امریکی شہری کی مارخور کے شکار کیلیے 1 لاکھ 10 ہزار ڈالر کی ادائیگی
امریکی شہری نے شکار کے عوض 1 لاکھ 10 ہزار ڈالر پرمٹ فیس ادا کی جو اب تک سب سے بڑی قیمت ہے
امریکی شہری برائن کنسل ہارلن نے 1 لاکھ 10 ہزار ڈالر پرمٹ فیس ادا کرکے مارخور کا شکار کیا ہے یہ پرمٹ کی مد میں اب تک ادا کی گئی سب سے بھاری فیس ہے۔
ڈان ڈاٹ کام کے مطابق گلگت بلتستان کے گاؤں سسی میں امریکی شہری نے مارخور کا شکار کیا۔ اس مقصد کے لیے برائن کنسل نے حکومت کو شکار کے پرمٹ کے لیے 1 لاکھ 10 ہزار ڈالر فیس ادا کی جو اب تک ادا کی گئی سب سے بھاری قیمت ہے۔
برائن کنسل پاکستان میں رواں برس نایاب قومی جانور کا شکار کرنے والے تیسرے امریکی شہری ہیں۔ 21 جنوری کو ایک اور امریکی شہری ڈیانڈا کرسٹوفر نے 1 لاکھ 5 ہزار ڈالر پرمٹ فیس کے عوض مارخور کا شکار کیا تھا۔
علاوہ ازیں 16 جنوری کو بھی امریکی شہری جان امیسٹوسو نے بھی ایک مارخور کا شکار کیا تھا جس کے لیے انہوں نے حکومت کو 1 لاکھ ڈالر پرمٹ فیس ادا کی تھی۔
واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں ایک سال کے دوران شکار کے لیے موزوں موسم میں غیر ملکی شکاریوں کی جانب سے 50 مارخور کا شکار کیا گیا۔ مارخور پاکستان کا قومی جانور ہے اور اس نوع کو ان جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے جن کا وجود خطرے میں ہے۔
ڈان ڈاٹ کام کے مطابق گلگت بلتستان کے گاؤں سسی میں امریکی شہری نے مارخور کا شکار کیا۔ اس مقصد کے لیے برائن کنسل نے حکومت کو شکار کے پرمٹ کے لیے 1 لاکھ 10 ہزار ڈالر فیس ادا کی جو اب تک ادا کی گئی سب سے بھاری قیمت ہے۔
برائن کنسل پاکستان میں رواں برس نایاب قومی جانور کا شکار کرنے والے تیسرے امریکی شہری ہیں۔ 21 جنوری کو ایک اور امریکی شہری ڈیانڈا کرسٹوفر نے 1 لاکھ 5 ہزار ڈالر پرمٹ فیس کے عوض مارخور کا شکار کیا تھا۔
علاوہ ازیں 16 جنوری کو بھی امریکی شہری جان امیسٹوسو نے بھی ایک مارخور کا شکار کیا تھا جس کے لیے انہوں نے حکومت کو 1 لاکھ ڈالر پرمٹ فیس ادا کی تھی۔
واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں ایک سال کے دوران شکار کے لیے موزوں موسم میں غیر ملکی شکاریوں کی جانب سے 50 مارخور کا شکار کیا گیا۔ مارخور پاکستان کا قومی جانور ہے اور اس نوع کو ان جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے جن کا وجود خطرے میں ہے۔