سروسز اسپتال میں نوازشریف کے مختلف ٹیسٹ
ٹیسٹ رپورٹ آنے پرآج رات دوبارہ میڈیکل بورڈ بیٹھے گا
سروسز اسپتال لاہور میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کے سروسز اسپتال لاہور میں آج مختلف ٹیسٹ کیے گئے، صبح لیپرڈ پروفائل ٹیسٹ کیا گیا جس کے بعد نوازشریف کو سی ٹی اسکین کے لیے او پی ڈی بلاک منتقل کردیا گیا، سابق وزیراعظم کا الٹراساونڈ اور گردوں کا سی ٹی اسکین بھی کیا جائے گا، سی ٹی اسکین گردوں کی بیماری کے باعث کیا جا رہا ہے۔
ٹیسٹ رپورٹ آنے پرآج رات دوبارہ میڈیکل بورڈ بیٹھے گا جب کہ سابق وزیراعظم کے دل کےمعائنے کے لیے پی آئی سی کو کال بھجوادی گئی، سروسز اسپتال کا وی آئی پی روم سابق وزیراعظم کے لیے مختص کردیا گیا ہے جب کہ گزشتہ روز بھی3 رکنی میڈیکل بورڈ نے ایک گھنٹے تک نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نواز شریف کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال منتقل
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف مختلف امراض میں مبتلا ہیں۔ ان کے طبی معائنے کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر مشتمل خصوصی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔ جس نے 30 جنوری کو 2 گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا۔ میڈیکل بورڈ نے میڈیکل رپورٹس کی روشنی میں نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کے سروسز اسپتال لاہور میں آج مختلف ٹیسٹ کیے گئے، صبح لیپرڈ پروفائل ٹیسٹ کیا گیا جس کے بعد نوازشریف کو سی ٹی اسکین کے لیے او پی ڈی بلاک منتقل کردیا گیا، سابق وزیراعظم کا الٹراساونڈ اور گردوں کا سی ٹی اسکین بھی کیا جائے گا، سی ٹی اسکین گردوں کی بیماری کے باعث کیا جا رہا ہے۔
ٹیسٹ رپورٹ آنے پرآج رات دوبارہ میڈیکل بورڈ بیٹھے گا جب کہ سابق وزیراعظم کے دل کےمعائنے کے لیے پی آئی سی کو کال بھجوادی گئی، سروسز اسپتال کا وی آئی پی روم سابق وزیراعظم کے لیے مختص کردیا گیا ہے جب کہ گزشتہ روز بھی3 رکنی میڈیکل بورڈ نے ایک گھنٹے تک نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نواز شریف کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال منتقل
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف مختلف امراض میں مبتلا ہیں۔ ان کے طبی معائنے کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر مشتمل خصوصی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔ جس نے 30 جنوری کو 2 گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا۔ میڈیکل بورڈ نے میڈیکل رپورٹس کی روشنی میں نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔