روسی کمپنی پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی

روسی کمپنی گاز پروم پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش و پیداوار کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہے۔

روس پاکستان کو روزانہ ایک بلین کیوبک فٹ تک گیس فراہم کرے گا، روسی وفدکی وزیر پٹرولیم غلام سرور سے ملاقات۔ فوٹو: فائل

روسی کمپنی پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے گی تاہم انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم اور گازپروم کمپنی میں معاہدہ طے پا گیا۔

پٹرولیم ڈویژن میں روسی وفد نے وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور روس کے مابین تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار سے متعلق بیشتر امور زیر بحث آئے،اس موقع پر روسی وفد میں شامل گازپروم کمپنی کے سربراہ ویٹیلی اے مرکالوف اور انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم پاکستان کے مینیجنگ ڈائریکٹر مبین صولت نے انٹر کارپوریٹ ایگریمنٹ پر دستخط کیے۔

معاہدے کے تحت روسی کمپنی گازپروم پاکستان میں ماورائے ساحل تیل و گیس کی تلاش و پیداوار کے شعبے میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہے،وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل غلام سرور خان نے روس کی پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاہدہ پاکستان اور روس کے مابین باہمی تعاون کے فروغ کا آئینہ دار ہے۔


اس معاہدے کے تحت روسی کمپنی مشرق وسطیٰ سے گیس مالیکیولز پائپ لائن کے ذریعے پاکستان لائے گا۔ اس بات کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جا رہا کہ مشرق وسطیٰ سے پائپ لائن کے ذریعے برآمد کیے گئے یہ مولیکیول ساؤتھ ایشین ممالک تک لے جاے جا سکتے ہیں۔

پٹرولیم ڈویژن کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اس معاہدے کے تحت روس پاکستان کو روزانہ 500 ملین سے ایک بلین کیوبک فٹ گیس فراہم کرے گا، جو سمندری راستے سے پاکستان پہنچائی جائے گی جبکہ پائپ لائن کی تعمیر آئندہ 3 سے 4 سال کے دوران مکمل کر لی جائے گی۔

روسی وفد کے سربراہ ویٹیلی اے مرکالوف نے وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کو روس کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے جو قبول کرتے ہوئے غلام سرور خان نے خیر سگالی کے جذبے کو سراہا۔
Load Next Story