نقیب اللہ قتل کیس میں مفرور پولیس اہلکاروں کے اشتہارات شائع
ملزمان 9 فروری تک عدالت میں پیش نہ ہوئے تو انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا
نقیب اللہ قتل کیس میں مفرور پولیس اہلکاروں کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے حکم پر نقیب اللہ محسود قتل کیس میں مفرور پولیس اہلکاروں کو اشتہاری قرار دینے کے لیے اخبارات میں اشتہارات شائع کرادیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: نقیب قتل کیس؛ مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا حکم
مفرور ملزمان میں سب انسپکٹر شیخ محمد شعیب عرف شعیب شوٹر، سب انسپکٹر امان اللہ مروت، اے ایس آئی گدا حسین، ہیڈ کانسٹیبل محسن عباس، ہیڈ کانسٹیبل صداقت حسین شاہ، پولیس اہلکار راجہ شمس مختار، رانا ریاض احمد شامل ہیں۔
ان ملزمان کے قتل، اغوا برائے تاوان، غیر قانونی اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد رکھنے کی دفعات کے تحت الگ الگ اشتہارات شائع کیے گئے ہیں۔ عدالتی اشتہارات میں کہا گیا کہ یہ ملزمان نہیں مل رہے، اگر 9 فروری تک عدالت میں پیش نہ ہوئے تو انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نقیب اللہ پولیس مقابلہ خود ساختہ، جھوٹا اور بے بنیاد تھا، انکوائری رپورٹ
واضح رہے کہ 13 جنوری 2018 کو کراچی کے ضلع ملیر میں ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور ان کی پولیس ٹیم نے جعلی مقابلے میں نقیب اللہ سمیت 4 بے گناہ نوجوانوں کو قتل کردیا تھا۔
کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے حکم پر نقیب اللہ محسود قتل کیس میں مفرور پولیس اہلکاروں کو اشتہاری قرار دینے کے لیے اخبارات میں اشتہارات شائع کرادیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: نقیب قتل کیس؛ مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا حکم
مفرور ملزمان میں سب انسپکٹر شیخ محمد شعیب عرف شعیب شوٹر، سب انسپکٹر امان اللہ مروت، اے ایس آئی گدا حسین، ہیڈ کانسٹیبل محسن عباس، ہیڈ کانسٹیبل صداقت حسین شاہ، پولیس اہلکار راجہ شمس مختار، رانا ریاض احمد شامل ہیں۔
ان ملزمان کے قتل، اغوا برائے تاوان، غیر قانونی اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد رکھنے کی دفعات کے تحت الگ الگ اشتہارات شائع کیے گئے ہیں۔ عدالتی اشتہارات میں کہا گیا کہ یہ ملزمان نہیں مل رہے، اگر 9 فروری تک عدالت میں پیش نہ ہوئے تو انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نقیب اللہ پولیس مقابلہ خود ساختہ، جھوٹا اور بے بنیاد تھا، انکوائری رپورٹ
واضح رہے کہ 13 جنوری 2018 کو کراچی کے ضلع ملیر میں ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور ان کی پولیس ٹیم نے جعلی مقابلے میں نقیب اللہ سمیت 4 بے گناہ نوجوانوں کو قتل کردیا تھا۔