چوہدری نثارکی منور حسن سے ملاقات صدارتی امیدواراورقومی سلامتی پالیسی پربات چیت
صدارتی امیدوار کی حمایت کا حتمی فیصلہ چند دنوں میں پارٹی مشاورت سے کریں گے، منور حسن
صدارتی انتخاب میں حمایت اور قومی سلامتی پالیسی بارے مشاورت کے لئے چوہدری نثار علی خان کی سربراہی میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے جماعت اسلامی کی قیادت سے ملاقات کی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور صوبائی وزیر راجا اشفاق سرور پر مشتمل مسلم لیگ (ن) کے وفد نے منصورہ میں امیر جماعت اسلامی سید منور حسن، لیاقت بلوچ اور سید کمال سے ملاقات کی، ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ وہ صدارتی امیدوار کی حمایت اور قومی سلامتی پالیسی پر جماعت اسلامی سے مشاورت کے لئے یہاں آئے تھے، انہوں نے کہا کہ عیدالفطر کے بعد پارلیمنٹ میں موجود بڑی جماعتوں کا سربراہی اجلاس بلایا گیا ہے جس میں قومی سلامتی پالیسی پر بات چیت کی جائے گی، ان کا کہنا تھا کہ ملاقات میں صدارتی الیکشن اور کراچی کی صورت حال پر بھی بات چیت ہوئی ہے، کراچی کا مسئلہ انتہائی گھمبیر ہے، یہ دنوں یا ہفتوں میں حل نہیں ہو سکتا۔
چودھری نثارعلی نے بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو سزائیں دئیے جانے کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان سے کچھ جنگجو شام گئے ہیں لیکن یہ لوگ پاکستانی نہیں ہیں بلکہ یہ وہ لوگ ہیں جو پاک افغان بارڈر پر کاروائیاں کررہے تھے۔
اس موقع پر سید منور حسن نے کہا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے حکومت کا ساتھ دیں گے، صدارتی امیدوار کی حمایت کا حتمی فیصلہ چند دنوں میں پارٹی مشاورت سے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوامی توقعات پر پورا نہیں اتر سکی اور مسائل میں اضافے کا سبب بنی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور صوبائی وزیر راجا اشفاق سرور پر مشتمل مسلم لیگ (ن) کے وفد نے منصورہ میں امیر جماعت اسلامی سید منور حسن، لیاقت بلوچ اور سید کمال سے ملاقات کی، ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ وہ صدارتی امیدوار کی حمایت اور قومی سلامتی پالیسی پر جماعت اسلامی سے مشاورت کے لئے یہاں آئے تھے، انہوں نے کہا کہ عیدالفطر کے بعد پارلیمنٹ میں موجود بڑی جماعتوں کا سربراہی اجلاس بلایا گیا ہے جس میں قومی سلامتی پالیسی پر بات چیت کی جائے گی، ان کا کہنا تھا کہ ملاقات میں صدارتی الیکشن اور کراچی کی صورت حال پر بھی بات چیت ہوئی ہے، کراچی کا مسئلہ انتہائی گھمبیر ہے، یہ دنوں یا ہفتوں میں حل نہیں ہو سکتا۔
چودھری نثارعلی نے بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو سزائیں دئیے جانے کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان سے کچھ جنگجو شام گئے ہیں لیکن یہ لوگ پاکستانی نہیں ہیں بلکہ یہ وہ لوگ ہیں جو پاک افغان بارڈر پر کاروائیاں کررہے تھے۔
اس موقع پر سید منور حسن نے کہا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے حکومت کا ساتھ دیں گے، صدارتی امیدوار کی حمایت کا حتمی فیصلہ چند دنوں میں پارٹی مشاورت سے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوامی توقعات پر پورا نہیں اتر سکی اور مسائل میں اضافے کا سبب بنی ہے۔