تیموریہ تھانہ نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ انسپکٹر اوراہلکاروں کیخلاف درج

اب ہاف فرائی فل فرائی نہیں چلے گا،پی ٹی آئی رہنماحلیم عادل،عمران شاہ، راجہ اظہر

گرفتاری کے امکان کے پیش نظرایس ایچ او تیموریہ اور پولیس اہلکار روپوش ہوگئے فوٹو : فائل

PESHAWAR:
تیموریہ پولیس کی حراست میں نوجوان کی ہلاکت پر تحریک انصاف کے رہنماؤں،کارکنوں اور لواحقین کے احتجاج کے بعد ایس ایچ او انسپکٹر چوہدری طفیل اور پولیس پارٹی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ، ڈی آئی جی سینٹرل نے ایس ایچ او تیموریہ کو معطل کر دیا جس کے بعد وہ گرفتاری کے خوف سے پولیس پارٹی کے ہمراہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق تیموریہ پولیس کی حراست میں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب پولیس کی لاک اپ میں 21 سالہ بلال ولد ہمایوں کی ہلاکت پر تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ ، عمران علی شاہ ، راجہ اظہر،کارکنان اور لواحقین نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب تیموریہ تھانے کے باہر شدید احتجاج کیا،احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ایک نوجوان بچے کی جان لے لی گئی ،صبح سے ہم مختلف ٹی وی چینل پر دیکھ رہے تھے کہ یہ ایکشن لے لیا گیا وہ ایکشن لے لیا گیا تاہم کچھ بھی نہیں کیا گیا جس کے بعد ہم نے بات کی کہ تھانے میں پکڑ کر لائے ہیں اور ہلاک کر دیا جس پر ایس ایس پی سینٹرل نے کہا کہ ڈی آئی جی ویسٹ انکوائری کر رہے ہیں جس پر ہم نے کہا ٹھیک ہے لیکن ایس ایچ او کو معطل اور پولیس اہلکاروں جن پر الزام ہے ان کو لاک اپ کریں تاہم انھوں نے کہا کہ ہم کیسے انھیں پکڑ سکتے ہیں ان کے پیچھے بھی لوگ ہوتے ہیں۔

جب پولیس ان اہلکاروں کو لاک اپ کرنے کو تیار نہیں ہوئی تو ہم نے مطالبہ کیا کہ اب فوری طور پر مقدمہ درج کر کے ان اہلکاروں کو گرفتار کریں کیونکہ اب ہاف فرائی فل فرائی نہیں چلے گا ، ہلاک ہونے والے شخص کے چچا پی ٹی آئی کے کارکن ہیں تاہم ہم انسانیت کی جنگ لڑ رہے ہیں ، ہلاک ہونے والے بلال کے بھائی بلاول کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بھائی کے ہمراہ رکشے میں ایک تقریب میں شرکت کے لیے جا رہا تھا کہ حیدری کے قریب ایک پان کے کیبن سے سگریٹ خریدی جہاں سے تیموریہ تھانے کے اہلکاروں نے ہم دونوں بھائیوں کو اٹھا لیا اور تھانے لا کر تشدد کا نشانہ بنایا ، ہم دنوں بھائیوں کو منہ پر کپڑا ڈال کر الگ الگ کمروں میں بند کر دیا تھا۔

تقریباً رات ڈیڑھ بجے دو فائر کی آواز آئیں اس کے بعد مجھے صبح 5 بجے تک تشدد کا نشانہ بنایا گیا پھر مجھے ایک کار میں بٹھا کر سپرہائی وے جمالی پل کے قریب سنسان راستے پر چھوڑ دیا گیا اور کہا کہ یہاں سے بھاگو ورنہ مار دیں گے اور اگر تم نے کوئی ایف آئی آر کٹوائی تو کسی اور کیس میں بند کر دیں گے میں وہاں سے اپنے گھر چلا گیا اور صبح سات بجے جب اپنے رشتے داروں کے ساتھ تھانے آیا تو ملاقات نہیں کرائی گئی کہا کہ بلال کو کورٹ لے کر گئے ہیں 3 بجے آنا ہم تین بجے سے 8 بجے تک ملاقات کی کوشش کرتے رہے تاہم انھوں نے ملاقات نہیں کرائی ، شدید احتجاج کے بعد ڈی آئی جی ویسٹ کی ہدایت پر ایس ایچ او تیموریہ چوہدری طفیل کو معطل کر کے ہلاک ہونے والے بلال کے بھائی بلاول کی مدعیت میں ایس ایچ او تیموریہ انسپکٹر چوہدری طفیل اور ان کی پولیس پارٹی کے چار اہلکاروں کے خلاف 302/34 کے تحت ایف آئی آر نمبر 50/2019 درج کر لی۔


واضح رہے کہ جمعرات اورجمعے کی درمیانی شب تیموریہ پولیس نے مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ملزم بلال کو زخمی حالت میں گرفتار کر کے اس کے قبضے سے اسلحہ لوٹا ہوا سامان اور موٹر سائیکل برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا ، زخمی ملزم کو طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس زخمی ملزم کواسپتال سے تھانے لے گئی جمعے اورہفتے کی درمیانی شب تیموریہ پولیس گرفتار ہونے والے ملزم کو انتہائی تشویشناک حالت میں دوبارہ عباسی شہید اسپتال لے کرپہنچی جہاں ملزم چند منٹ موت اورزندگی کی کشمکش میں متبلا رہنے کے بعد دوران علاج دم توڑ گیا ایم ایل او عباسی شہید اسپتال شاہد نظامی نے بتایا تھا کہ دوران علاج دم توڑ جانے والے ملزم کو مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ٹانگ پر گولی لگی ہوئی تھی جس کے باعث اس کی شریان شدید متاثر ہو گئی اور ملزم کا خون بھی زیادہ بہہ گیا تھا ، ہلاک ہونے والے ملزم کا فارنزک ماہرین کی موجودگی میں پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اورپوسٹ مارٹم کے بعد ہی ملزم کے وجہ موت کا تعین ہو سکے گا ، اس حوالے سے جب ایس ایچ او تیموریہ چوہدری طفیل سے رابطہ کیا گیا توانھوں نے بتایا کہ ملزم نشے کا عادی تھا اورنشے کی زیادتی کے باعث اس کی موت واقع ہوئی ہے۔

تیموریہ پولیس کی حراست میں ہلاک نوجوان سپردخاک

تیموریہ پولیس کی حراست میں ہلاک ہونے والے نوجوان کی تدفین کردی گئی،پولیس کی حراست میں نوجوان کے ہلاک کے واقعے کی انکوائری آج سے باقاعدہ شروع کی جائے گی، تفصیلات کے مطابق جمعے اورہفتے کی درمیانی شب تیموریہ پولیس کی حراست میں ہلاک ہونے والے نوجوان 21 سالہ بلال ولد ہمایوں کی نمازجنازہ اتوارکو بعد نمازعصرکوئٹہ ٹائون ناصراسکول چھٹا گبول گوٹھ میں واقع اسماعیل شاہ مدرسے میں ادا کی گئی نمازجنازہ میں مقتول نوجوان کے اہلخانہ عزیز واقارب اورعلاقہ مکین بڑی تعداد میں شریک ہوئے بعد ازاں مقتول بلال کی میت لاسی گوٹھ میں واقع قبرستان لے جائے گی۔

جہاں اس کی تدفین کردی گئی دوسری جانب پولیس حراست میں نوجوان کی ہدایت کے واقعے کی انکوائری (پیر) آج سے شروع کی جائے گی،ڈی آئی ویسٹ اورانکوائری افسرامین یوسف زئی نے بتایا کہ واقعے کی صاف شفاف اورغیرجانبدارانہ انکوائری کی جائے گی اور معطل ایس ایچ اوتیموریہ اور پولیس پارٹی میں شامل دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی طلب کرکے پوچھ کی جائے گی،ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا تھا کہ وہ انکوائری سے قبل کسی بھی قسم کی رائے دینا مناسب نہیں سمجھتے ہیں اورانکوائری کے بعد تمام حقائق سے آگاہ کیا جائے گا،انھوں نے بتایا کہ انکوائری کے دوران تمام پہلوئوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا۔
Load Next Story