کوٹا سسٹم مدت سندھ کی دیہی وشہری اشرافیہ میں رسی کشی

دیہی اشرافیہ کوٹاسسٹم کی تجدید،شہری اشرافیہ اوپن میرٹ کے نظام کی بحالی چاہتی ہے


صفدر علی July 24, 2013
دیہی اشرافیہ کوٹاسسٹم کی تجدید،شہری اشرافیہ اوپن میرٹ کے نظام کی بحالی چاہتی ہے فوٹو: ایکسپریس

سندھ کے سرکاری محکموں میں ملازمتوں کے لیے نافذ کوٹاسسٹم کی آئینی مدت کے خاتمے کے تناظرمیں صوبے کی شہری اوردیہی اشرافیہ کے مابین رسہ کشی کی صورتحال پیداہوگئی ہے۔

اس حوالے سے ایک طبقے نے کوٹاسسٹم کی تجدیدجبکہ دوسرے نے کوٹاسسٹم کی مدت پوری ہونے کے بعداوپن میرٹ سسٹم کی دوبارہ بحالی کیلیے کوششیں شروع کردی ہیں،کوٹاسسٹم کی آئینی مدت آئندہ ماہ پوری ہورہی ہے اورکوٹا سسٹم کے حوالے سے مزید قانون سازی یااس کی مدت میں مزیداضافہ نہ کیے جانے کی صورت میں سندھ کے سرکاری محکموں میں40برس بعدملازمتیں اوپن میرٹ پرملنے کا امکان ہے تاہم مزیدقانون سازی یاکوٹاسسٹم کی مدت میں مزیداضافے کی صورت میں سرکاری ملازمتیںکاحصول اوپن میرٹ ممکن نہیں ہوسکے گا۔

سندھ میں سرکاری محکموں میںملازمتوں کے لیے40برس قبل کوٹاسسٹم نافذکردیاگیاتھا جبکہ سندھ وہ واحدصوبہ ہے جس کے لیے وفاقی حکومت کے ماتحت سرکاری محکموں میں بھی کوٹاسسٹم میں دیہی اورشہری سندھ کو60فیصد اور40فیصد کی بنیاد پر تقسیم کیاگیاتھااوراسی تناسب سے سندھ کے سرکاری محکموں میں بھی دیہی اورشہری سندھ کاکوٹا مختص ہے جبکہ وفاقی حکومت کے ماتحت سرکاری اداروں میں ملازمتوں کے لیے دیگرتینوں صوبوں کودیہی اورشہری آبادی میں تقسیم نہیں کیاگیابلکہ پورے صوبے سے امیدوارمیرٹ پرملازمت حاصل کرسکتے ہیں،سندھ کے لیے یہ قانون1973میں منظورکیاگیاتھاجس کی آئینی مدت40 برس تھی اوراگست 2013میں اس کی آئینی مدت پوری ہونی ہے یہ مدت آئندہ ماہ پوری ہورہی ہے۔



تاہم سندھ کی دیہی اور شہری اشرافیہ کوٹا سسٹم کی آئینی مدت پورے ہونے کے تناظرمیں اچانک فعال ہوگئی ہے،دیہی اشرافیہ کامؤقف ہے کہ کوٹا سسٹم نہ ہونے کی صورت میں سندھ کے دیہی علاقوں میں رہنے والے عوام نسبتاًکم تعلیم یافتہ ہونے کے سبب سرکاری محکموں میں ملازمتوں سے محروم رہ جاتے تھے جبکہ شہری اشرافیہ کامؤقف تھاکہ کوٹا سسٹم کے نفاذ کے سبب میرٹ میں اوپر ہونے کے باوجود ایک امیدوارصرف اس لیے ملازمت سے محروم رہ جاتاہے کہ اس کی نشستیں محدودہیں۔

جبکہ دیہی علاقے کاامیدوارمیرٹ پرنیچے ہونے کے باوجود صرف اس لیے ملازمت حاصل کرلیتاہے کہ وہ مخصوص نشست پر کامیاب ہواہے ا گرچہ کہ میرٹ میں وہ شہری کوٹاپرآنے والے امیدوارسے کم ترہے۔واضح رہے کہ سندھ وہ واحدصوبہ ہے جس کے امیدواروں کے لیے سی ایس ایس کے امتحان کے لیے بھی مختص کوٹاشہری اوردیہی تفریق پرتقسیم کیاگیاہے سی ایس ایس کے امتحان کے لیے سندھ کاکوٹا19فیصدہے جس میں 11فیصد سے زائد کوٹادیہی سندھ جبکہ7فیصدسے کچھ زائد کوٹاشہری سندھ کاہے جس میں کراچی ،حیدرآباداور سکھرشامل ہیں،سی ایس ایس کیلیے مقابلے کے امتحان میں ملک کے دیگرصوبے کے لیے مختص کوٹے شہری اوردیہی تفریق کے بغیرہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |