لاہور میں جاپانی کوچ کی زیر نگرانی پاکستانی گول کیپرز کی ٹریننگ
پاکستان میں ٹیلینٹ کی کمی نہیں بس گراس روٹ لیول پر کام کرنے کی ضرورت ہے، جاپانی گول کیپنگ کوچ
نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں جاپانی کوچ شوگر ڈگوچی نے پاکستانی ہاکی گول کیپرز کی کوچنگ شروع کردی۔
نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں 11 ہاکی گول کیپرز کی ٹریننگ کا آغاز ہوگیا ہے، یہ گول کیپرز جاپانی کوچ شوگر ڈگوچی کی نگرانی میں جدید تقاضوں کے مطابق ٹریننگ کریں گے۔
جاپانی گول کیپنگ کوچ شوگر ڈگوچی کا کہنا ہے کہ وہ پنجاب ہاکی ایسوسی ایشن کی دعوت پر پاکستان آئے ہیں، یہاں ان کا قیام 15 فروری تک ہوگا جس کے دوران وہ 2 سے 7 فروری کے دوران نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں 11 گول کیپرز کی کوچنگ کریں گے، جس کے بعد وہ کچھ روز اسلام آباد میں بھی قیام کریں گے۔
شوگر ڈگوچی نے کہا کہ ان کے تربیت یافتہ کئی گول کیپر اب تک جاپان جونئیر اور جاپان سینئیر ہاکی ٹیم کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ میری جاپان میں ذاتی ہاکی اکیڈمی ھے جس میں ہم بچوں کی کوچنگ 13 سال کی عمر سے شروع کرتے ہیں۔ پاکستان میں ٹیلینٹ کی کمی نہیں، صرف ان کو تسلسل کے ساتھ گراس روٹ لیول پر کام کرنے کی ضرورت ہے، ہاکی اب ایک سائنس بن چکی ہے ،ہر ٹیم کے خلاف کھیلنے سے قبل آپ کو اس ٹیم کے منفی اور مثبت پہلوؤں کا جاننا بہت ضروری ہے ۔ جدید ہاکی میں اب پاکستان ہاکی کو سائنٹفک بنیادوں پر کام کرنا ہو گا۔
نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں 11 ہاکی گول کیپرز کی ٹریننگ کا آغاز ہوگیا ہے، یہ گول کیپرز جاپانی کوچ شوگر ڈگوچی کی نگرانی میں جدید تقاضوں کے مطابق ٹریننگ کریں گے۔
جاپانی گول کیپنگ کوچ شوگر ڈگوچی کا کہنا ہے کہ وہ پنجاب ہاکی ایسوسی ایشن کی دعوت پر پاکستان آئے ہیں، یہاں ان کا قیام 15 فروری تک ہوگا جس کے دوران وہ 2 سے 7 فروری کے دوران نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں 11 گول کیپرز کی کوچنگ کریں گے، جس کے بعد وہ کچھ روز اسلام آباد میں بھی قیام کریں گے۔
شوگر ڈگوچی نے کہا کہ ان کے تربیت یافتہ کئی گول کیپر اب تک جاپان جونئیر اور جاپان سینئیر ہاکی ٹیم کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ میری جاپان میں ذاتی ہاکی اکیڈمی ھے جس میں ہم بچوں کی کوچنگ 13 سال کی عمر سے شروع کرتے ہیں۔ پاکستان میں ٹیلینٹ کی کمی نہیں، صرف ان کو تسلسل کے ساتھ گراس روٹ لیول پر کام کرنے کی ضرورت ہے، ہاکی اب ایک سائنس بن چکی ہے ،ہر ٹیم کے خلاف کھیلنے سے قبل آپ کو اس ٹیم کے منفی اور مثبت پہلوؤں کا جاننا بہت ضروری ہے ۔ جدید ہاکی میں اب پاکستان ہاکی کو سائنٹفک بنیادوں پر کام کرنا ہو گا۔