کوٹا سسٹم عوامی حلقے مخالف سیاسی جماعتیں خاموش

کوٹا سسٹم رہنا چاہیے،تاج حیدر،معاملے پر غورکیلیے کمیٹی بنادی،امین الحق رہنمامتحدہ


Staff Reporter July 25, 2013
کوٹا سسٹم رہنا چاہیے،تاج حیدر،معاملے پر غورکیلیے کمیٹی بنادی،امین الحق رہنمامتحدہ

کوٹا سسٹم کے معاملے پر سیاسی ومذہبی جماعتیں تاحال اب تک اپنا واضح موقف پیش نہیں کرسکی ہیں جس کی وجہ سے عوام میں یہ سوال زیر بحث ہے کہ 13 اگست کے بعد سندھ میں کوٹا سسٹم کاوجود برقراررہے گا یانہیں ۔

پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری تاج حیدر نے ایکسپریس کو بتایا کہ کوٹا سسٹم کی مدت میں اضافہ ہونا چاہیے کیونکہ جب تک صوبے بھر بالخصوص کراچی میں معیار تعلیم بہتر نہیں ہوتا اس سسٹم کو ختم کرنا غلط فیصلہ ہوگا۔کوٹا سسٹم کی مدت میں اضافے کے لیے قانون سازی ہونی چاہیے اس حوالے سے دیگر سیاسی جماعتوں سے پیپلزپارٹی رابطے کرے گی۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن امین الحق کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم نے کوٹاسسٹم کے معاملے پر غور کے لیے اعلیٰ سطح کی مشاورتی کمیٹی تشکیل دی ہے کمیٹی کی سفارشات پر غور کے بعد ایم کیوایم اپنے موقف کا اعلان کرے گی۔



جماعت اسلامی کراچی کے امیرمحمد حسین محنتی کا کہناتھا کہ مشاورت جاری ہے اور جلد اس معاملے پر اپنا موقف جاری کریں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما اور ایم پی اے سیدحفیظ الدین نے کہا کہ ہم میرٹ پر یقین رکھتے ہیں تاہم کوٹا سسٹم پر پارٹی میں مشاورت جاری ہے جلد اپنا موقف جاری کریں گے۔ ن لیگ سندھ کے سیکریٹری سلیم ضیا کا کہنا تھا کہ سندھ میں کوٹا سسٹم پر پارٹی کی صوبائی قیادت صدارتی انتخابات کے بعد اپناموقف جاری کرے گی۔ واضح رہے کہ سندھ میں کوٹا سسٹم کے نفاذ کی 40 سالہ مدت 13 اگست کو ختم ہورہی ہے۔ عوامی حلقوں کاکہنا ہے کہ سندھ میں کوٹا سسٹم کاخاتمہ ہونا چاہیے کیونکہ یہ سسٹم میرٹ کے خلاف ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں