بچی بازیاب نہ کرانے پر خاتون کا اقدام خودکشی

مارکیٹ پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کے طور پر کلائی کاٹ ڈالی،خود سوزی کی دھمکی

خاتون نے الزام لگایا کہ مارکیٹ پولیس نے بچی کی بازیابی کے لیے اس سے پولیس موبائل کا خرچہ مانگا تھا۔ فوٹو: فائل

پسند کی شادی کرنے والی لڑکی نے اپنی شیر خوار بچی بازیاب نہ کرانے پر مارکیٹ پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کرتے ہوئے بلیڈ سے اپنی کلائی کو کاٹ ڈالا جس کے نتیجے میں وہ لہولہان ہوگئی جبکہ وہاں موجود پولیس اہلکار تماشائی بن کر یہ منظردیکھتے رہے۔

خاتون نے الزام لگایا کہ مارکیٹ پولیس نے بچی کی بازیابی کے لیے اس سے پولیس موبائل کا خرچہ مانگا تھا۔ پسند کی شادی کرنے والی ٹنڈوآغا کی رہائشی لڑکی آرزو چانڈیو نے بتایاکہ اس نے2 برس قبل ذیشان عرف شان چوہان سے پسند کی شادی کی تھی۔ بعدازاں سسرال والوں کے ساتھ ملکر ذیشان نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا اورمیرے زیورات اور رقم پر قبضہ کرکے مجھے گھر سے نکال دیا۔ آرزو چانڈیو نے بتایا کہ4 روز قبل اس کے شوہر ذیشان، اس کے بہنوئی ارشاداور2 نندوں نگینہ اور ثمینہ نے اس پکڑ لیا اور اس کی 40 دن کی بچی چھین کر لے گئے۔

اس کا کہنا تھا کہ وہ اپنا مقدمہ درج کرانے تھانہ مارکیٹ آئی تو ایس ایچ او نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا جس کے بعداس نے اپنی بچی کی بازیابی کے لیے اعلی پولیس حکام کو درخواست دی جوانھوں نے مارک کرکے مارکیٹ پولیس کو بھیجی کہ اس پر کارروائی کی جائے۔




لیکن مارکیٹ پولیس نے کارروائی کے لیے اس سے پولیس موبائل کاخرچہ طلب کیا اورآج وہ صبح سے مارکیٹ پولیس اسٹیشن میں موجود ہے لیکن پولیس اس کی بچی کی بازیابی کے لیے کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔ آرزو نے مارکیٹ پولیس کے رویے کے خلاف بطور احتجاج بلیڈ سے اپنی کلائی کاٹی جسکے بعد خون بہنا شروع ہوگیا۔

تاہم ہیڈمحررفوری طور وہاں پہنچے اور انھوں نے آرزو کی سماجت کرکے احتجاج ختم کراکر اس کی کلائی پر پٹی بندھوائی۔ آرزوچانڈیو نے دھمکی دی ہے کہ اگر پولیس نے اس کی شیرخوار بچی کو بازیاب نہیں کرایا تو وہ تھانہ مارکیٹ کے سامنے خودسوزی کرلے گی۔
Load Next Story