صدارتی انتخاب سے متعلق مسلم لیگ ن کی درخواست پر سپریم کورٹ کا 3رکنی بنچ تشکیل
چیف جسٹس افتخار چوہدری، جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس عظمت سعید پر مشتمل 3 رکنی بنچ کل درخواست کی سماعت کرے گا۔
ISLAMABAD:
سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے صدارتی انتخاب 30 جولائی کو کرانے کے لئے دائر درخواست کی سماعت کے لئے 3 رکنی بنچ تشکیل دے دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجا ظفر الحق کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس عظمت سعید پر مشتمل 3 رکنی بنچ کل کرے گا۔
مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما راجا ظفر الحق کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ آئین کے مطابق پاکستان کا ریاستی مذہب اسلام ہےاور آئین ریاست کے شہریوں کو اسلامی عقائد اور عبادات کی ادائیگی کی ضمانت دیتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخابات کے لئے 6 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے لیکن 31 جولائی سے رمضان المبارک کا آخری عشرہ شروع ہوجائے گا جبکہ 30 جولائی کی شام سے ہی ملک میں لاکھوں فرزندان اسلام اعتکاف میں بیٹھ جائیں گے، ان لاکھوں معتکفین میں کئی اراکان پارلیمنٹ بھی شامل ہوں گے جبکہ کچھ ارکان ان بابرکت ایام میں حجاز مقدس میں عبادات کریں گے۔ اس لئے عدالت عظمیٰ سے درخواست ہے کہ صدارتی انتخابات کا انعقاد 6 اگست کے بجائے 30 جولائی ہی کو کرادیا جائے تاکہ اراکین پارلیمنٹ اس اہم ذمہ داری کو انجام دے کر اپنی عبادات میں مشغول ہوسکیں۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اس سے قبل الیکشن کمیشن کو صدارتی انتخاب کی تاریخ میں تبدیلی کی درخواست دی تھی تاہم اسے مسترد کردیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے صدارتی انتخاب 30 جولائی کو کرانے کے لئے دائر درخواست کی سماعت کے لئے 3 رکنی بنچ تشکیل دے دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجا ظفر الحق کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس عظمت سعید پر مشتمل 3 رکنی بنچ کل کرے گا۔
مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما راجا ظفر الحق کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ آئین کے مطابق پاکستان کا ریاستی مذہب اسلام ہےاور آئین ریاست کے شہریوں کو اسلامی عقائد اور عبادات کی ادائیگی کی ضمانت دیتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخابات کے لئے 6 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے لیکن 31 جولائی سے رمضان المبارک کا آخری عشرہ شروع ہوجائے گا جبکہ 30 جولائی کی شام سے ہی ملک میں لاکھوں فرزندان اسلام اعتکاف میں بیٹھ جائیں گے، ان لاکھوں معتکفین میں کئی اراکان پارلیمنٹ بھی شامل ہوں گے جبکہ کچھ ارکان ان بابرکت ایام میں حجاز مقدس میں عبادات کریں گے۔ اس لئے عدالت عظمیٰ سے درخواست ہے کہ صدارتی انتخابات کا انعقاد 6 اگست کے بجائے 30 جولائی ہی کو کرادیا جائے تاکہ اراکین پارلیمنٹ اس اہم ذمہ داری کو انجام دے کر اپنی عبادات میں مشغول ہوسکیں۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اس سے قبل الیکشن کمیشن کو صدارتی انتخاب کی تاریخ میں تبدیلی کی درخواست دی تھی تاہم اسے مسترد کردیا گیا تھا۔