جناح اسپتال فائرنگ سے ہلاک نوجوان کے قاتل پکڑے نہ جاسکے

صدرانویسٹی گیشن پولیس واقعے کے 9روز بعد بھی قاتلوں کا سراغ نہیں لگاسکی.

سی سی ٹی وی فوٹیج پر توجہ دی جائے تو ملزمان فوری گرفتار کیے جاسکتے ہیں ، ورثا ۔ فوٹو :سید فیصل حسین / ایکسپریس

صدر انویسٹی گیشن پولیس 9 روز گزر جانے کے باوجود جناح اسپتال کی حدود میں فائرنگ کرکے قتل کیے جانے والے نوجوان کے قاتلوں کا سراغ نہ لگاسکی۔

مقتول کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے اگر صدر پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج پر توجہ دے تو ملزمان کوفوری گرفتار کر سکتی ہے، تفصیلات کے مطابق 15اور 16 جولائی کی درمیانی شب جناح اسپتال کی حدود میں واقع جنرل اسٹور پر ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر اسی محلے کے رہائشی 22 سالہ کاشف ولد درایمان کو فا ئرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا جبکہ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے، واقعے کو9 روز گزر جانے کے باوجود صدر انویسٹی گیشن پولیس جناح اسپتال کی حدود میں فائرنگ کر کے قتل کیے جانے والے نوجوان کے قاتلوں کا سراغ نہ لگا سکی ہے۔




مقتول کاشف کے اہلخانہ نے بتایا کہ مقتول کاشف 5 بہن بھائیوں سب سے چھوٹا تھا اور مقتول کی کچھ عرصے قبل ہی منگنی ہوئی تھی، چند روز بعد مقتول کا روز گار کے لیے بیرون ملک جانے کا خواب بھی ادھورا رہ گیا ، مقتول کے اہلخانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ سفاک درندوں کو عبرت ناک سزا دی جا ئے ، مقتول کی بہن کا کہنا تھا کہ جب سے ہمارا چھوٹا بھائی اس دنیا سے گیا ہے اس دن سے ہمارا گھر ویران ہوگیا ہے اور ہماری بوڑھی والدہ نے کاشف کی یاد میں رو رو کر برا حال کر لیا ہے۔
Load Next Story