ملک کا پہلا گرلز کیڈٹ کالج خیبر پختونخوا حکومت کے لئے رات گئی بات گئی بن گیا
کالج کی عمارت 2 برسوں میں مکمل ہونا تھی لیکن 3 سال میں اب تک بیرونی دیوار تک نہیں بنائی جاسکی
ملک کا پہلا گرلز کیڈٹ کالج خیبر پختونخوا حکومت کے لئے رات گئی بات گئی بن گیا ہے۔
مردان میں ملک کا پہلا گرلز کیڈٹ کالج اپنی عمارت نہ ہونے کی وجہ سے عارضی طور پر گرلز کامرس کالج میں قائم ہے، اس کالج میں اب تیسرے بیچ میں 120 کی بجاے صرف 36 طالبات کو داخلہ دیا جائے گا۔ کالج کے ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس لحاظ علی کے مطابق جگہ نہ ہونے اور فنڈز کی کمی کی وجہ سے کالج اپنے اصل شکل میں سامنے نہیں آ سکا ہے۔
خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی سابق صوبائی حکومت نے ملک کی تاریخ کا پہلا اور واحد کیڈٹ کالج مردان میں قائم کیا، سابق صوبائی حکومت نے اسے ایک انقلابی کارنامہ قرار دیا تھا۔ گرلز کامرس کالج کی بلڈنگ عارضی طور پر خالی کرا کر اس میں کیڈٹ کالج کی تدریسی سرگرمیوں کا آغاز کیا گیا۔ صوبائی حکومت نے تخت بھائی میں محکمہ زراعت کی 240 کنال اراضی حاصل کر کے کالج کی عمارت کی تعمیر کے لئے 2 ارب 39 کروڑ روپے جب کہ کالج میں تعلیمی سرگرمیوں کے لئے 30 کروڑ روپے بھی جاری کئے۔
حکومت کی جانب سے اس بات کا اعلان کیا گیا تھا کہ کالج کی عمارت 2 برسوں میں مکمل کی جائے گی مگر اب تک اس عمارت کی بیرونی دیوار تک مکمل نہیں کی جا سکی ہے جس کے بارے میں محکمہ حکام کا کہنا ہے کہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے کام سست روی کا شکار ہے۔ وزیر اعلی خیبر پختوں خوا جو کالج هذا کے بورڈ اف ڈائریکٹر کے چیئرمین بھی ہیں۔ اپنے 6 ماہ کے جاری اقتدار میں ابھی تک ایک اجلاس تک بھی منعقد نہیں کیا ہے۔
2017 میں گرلز کیڈٹ کالج کے پہلے بیچ میں داخلے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں ملک بھر سے طالبات نے انٹری ٹیسٹ دیا جس میں 120 طالبات کو داخلہ دیا گیا اس طرح 2018 میں بھی اسی طریقہ کار کے مطابق 120 طالبات کو داخلہ دیا گیا مگر امسال 2019 کے تیسرے بیچ میں ان کی تعداد کم کر کے صرف 36 کر دی گئی ہے اور فیس بھی بڑھا کر سہہ ماہی فیس 75 ہزار فی طالبہ رکھی گئی ہے۔
کالج کے ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس لحاظ علی کے مطابق کالج میں جگہ نا ہونے کی وجہ سے امسال 36 طالبات کی داخلہ دیا جائے گا۔
مردان میں ملک کا پہلا گرلز کیڈٹ کالج اپنی عمارت نہ ہونے کی وجہ سے عارضی طور پر گرلز کامرس کالج میں قائم ہے، اس کالج میں اب تیسرے بیچ میں 120 کی بجاے صرف 36 طالبات کو داخلہ دیا جائے گا۔ کالج کے ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس لحاظ علی کے مطابق جگہ نہ ہونے اور فنڈز کی کمی کی وجہ سے کالج اپنے اصل شکل میں سامنے نہیں آ سکا ہے۔
خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی سابق صوبائی حکومت نے ملک کی تاریخ کا پہلا اور واحد کیڈٹ کالج مردان میں قائم کیا، سابق صوبائی حکومت نے اسے ایک انقلابی کارنامہ قرار دیا تھا۔ گرلز کامرس کالج کی بلڈنگ عارضی طور پر خالی کرا کر اس میں کیڈٹ کالج کی تدریسی سرگرمیوں کا آغاز کیا گیا۔ صوبائی حکومت نے تخت بھائی میں محکمہ زراعت کی 240 کنال اراضی حاصل کر کے کالج کی عمارت کی تعمیر کے لئے 2 ارب 39 کروڑ روپے جب کہ کالج میں تعلیمی سرگرمیوں کے لئے 30 کروڑ روپے بھی جاری کئے۔
حکومت کی جانب سے اس بات کا اعلان کیا گیا تھا کہ کالج کی عمارت 2 برسوں میں مکمل کی جائے گی مگر اب تک اس عمارت کی بیرونی دیوار تک مکمل نہیں کی جا سکی ہے جس کے بارے میں محکمہ حکام کا کہنا ہے کہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے کام سست روی کا شکار ہے۔ وزیر اعلی خیبر پختوں خوا جو کالج هذا کے بورڈ اف ڈائریکٹر کے چیئرمین بھی ہیں۔ اپنے 6 ماہ کے جاری اقتدار میں ابھی تک ایک اجلاس تک بھی منعقد نہیں کیا ہے۔
2017 میں گرلز کیڈٹ کالج کے پہلے بیچ میں داخلے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں ملک بھر سے طالبات نے انٹری ٹیسٹ دیا جس میں 120 طالبات کو داخلہ دیا گیا اس طرح 2018 میں بھی اسی طریقہ کار کے مطابق 120 طالبات کو داخلہ دیا گیا مگر امسال 2019 کے تیسرے بیچ میں ان کی تعداد کم کر کے صرف 36 کر دی گئی ہے اور فیس بھی بڑھا کر سہہ ماہی فیس 75 ہزار فی طالبہ رکھی گئی ہے۔
کالج کے ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس لحاظ علی کے مطابق کالج میں جگہ نا ہونے کی وجہ سے امسال 36 طالبات کی داخلہ دیا جائے گا۔