنے پر متحرک ہو جاتے ہیں اور روشنی کو الیکٹریکل سگنل میں تبدیل کرتے ہیں جسے دماغ کو بھیج دیا جاتا ہے۔ تاہم نابینا پن کی بعض اقسام میں یہ خلیے مر جاتے ہیں۔