سپریم کورٹ نے سلمان فاروقی کی بطوروفاقی محتسب تقرری کا ریکارڈ طلب کرلیا

سلمان فاروقی کی تقرری میں جو ہوا وہ نظر آرہا ہے،بظاہر اعلی عہدیداروں نے ایسے اقدام کئے جو خلاف آئین ہیں، جسٹس جواد

سلمان فاروقی کی تقرری میں جو ہوا وہ نظر آرہا ہے،بظاہر اعلی عہدیداروں نے ایسے اقدام کئے جو خلاف آئین ہیں، جسٹس جواد ایس خواجہ۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
سپریم کورٹ نے سلمان فاروقی کیس میں اٹارنی جنرل آفس کو بطور وفاقی محتسب تقرری کا اصل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔


چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ سلمان فاروقی کی تقرری میں جو ہوا وہ نظر آرہا ہے، اس کے باوجود محتاط زبان استعمال کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ بظاہر اعلی عہدیداروں نے ایسے اقدام کئے جو خلاف آئین ہیں، پارلیمنٹ نے ایک دن بل منظور کیا تو دوسرے دن صدر آفس سے آرڈیننس جاری ہو گیا، جس ہر چیف جسٹس نے کہا کہ شاید یہ اس لیے ہوا کہ صدر سلمان فاروقی کو سیکریٹری جنرل اوروفاقی محتسب کا اعزازی عہدہ دینا چاہتے تھے، انہوں نے کہا کہ سلمان فاروقی کی تقرری کا عمل کیسے شروع ہوا، سلمان فاروقی کو وضاحت کے لئے خود عدالت میں پیش ہوکر اپنا دفاع کرنا چاہئے، جواب میں سلمان فاروقی کے وکیل وسیم سجاد نے عدالت کو بتایا کہ سلمان فارقی کی اہلیہ بیرون ملک شدید بیمارہیں اس لئے وہ جلد وطن واپس نہیں آسکتے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے سابق ایم ڈی پرنٹنگ کارپوریشن رضا آفندی سے استفسار کیا کہ آپ نے ایسا کیا کیا کہ آپ کو ایم ڈی پرنٹنگ کارپوریشن کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، جواب میں رضا آفندی نے کہا کہ جس روز میں نے عدالت میں اپنا بیان جمع کرایا اس دن مجھے عہدے سے ہٹا دیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ ایوان صدر سے ایڈیشنل سیکرٹری زاہد عثمان نے خود آکر پچھلی تاریخو ں میں حکم نامہ جاری کروایا، عدالت نے کیس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کر دی۔

Recommended Stories

Load Next Story