اگرنوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے مریم اورنگزیب
نوازشریف کو ذہنی تکلیف پہنچا کر مخالفین جو سیاست کر رہے ہیں اس کا انہیں جواب دینا پڑے گا، ترجمان (ن) لیگ
ترجمان مسلم لیگ(ن) مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو ذہنی تکلیف پہنچا کر مخالفین جو سیاست کر رہے ہیں اس کا انہیں جواب دینا پڑے گا اور اگر سابق وزیراعظم کو کچھ ہوا تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی صحت پر پنجاب حکومت کا سیاسی تماشا اور تضحیک آمیز رویہ شرمناک ہے، سابق وزیراعظم کو ذہنی تکلیف پہنچا کر مخالفین جو سیاست کر رہے ہیں اس کا انہیں جواب دینا پڑے گا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ تین مرتبہ منتخب وزیر اعظم کی صحت پر سیاست کرنا مخالفین کی چھوٹی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے، پنجاب حکومت بتائے کہ اس نے اپنے تشکیل کردہ میڈیکل بورڈز کی طبی تشخیص کے برعکس عمل کیوں کیا ؟ اور اپنے بورڈز کی تجویز کیوں نہیں مانی نوازشریف کو پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے بجائے سروسز اسپتال کیوں لے جایا گیا؟ اور اگر نوازشریف کو دل کی تکلیف نہیں تھی تو پھر 4 دن کے بعد پی آئی سی میں جانے کا فیصلہ کیوں کیا گیا تھا؟۔
ترجمان نے کہا کہ پنجاب حکومت کے سیاسی تماشے کا مقصد نواز شریف کو ذہنی اذیت پہنچانا تھا، صحت کے بنیادی حق پر حکومتی ڈرامے بازی افسوسناک اور اذیت ناک ہے، سابق وزیراعظم کو بورڈ کی دی گئی تجویز پر فوری طور پر ایسے اسپتال میں داخل کیا جائے جہاں دل کے عارضہ کی طبی سہولیات میسر ہوں، عمران خان اور ان کے حواریوں نے بیگم کلثوم کی بیماری کے موقع پر بھی اسی طرح کی کم ظرفی کا قابل مذمت رویہ اپنایا تھا، اگر نوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی صحت پر پنجاب حکومت کا سیاسی تماشا اور تضحیک آمیز رویہ شرمناک ہے، سابق وزیراعظم کو ذہنی تکلیف پہنچا کر مخالفین جو سیاست کر رہے ہیں اس کا انہیں جواب دینا پڑے گا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ تین مرتبہ منتخب وزیر اعظم کی صحت پر سیاست کرنا مخالفین کی چھوٹی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے، پنجاب حکومت بتائے کہ اس نے اپنے تشکیل کردہ میڈیکل بورڈز کی طبی تشخیص کے برعکس عمل کیوں کیا ؟ اور اپنے بورڈز کی تجویز کیوں نہیں مانی نوازشریف کو پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے بجائے سروسز اسپتال کیوں لے جایا گیا؟ اور اگر نوازشریف کو دل کی تکلیف نہیں تھی تو پھر 4 دن کے بعد پی آئی سی میں جانے کا فیصلہ کیوں کیا گیا تھا؟۔
ترجمان نے کہا کہ پنجاب حکومت کے سیاسی تماشے کا مقصد نواز شریف کو ذہنی اذیت پہنچانا تھا، صحت کے بنیادی حق پر حکومتی ڈرامے بازی افسوسناک اور اذیت ناک ہے، سابق وزیراعظم کو بورڈ کی دی گئی تجویز پر فوری طور پر ایسے اسپتال میں داخل کیا جائے جہاں دل کے عارضہ کی طبی سہولیات میسر ہوں، عمران خان اور ان کے حواریوں نے بیگم کلثوم کی بیماری کے موقع پر بھی اسی طرح کی کم ظرفی کا قابل مذمت رویہ اپنایا تھا، اگر نوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے۔