پشاور میں لڑکی کی فحش ویڈیو بنانے پر نوجوان کو 8 سال قید بامشقت کی سزا

عدالت نے نوجوان کو برائی کی ترغیب پر4 اور فحاشی پھیلانے پر4 سال کی سزا سنائی تاہم دونوں سزاؤں پرایک ساتھ عملدرآمد ہوگا


ویب ڈیسک July 24, 2013
جرم میں شریک ملزم کا ساتھی بدستور روپوش ہے جس کے دائمی ورانٹ گرفتاری بھی جاری کردیے گئے ہیں، پولیس فوٹو: فائل

بچوں کے تحفظ کے لیے قائم خصوصی عدالت نے لڑکی کو برائی کی ترغیب دینے اور اس کی فحش ویڈیو بنانے کے جرم میں نوجوان کو 8 سال قید بامشقت اور 3 لاکھ 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

پشاور کے نواحی علاقے ارمڑ سے تعلق رکھنے والے ملزم کو بچوں کے تحفظ کے لئے قائم خصوصی عدالت کے جج شبیر خان نے نوجوان کو برائی کی ترغیب پر 4 سال اور فحاشی پھیلانے پر 4 سال کی سزا سنائی تاہم دونوں سزاؤں پر ایک ساتھ عملدرآمد کیا جائے گا۔ استغاثہ کے مطابق ملزم پر الزام تھا کہ اس نے کچھ عرصہ قبل پڑوس کی لڑکی کو ہوس کا نشانہ بنا کر اس کی ویڈیو بنائی تھی جبکہ پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم لڑکی کو کئی ماہ تک بلیک میل کرتا رہا اور بعد میں اس کی ویڈیو مارکیٹ میں جاری کردی۔

پولیس کے مطابق ملزم کو چند ماہ قبل گرفتار کیا گیا تھا تاہم کم عمر ہونے کے باعث اس کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا جبکہ جرم میں شریک ملزم کا ساتھی بدستور روپوش ہے جس کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ صوبہ خیبر پختونخوا کا پہلا واقعہ ہے جس میں کسی شخص کو بچوں یا بچیوں کی فحش تصاویر اور ویڈیو بنانے کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔