پنجاب کابینہ میں توسیع مسلم لیگ ق کے ایک اوروزیرنے حلف اٹھالیا
حلف کے بعد پنجاب کابینہ میں مسلم لیگ (ق) کے وزرا کی تعداد 2 ہوگئی
پنجاب کابینہ میں مسلم لیگ (ق) کے رکن اسمبلی باؤ رضوان نے صوبائی وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق گورنرہاؤس لاہورمیں مسلم لیگ (ق) کے رکن اسمبلی باؤ رضوان نے وزیرکی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرورنے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب میں وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدار، تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل ارشد داد سمیت صوبائی وزرا اوراعلی انتظامی حکام نے شرکت کی۔
باؤ رضوان کے حلف اٹھانے کے بعد پنجاب کابینہ میں مسلم لیگ (ق) کے وزرا کی تعداد 2 ہوگئی۔ مسلم لیگ (ق) کواسپیکر پنجاب اسمبلی اورایک پارلیمانی سیکریٹری کا عہدہ بھی دیا جا چکا ہے جب کہ مسلم لیگ (ق) کو قائمہ کمیٹیوں کی چئیرمین شپ میں بھی نمائندگی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف اورمسلم لیگ (ق) کے درمیان اختلافات بتدریج بڑھ رہے تھے ، ان ہی کی وجہ سے مسلم لیگ (ق) کے صوبائی وزیر معدنیات حافظ عمار نے اپنا استعفیٰ پارٹی قیادت کو دے دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ میں نے وزارت کا منصب ملک وقوم کی خدمت کے لیے قبول کیا تھا لیکن میری وزارت اور کام میں بلاوجہ رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں، ایسی صورت حال میں ذمہ داریاں نبھا نہیں سکتا۔ اختلافات کے خاتمے کے لیے گزشتہ روز گورنر پنجاب چوہدری سرور سے (ق) لیگ کے رہنما مونس الہٰی نے ملاقات کی تھی جس میں (ق) لیگ کو مزید ایک وزارت دینے اور حافظ عمار کا استعفیٰ واپس لینے کا فیصلہ ہوا تھا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق گورنرہاؤس لاہورمیں مسلم لیگ (ق) کے رکن اسمبلی باؤ رضوان نے وزیرکی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرورنے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب میں وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدار، تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل ارشد داد سمیت صوبائی وزرا اوراعلی انتظامی حکام نے شرکت کی۔
باؤ رضوان کے حلف اٹھانے کے بعد پنجاب کابینہ میں مسلم لیگ (ق) کے وزرا کی تعداد 2 ہوگئی۔ مسلم لیگ (ق) کواسپیکر پنجاب اسمبلی اورایک پارلیمانی سیکریٹری کا عہدہ بھی دیا جا چکا ہے جب کہ مسلم لیگ (ق) کو قائمہ کمیٹیوں کی چئیرمین شپ میں بھی نمائندگی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف اورمسلم لیگ (ق) کے درمیان اختلافات بتدریج بڑھ رہے تھے ، ان ہی کی وجہ سے مسلم لیگ (ق) کے صوبائی وزیر معدنیات حافظ عمار نے اپنا استعفیٰ پارٹی قیادت کو دے دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ میں نے وزارت کا منصب ملک وقوم کی خدمت کے لیے قبول کیا تھا لیکن میری وزارت اور کام میں بلاوجہ رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں، ایسی صورت حال میں ذمہ داریاں نبھا نہیں سکتا۔ اختلافات کے خاتمے کے لیے گزشتہ روز گورنر پنجاب چوہدری سرور سے (ق) لیگ کے رہنما مونس الہٰی نے ملاقات کی تھی جس میں (ق) لیگ کو مزید ایک وزارت دینے اور حافظ عمار کا استعفیٰ واپس لینے کا فیصلہ ہوا تھا۔