عدالت کا سینما گھروں سے تفریحی ٹیکس وصول کرنے کا حکم

تفریحی ٹیکس کی عدم وصولی سے قومی خزانے کو سالانہ کروڑوں روپے کے خسارے کا سامنا ہے، درخواستگزار


ویب ڈیسک February 06, 2019
ٹیکس گزار کو ٹیکس میں دانستاً چھوٹ دے کر کرپشن کی گئی ہے، درخواستگزار فوٹوفائل

ہائی کورٹ نے سینما گھروں سے تفریحی ٹیکس وصول کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔

لاہور ہائی کورٹ میں سینما گھروں سے تفریحی ٹیکس وصول نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار محمد حسنین نے عثمان خلیل ایڈووکیٹ کے ذریعے محکمہ ایکسائز کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ درخواستگزار نے دوران سماعت موقف اختیار کرتے ہوئے کہامحکمہ ایکسائز نے چہیتوں کو نوازنے کے لیے قومی خزانے کو بھی داو پر لگا دیا، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے 765 دن گزرنے کے بعد بھی سینما گھروں سے تفریحی ٹیکس وصول نہ کیا، تفریحی ٹیکس کے قانون 1958 کے تحت محکمہ ایکسائز ہر سینما گھر سے روزانہ ٹیکس وصول کرنے کا پابند ہے۔

درخواستگزار نے کہا تفریحی ٹیکس کی عدم وصولی سے قومی خزانے کو سالانہ کروڑوں روپے کے خسارے کا سامنا ہے، بھارتی فلموں کی نمائش سے حاصل ہونے والی آمدن ٹیکس کٹوتی کے بغیر ہی بھارت جانے لگی ہے، کسی چھوٹ کے بغیر ٹیکس کی عدم وصولی متعلقہ حکام کی غفلت مجرمانہ ہے، رائج الوقت قانون کو دانستاً اور مرضی سے نظر انداز کرنا جرم ہے، ٹیکس گزار کو ٹیکس میں دانستاً چھوٹ دے کر کرپشن کی گئی ہے لہٰذا صوبے کے تمام سینما گھروں سے قانون کے مطاق فی الفور ٹیکس وصول کرنے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔

درخواستگزار کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے6 ہفتوں میں محکمہ ایکسائز کو قانون پر عمل درآمد کے احکامات جاری کردئیےاور سینما گھروں سے تفریحی ٹیکس وصول کرنے کا حکم دے دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں