بنیامین بہو قتل کیس عدالت کا خیبر پختونخوا حکومت کو تحقیقات کا حکم

عدالت نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے 2 ہفتے میں ملزموں کا چالان ہیش کرنے کی ہدایت کردی۔


ویب ڈیسک July 24, 2013
عدالت نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے 2 ہفتے میں ملزموں کا چالان ہیش کرنے کی ہدایت کردی۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے سابق آئی جی اسلام آباد بنیامین کی بہوکے قتل سے متعلق کیس کا فیصلہ سنادیا، عدالت کا سیکرٹری داخلہ اور چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کو شفاف انداز میں تحقیقات کا حکم۔

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے آئی جی اسلام آباد بنیامین کی بہو کے قتل سے متعلق کیس کا فیصلہ سنادیا، فیصلے میں کیا گیا ہے کہ مجرموں کے ہاتھوں زیادتی کے باعث معاشرے میں بےچینی پھیل رہی ہے، وفاق اورصوبائی حکومتیں پولیس کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اقدامات کریں، عدالت کا کہنا تھا کہ بنیامین کی بہوکے قتل کا مقدمہ پشاورمیں درج ہوچکا ہے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عدالتی فیصلوں کے مطابق کارروائی کریں۔

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ بنیامین کے بہو کے قتل کیس میں شفاف پیش رفت کو یقینی بنایاجائے، عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کو تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے اور شفاف انداز میں تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے 2 ہفتے میں ملزموں کا چالان ہیش کرنے کی ہدایت کردی۔

واضح رہے کہ آئی جی اسلام آباد پولیس بن یامین کی بہو وحیدہ بی بی عرف پلوشہ 19 مئی کو پشاور میں واقع اپنے میکے میں پراسرار طور پر جاں بحق ہوگئی تھیں، جس کے بعد پولیس نے مقتولہ کے بھائی خالد خان اور اس کی اہلیہ فوزیہ کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں