پاکستان کرکٹ بورڈ کے بیشتر معاملات تعطل کا شکار
اسلام آباد ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے سے نگران چیئرمین کے اختیارات محدود.
اسلام آباد ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں نگران چیئرمین نجم سیٹھی کے اختیارات محدود کیے جانے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے بیشتر معاملات تعطل کا شکار ہوگئے۔
چیف سلیکٹر معین خان کی تقرری کالعدم قرار دیے جانے سے اے سی سی ایمرجنگ کپ کیلیے ٹیم کے اعلان میں غیر معمولی تاخیر ہوگئی، بورڈ کا تھنک ٹینک تاحال کوئی متبادل پلان بھی تیار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ سامنے آنے کے بعد سے پی سی بی انتظامی بحران سے دوچار نظر آتا ہے، عدالت کی طرف سے چیف سلیکٹر معین خان کی تقرری کالعدم قرار دیے جانے کے بعد مستقبل قریب کے ایونٹس کیلیے ٹیموں کا اعلان تاخیر کا شکار ہے۔
17اگست سے سنگاپور میں شیڈول اے سی سی ایمرجنگ کپ کیلیے انڈر 23اسکواڈ کا انتخاب ابھی تک نہیں ہوسکا، آئندہ ماہ دورئہ زمبابوے کیلیے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کا چناؤ بھی کیا جانا ہے، دوسری طرف فاضل جج کا حکم ہے کہ سلیکشن کمیٹی میں ایک،ایک اسپورٹس جرنلسٹ، کمنٹیٹراور کرکٹ کا گہرا علم رکھنے والے کسی شائق کو بھی شامل کیا جائے۔ذرائع کے مطابق اس صورتحال سے پریشان پی سی بی حکام کا خیال ہے کہ انتہائی محدود اختیارات کے ساتھ معمول کی سرگرمیاں جاری رکھنا بھی مشکل ہے، بورڈ کے وکیل تفضل رضوی کا کہنا ہے کہ ہم تفصیلی فیصلے کا جائزہ لے رہے ہیں،آئینی لائحہ عمل کا جلد فیصلہ کرلینگے۔دوسری طرف راشد لطیف کے مطابق عدالتی فیصلہ خوش آئند ہے لیکن پاکستان کرکٹ میں اصلاحات کیلیے وقت درکار ہوگا، ہمیں اپنا سیٹ اپ بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔
چیف سلیکٹر معین خان کی تقرری کالعدم قرار دیے جانے سے اے سی سی ایمرجنگ کپ کیلیے ٹیم کے اعلان میں غیر معمولی تاخیر ہوگئی، بورڈ کا تھنک ٹینک تاحال کوئی متبادل پلان بھی تیار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ سامنے آنے کے بعد سے پی سی بی انتظامی بحران سے دوچار نظر آتا ہے، عدالت کی طرف سے چیف سلیکٹر معین خان کی تقرری کالعدم قرار دیے جانے کے بعد مستقبل قریب کے ایونٹس کیلیے ٹیموں کا اعلان تاخیر کا شکار ہے۔
17اگست سے سنگاپور میں شیڈول اے سی سی ایمرجنگ کپ کیلیے انڈر 23اسکواڈ کا انتخاب ابھی تک نہیں ہوسکا، آئندہ ماہ دورئہ زمبابوے کیلیے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کا چناؤ بھی کیا جانا ہے، دوسری طرف فاضل جج کا حکم ہے کہ سلیکشن کمیٹی میں ایک،ایک اسپورٹس جرنلسٹ، کمنٹیٹراور کرکٹ کا گہرا علم رکھنے والے کسی شائق کو بھی شامل کیا جائے۔ذرائع کے مطابق اس صورتحال سے پریشان پی سی بی حکام کا خیال ہے کہ انتہائی محدود اختیارات کے ساتھ معمول کی سرگرمیاں جاری رکھنا بھی مشکل ہے، بورڈ کے وکیل تفضل رضوی کا کہنا ہے کہ ہم تفصیلی فیصلے کا جائزہ لے رہے ہیں،آئینی لائحہ عمل کا جلد فیصلہ کرلینگے۔دوسری طرف راشد لطیف کے مطابق عدالتی فیصلہ خوش آئند ہے لیکن پاکستان کرکٹ میں اصلاحات کیلیے وقت درکار ہوگا، ہمیں اپنا سیٹ اپ بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔