عمران پنجاب میں کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ چاہتے تھے شہری
عثمان بزدار کو وقت ملنا چاہیے ، آہستہ آہستہ سب کچھ بہتر ہو جائے گا، بزرگ شہری
شہباز شریف اور عثمان بزدار کا موازنہ کرتے ہوئے لاہورکے شہریوں نے ملی جلی رائے کا اظہار کیاہے۔
ایکسپریس نیوزکے پروگرام '' سینٹر اسٹیج '' میں میزبان رحمان اظہر سے گفتگو کرتے ہوئے ایک شہری نے کہا کہ شہباز شریف گورننس کی وجہ سے عثمان بزدارسے بہتر تھے۔ بزدار صرف کٹھ پتلی ہیں جن کے پیچھے جہانگیر ترین اور علیم خان ہیں، ان کے دور میں اداروں کی کارکردگی کا گراف نیچے جا رہا ہے، ایک نوجوان نے کہاکہ ہم اگرچہ پی ٹی آئی والے ہیں لیکن شہباز شریف بزدار سے بہترہیں کیونکہ وہ تجربہ کارتھے اور بزدار ناتجربہ کار ہیں، ایک باریش شخص نے کہاکہ عمران خان کو ایسا شخص چاہیے تھا جو ان کے کام میں مداخلت نہ کرے، اس لیے انھوں نے عثمان بزدار کومنتخب کیا ہے، ایک کشمیری نوجوان نے کہاکہ اسے عثمان بزدار پسند ہے کیونکہ اسے عمران خان نے منتخب کیا ہے اور عمران خان ملک کا فائدہ چاہتے ہیں، وہ ملک کے لیے کبھی کوئی غلط انتخاب نہیں کر سکتے، ایک معمر شہری نے کہاکہ عثمان بزدار کو وقت ملناچاہیے سب کچھ بہتر ہو جائے گا، شہباز شریف بہتر تھا لیکن ابھی کچھ اور انتظارکرنا چاہیے، ایک نوجوان نے کہاکہ لوگ تو شکایات کرتے رہتے ہیں، وہ تومشرف دور میں بھی کرتے تھے ہم انھیں نہیں روک سکتے۔
ایک صاحب کاکہناتھاکہ شریف برادران نے 30 سال ملک پرحکمرانی کی اور ملک کولوٹ کرکھا گئے، بزدار کام کریںگے، ابھی انھیں تجربہ نہیں لیکن آہستہ آہستہ تجربہ کارہوجائیں گے، ایک باریش نوجوان نے کہاکہ عثمان بزدار اور شہباز شریف کاکوئی موازنہ نہیں، بزدار کی کوئی پرسنیلٹی نہیں ہے، شریف آدمی کی کوئی نہیں مانتا، سانحہ ساہیوال میں بزدار کسی کے کہنے پر مقتولین کے گھر گئے اور ان بچوں کو گلدستے دے رہے تھے جن کے والدین آنکھوں کے سامنے قتل ہو گئے تھے، ایک بزرگ سفید ریش شہری نے کہاکہ اﷲ اسے حق بات کرنیکی توفیق عطا فرمائے، پہلے جب اسپتال جاتے تھے عملہ بہت مستعدی سے چیک کرتاتھا لیکن اب کوئی توجہ نہیں دیتا، عثمان بزدار کو فروٹ کی ریڑھی لگاکردینی چاہیے تھی وہ وزیر اعلیٰ بننے کے قابل نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوزکے پروگرام '' سینٹر اسٹیج '' میں میزبان رحمان اظہر سے گفتگو کرتے ہوئے ایک شہری نے کہا کہ شہباز شریف گورننس کی وجہ سے عثمان بزدارسے بہتر تھے۔ بزدار صرف کٹھ پتلی ہیں جن کے پیچھے جہانگیر ترین اور علیم خان ہیں، ان کے دور میں اداروں کی کارکردگی کا گراف نیچے جا رہا ہے، ایک نوجوان نے کہاکہ ہم اگرچہ پی ٹی آئی والے ہیں لیکن شہباز شریف بزدار سے بہترہیں کیونکہ وہ تجربہ کارتھے اور بزدار ناتجربہ کار ہیں، ایک باریش شخص نے کہاکہ عمران خان کو ایسا شخص چاہیے تھا جو ان کے کام میں مداخلت نہ کرے، اس لیے انھوں نے عثمان بزدار کومنتخب کیا ہے، ایک کشمیری نوجوان نے کہاکہ اسے عثمان بزدار پسند ہے کیونکہ اسے عمران خان نے منتخب کیا ہے اور عمران خان ملک کا فائدہ چاہتے ہیں، وہ ملک کے لیے کبھی کوئی غلط انتخاب نہیں کر سکتے، ایک معمر شہری نے کہاکہ عثمان بزدار کو وقت ملناچاہیے سب کچھ بہتر ہو جائے گا، شہباز شریف بہتر تھا لیکن ابھی کچھ اور انتظارکرنا چاہیے، ایک نوجوان نے کہاکہ لوگ تو شکایات کرتے رہتے ہیں، وہ تومشرف دور میں بھی کرتے تھے ہم انھیں نہیں روک سکتے۔
ایک صاحب کاکہناتھاکہ شریف برادران نے 30 سال ملک پرحکمرانی کی اور ملک کولوٹ کرکھا گئے، بزدار کام کریںگے، ابھی انھیں تجربہ نہیں لیکن آہستہ آہستہ تجربہ کارہوجائیں گے، ایک باریش نوجوان نے کہاکہ عثمان بزدار اور شہباز شریف کاکوئی موازنہ نہیں، بزدار کی کوئی پرسنیلٹی نہیں ہے، شریف آدمی کی کوئی نہیں مانتا، سانحہ ساہیوال میں بزدار کسی کے کہنے پر مقتولین کے گھر گئے اور ان بچوں کو گلدستے دے رہے تھے جن کے والدین آنکھوں کے سامنے قتل ہو گئے تھے، ایک بزرگ سفید ریش شہری نے کہاکہ اﷲ اسے حق بات کرنیکی توفیق عطا فرمائے، پہلے جب اسپتال جاتے تھے عملہ بہت مستعدی سے چیک کرتاتھا لیکن اب کوئی توجہ نہیں دیتا، عثمان بزدار کو فروٹ کی ریڑھی لگاکردینی چاہیے تھی وہ وزیر اعلیٰ بننے کے قابل نہیں ہے۔