پاک آسٹریلیا سیریزٹور سلیکشن کمیٹی فیصلہ کرنے میں بااختیارہے ذکااشرف

آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کی اسپن بولنگ کا سامنا کرنے کیلیے پوری طرح تیار ہیں


August 24, 2012
لاہور:چیئرمین پی سی بی چوہدری ذکا اشرف پاک آسٹریلیا سیریز2012ء کی’’لوگو‘‘ کی تقریب رونمائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔ (فوٹو : این این آئی / ایکسپریس)

LOS ANGELES: پی سی بی کے چیئر مین ذکااشرف نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم آسٹریلیا کیخلاف سیریز میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی، نوجوان کھلاڑی اسکواڈ میں مستقل جگہ بنانے کیلیے سخت محنت کر رہے ہیں، کوچ واٹمور کی رہنمائی میں صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے قوم کی توقعات پر پورا اترینگے، کسی بھی ایونٹ کیلیے پلیئرز کا انتخاب سلیکٹرز کوچ اور کپتان کی مشاورت سے کرتے ہیں، مقابلوں کے دوران ٹور سلیکشن کمیٹی ضرورت کے مطابق تبدیلیاں کرتی ہے۔بولنگ کوچ کا انتخاب چند روز میں کر لیا جائے گا۔پاکستان اور آسٹریلیا سیریز کا پہلا ون ڈے 28اگست کو ہوگا، ون ڈے میچز پاکستانی وقت کے مطابق شام چھ بجے اور ٹوئنٹی20 مقابلے شب 8 بجے شروع ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پاکستان آسٹریلیا سیریز کیلیے لوگو کی تقریب رونمائی میں چیئرمین پی سی بی نے مختلف امور پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کینگروز کیخلاف سیریزمیں قومی ٹیم سے اچھی کارکردگی کی توقعات وابستہ ہیں، موقع پانے والے نوجوان کرکٹرز کی خواہش ہے کہ وہ سخت محنت سے عمدہ کارکردگی دکھا کراسکواڈ میں جگہ پکی کرلیں، اگرکھلاڑی واٹمور کی رہنمائی میں کھیل بہتر بنانے میں کامیاب ہوتے ہیں تومستقبل کیلیے مضبوط ٹیم تشکیل دینے میں آسانی ہو گی۔

انھوں نے کہا کہ پلیئرز کا انتخاب سلیکٹرز کوچ اور کپتان کے مشورے سے کرتے ہیں، سیریز کے دوران ٹور سلیکشن کمیٹی ہر وہ فیصلہ کرنے کیلیے با اختیار ہوتی ہے جو ٹیم کے مفاد میں بہتر سمجھے، حتمی 11 کھلاڑیوں کے بارے میں وہی موقع پر بہتر بتا سکیں گے، تاہم امکان یہی ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں آزمائی جانے والی ٹیم ہی سری لنکا میں شیڈول ٹی 20 ورلڈکپ میں کھیلے گی۔ ذکا اشرف نے بتایا کہ بولنگ کوچ کی تقرری کے حوالے سے فیصلہ چند روز میں کر لیا جائیگا، اس ضمن میں کسی کا ملکی یا غیر ملکی ہونا اہمیت نہیں رکھتا، میرٹ پر انتخاب کرنے کے بعد باقاعدگی سے کارکردگی پر نظر بھی رکھی جائے گی۔

کوچ کی تقرری میں غیرمعمولی تاخیر ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ آسامی مشتہرکیے جانے کے بعدکمیٹی امیدواروں کی استعداد سے مطمئن نہیں تھی، دوبارہ اشتہار جاری کرنے کے بعدکچھ موزوں افراد سامنے آئے ہیں،جونیئر ٹیم کی انڈر 19ورلڈکپ میں کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں نے ٹورنامنٹ سے قبل وارم اپ میچز اور میزبان آسٹریلیا جیسی نمبر ون سائیڈ کیخلاف سیریز جیتی،کوارٹر فائنل تک بھی ناقابل شکست رہتے ہوئے رسائی حاصل کی، کرکٹ کو بائی چانس کھیل کہا جاتا ہے۔

بھارت کے ہاتھوں ایک وکٹ سے شکست غیر متوقع تھی جس کے بعدکھلاڑیوں کی کارکردگی مزید خراب ہوئی، اسکواڈ کی وطن واپسی پر ٹیم کے مسائل اورشکستوں کے اسباب جاننے کی کوشش کریں گے، سینئر ٹیم کی طرح جونیئرز کی پرفارمنس میں بھی بہتری لانے کیلیے ہر ممکن اقدام اٹھانے کو تیار ہیں، ضروری ہوا تو انڈر 19 مینجمنٹ یا ٹیم میں تبدیلیاں بھی کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب شارجہ میں پریس کانفرنس میں آسٹریلیا کے قائم مقام کوچ اسٹیو رکسن نے کہا کہ پاکستان سے سیریزآسان نہیں ہوگی، پاکستان کا اسپن اٹیک بہت مضبوط ہے۔

خاص طور پر سعید اجمل اورآفریدی سے نمٹنے کے لیے خاص طور پر پریکٹس کی ہے،متحدہ عرب امارات کا موسم گرم ہے، لیکن انڈین پریمیئرلیگ میں کھیل کرکھلاڑی گرم موسم کے عادی ہوچکے ہیں، علاوہ ازیںپاکستان کیخلاف سیریز میں آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک مستقل طور پر ون ڈائون پوزیشن سنبھالیں گے، مائیکل ہسی چوتھے یا پانچویں نمبر پربیٹنگ کریں گے جبکہ جورج بیلی اور ڈیوڈ ہسی ٹاپ سکس میں شامل ہوں گے،آسٹریلیا میں پریکٹس میچز میں بھی کلارک نے تیسرے نمبر پر ہی بیٹنگ کی ہے۔

آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کا کہنا ہے کہ ہم متحدہ عرب امارات میں پاکستان کی اسپن بولنگ کا سامنا کرنے کیلیے پوری طرح تیار ہیں، ہم جانتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان کے پاس بہترین اسپنرز موجود ہیں، تاہم یہاں آنے سے قبل ہم نے ڈارون میں اپنے بیٹنگ کوچ جسٹن لینگر کی زیرنگرانی سلو بولنگ کا سامنا کرنے کیلیے خوب پریکٹس کی ہے، لینگر نے ہمارے لیے وہاں بھی ٹرننگ وکٹیں بنوائی تھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں