سانحہ دیامر تحقیقاتی ٹیم ملزمان سے کچھ نہ اگلواسکی
چھاپوں کےدوران قتل واقدام قتل سمیت مختلف وارداتوں میںملوث9 انتہائی مطلوب ملزمان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے,علی شیر.
سانحہ دیامر میں پولیس اورانٹیلی جنس اداروں کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم زیرتفتیش ملزمان سے کوئی اہم معلومات اگلوانے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ دیامرگرینڈجرگہ کے تعاون سے گرفتار چار ملزمان 6 جولائی کو14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرپولیس اورانٹیلی جنس اداروں کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی تحویل میںدیدیا گیاتھا۔ اس بات کے واضح آثار ظاہر ہونے لگے ہیں کہ سانحہ دیامربھی سانحہ چلاس ،سانحہ کوہستان اورسانحہ لولوسرکی طرح ہمیشہ کیلیے دفن ہوجائیگا۔
تفتیشی ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی آپریشن علی شیرنے ایکسپریس کوبتایاکہ چھاپوں کے دوران قتل اوراقدام قتل سمیت مختلف وارداتوں میںملوث9 انتہائی مطلوب ملزمان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے جن سے کثیر تعداد میں اسلحہ، گولیاں، بارود اور سیکیورٹی اہلکاروں کی وردیاں برآمد ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ دیامرگرینڈجرگہ کے تعاون سے گرفتار چار ملزمان 6 جولائی کو14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرپولیس اورانٹیلی جنس اداروں کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی تحویل میںدیدیا گیاتھا۔ اس بات کے واضح آثار ظاہر ہونے لگے ہیں کہ سانحہ دیامربھی سانحہ چلاس ،سانحہ کوہستان اورسانحہ لولوسرکی طرح ہمیشہ کیلیے دفن ہوجائیگا۔
تفتیشی ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی آپریشن علی شیرنے ایکسپریس کوبتایاکہ چھاپوں کے دوران قتل اوراقدام قتل سمیت مختلف وارداتوں میںملوث9 انتہائی مطلوب ملزمان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے جن سے کثیر تعداد میں اسلحہ، گولیاں، بارود اور سیکیورٹی اہلکاروں کی وردیاں برآمد ہوئی ہیں۔