معطل کپتان سرفراز احمد کیلیے اصلاحی تعلیمی پروگرام پر جلد پیش رفت کا امکان
معافی کے باوجود سرفراز پر پابندی لگانے پر پی سی بی اپنا موقف عالمی سطح پر پیش کرے گا
پاکستان کرکٹ بورڈ 26 فروری سے شیڈول آئی سی سی اجلاس میں معطل کپتان سرفراز احمد کے لیے اصلاحی تعلیمی پروگرام کے حوالے سے بات کرے گا۔
نسل پرستانہ ریمارکس پر چار میچز کی پابندی کے شکار سرفراز احمد کے لیے پی سی بی ابھی تک اصلاحی ایجوکیشن پروگرام ترتیب نہیں دے سکا۔ آئی سی سی نے سرفراز احمد پر میچز کی پابندی کے ساتھ پی سی بی کو ہدایت کی تھی کہ وہ قومی ٹیم کے کپتان کے لیے اصلاحی تعلیمی پروگرام کا بھی انتظام کرے۔
ذرائع کے مطابق اگلے چند روز میں اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے آسکتی ہے۔ اگر کسی رکاوٹ یا سرفراز کی دستیابی ممکن نہ ہوسکی تو پھر پی ایس ایل کے بعد اس معاملے کو دیکھا جائے گا۔ ذرائع کےمطابق ٹیم میں کم بیک کرنے کے لیے آسٹریلیا کےخلاف ون ڈے سیریز سے پہلے سرفراز احمد کے لیے اس اصلاحی پروگرام میں شرکت کرنا ضروری ہے۔
دریں اثنا پاکستان کرکٹ بورڈ سرفراز احمد کے معاملے میں رواں ماہ آئی سی سی کی میٹنگ میں اس ایشوپر بات کرے گا، ترجمان کے مطابق معافی کے باوجود سرفراز پر پابندی لگانے پر بورڈ اپنا موقف عالمی سطح پر ضرور پیش کرے گا۔ جس میں اس قانون میں ترامیم پر بات کی جاے گا۔اور اس کا فیصلہ اسی وقت ہی کرلیا گیا تھا جب آئی سی سی نے سرفراز احمد پر پابندی لگائی تھی۔
نسل پرستانہ ریمارکس پر چار میچز کی پابندی کے شکار سرفراز احمد کے لیے پی سی بی ابھی تک اصلاحی ایجوکیشن پروگرام ترتیب نہیں دے سکا۔ آئی سی سی نے سرفراز احمد پر میچز کی پابندی کے ساتھ پی سی بی کو ہدایت کی تھی کہ وہ قومی ٹیم کے کپتان کے لیے اصلاحی تعلیمی پروگرام کا بھی انتظام کرے۔
ذرائع کے مطابق اگلے چند روز میں اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے آسکتی ہے۔ اگر کسی رکاوٹ یا سرفراز کی دستیابی ممکن نہ ہوسکی تو پھر پی ایس ایل کے بعد اس معاملے کو دیکھا جائے گا۔ ذرائع کےمطابق ٹیم میں کم بیک کرنے کے لیے آسٹریلیا کےخلاف ون ڈے سیریز سے پہلے سرفراز احمد کے لیے اس اصلاحی پروگرام میں شرکت کرنا ضروری ہے۔
دریں اثنا پاکستان کرکٹ بورڈ سرفراز احمد کے معاملے میں رواں ماہ آئی سی سی کی میٹنگ میں اس ایشوپر بات کرے گا، ترجمان کے مطابق معافی کے باوجود سرفراز پر پابندی لگانے پر بورڈ اپنا موقف عالمی سطح پر ضرور پیش کرے گا۔ جس میں اس قانون میں ترامیم پر بات کی جاے گا۔اور اس کا فیصلہ اسی وقت ہی کرلیا گیا تھا جب آئی سی سی نے سرفراز احمد پر پابندی لگائی تھی۔