کامرہ ائیر بیس حملہ کی تحقیقات پر حکومت خاموش

کامرہ ائیر بیس پر پہلے کئے گئے دو حملوں کی تحقیقات کو اٹھارہ ماہ

پی اے ایف کے ترجمان گروپ کپتان طارق محمود نے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی مختلف پہلوؤں پہ غور کر رہی ہے اور ابھی عوام سے کوئی معلومات شئیر نہیں کی جا سکتی۔ فوٹو: اے ایف پی

حکومت کامرہ ائیر بیس حملہ جس میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے تھے کی تحقیقات کے اوپر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔

پی اے ایف کےسینئیرآفیسر نے بتایا کہ پی اے ایف چیف آف ائیر اسٹاف ائیر مارشل طاہر رفیق بٹ کی طرف سے بھی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی ائیر مارشل اطہر حسین بخاری کی سربراہی میں یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ دہشتگرد کیسے کامرہ ایئیر بیس تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔


پی اے ایف کے ترجمان گروپ کپتان طارق محمود نے کہا "ہم ابتدائی مرحلے میں اپنی تحقیقات کسی سے شیئر نہیں کر سکتے۔" ترجمان نے کہا کہ ابھی تحقیقاتی کمیٹی مختلف پہلوؤں پہ غور کر رہی ہے اور ابھی عوام سے کوئی معلومات شئیر نہیں کی جا سکتی۔

ترجمان نے کہا "ہماری عوام سے درخواست ہے کہ ہمیں ایک یا دو دن مزید ٹھوس معلومات اکھٹی کرنے کیلئے دیں۔"

تحقیاقتی کمیٹی سے جڑے حکام نے ایکسپریس ٹریبون کو بتایا کہ تحقیقات کا مقصد یہ جاننا ہے کہ دہشتگردوں کو ائیر بیس تک پہنچنے کیلئے کس نے ٹرانسپورٹ فراہم کی۔

ایک سینئیر آفیسر نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ نو میں سے چار حملہ آور کامرہ ائیر بیس کے نزدیک واقع ایک گاؤں مکھان سلیمان میں ٹہرے۔ انھوں نے مزید کوئی معلومات دینے سے گریز کیا۔

Recommended Stories

Load Next Story