گورننگ بورڈ میٹنگ میں فواد عالم کیلیے آوازیں بلند
بیٹسمین کو متواتر نظرانداز کرنے پر سوالات،چیف سلیکٹر نے وضاحتیں پیش کیں
پی سی بی گورننگ بورڈ میں بھی فواد عالم کیلیے آوازیں بلند ہونے لگیں.
پی سی بی گورننگ بورڈ کا اجلاس جمعرات کو لاہور میں منعقد ہوا، اس میں چیف سلیکٹر انضمام الحق اپنے ساتھ وسیم حیدر کو بھی لے کر آئے، اس کی وجہ انگریزی اور کمپیوٹر سے واقفیت بنی، انھوں نے ہی ارکان کو اعدادوشمار سے آگاہی دی۔
ذرائع نے بتایا کہ گورننگ بورڈ کے بعض ارکان نے سلیکشن امور پر ناخوشی ظاہر کی، انھوں نے سوال کیا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں متواتر عمدہ کارکردگی کے باوجود فواد عالم کو کیوں مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
انضمام الحق نے جواب دیا کہ فواد عالم نے اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ 2009میں کھیلا تھا، یہ بہت پرانی بات ہو گئی ہے،اس کے بعد وسیم حیدر نے اعدادوشمار دکھائے کہ فواد نے جو آخری 5 اننگز کھیلیں ان میں صرف 38رنز ہی بنائے تھے، موجودہ سلیکشن کمیٹی کے آنے سے پہلے ہی وہ قومی ٹیم سے باہر تھے، دلچسپ بات یہ ہے کہ سلیکٹرز نے ڈومیسٹک کرکٹ میں فواد عالم کی مسلسل عمدہ بیٹنگ کا کوئی تذکرہ ہی نہیں کیا۔
کھیل سے براہ راست تعلق نہ ہونے کی وجہ سے بعض گورننگ بورڈ ارکان نے انضمام سے غیرضروری سوالات بھی کیے کہ کرکٹرز کو گروم کیوں نہیں کرتے، غیرضروری اشارے کیوں کیے جاتے ہیں، حالانکہ ان کا سلیکشن کمیٹی سے کوئی براہ راست تعلق نہ تھا، سوال جواب کا یہ سلسلہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا۔
واضح رہے کہ گزشتہ میٹنگ میں بھی گورننگ بورڈ نے چیف سلیکٹر کو بلانے کا کہا تھا مگر وہ دستیاب نہیں ہو سکے تھے۔
پی سی بی گورننگ بورڈ کا اجلاس جمعرات کو لاہور میں منعقد ہوا، اس میں چیف سلیکٹر انضمام الحق اپنے ساتھ وسیم حیدر کو بھی لے کر آئے، اس کی وجہ انگریزی اور کمپیوٹر سے واقفیت بنی، انھوں نے ہی ارکان کو اعدادوشمار سے آگاہی دی۔
ذرائع نے بتایا کہ گورننگ بورڈ کے بعض ارکان نے سلیکشن امور پر ناخوشی ظاہر کی، انھوں نے سوال کیا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں متواتر عمدہ کارکردگی کے باوجود فواد عالم کو کیوں مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
انضمام الحق نے جواب دیا کہ فواد عالم نے اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ 2009میں کھیلا تھا، یہ بہت پرانی بات ہو گئی ہے،اس کے بعد وسیم حیدر نے اعدادوشمار دکھائے کہ فواد نے جو آخری 5 اننگز کھیلیں ان میں صرف 38رنز ہی بنائے تھے، موجودہ سلیکشن کمیٹی کے آنے سے پہلے ہی وہ قومی ٹیم سے باہر تھے، دلچسپ بات یہ ہے کہ سلیکٹرز نے ڈومیسٹک کرکٹ میں فواد عالم کی مسلسل عمدہ بیٹنگ کا کوئی تذکرہ ہی نہیں کیا۔
کھیل سے براہ راست تعلق نہ ہونے کی وجہ سے بعض گورننگ بورڈ ارکان نے انضمام سے غیرضروری سوالات بھی کیے کہ کرکٹرز کو گروم کیوں نہیں کرتے، غیرضروری اشارے کیوں کیے جاتے ہیں، حالانکہ ان کا سلیکشن کمیٹی سے کوئی براہ راست تعلق نہ تھا، سوال جواب کا یہ سلسلہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا۔
واضح رہے کہ گزشتہ میٹنگ میں بھی گورننگ بورڈ نے چیف سلیکٹر کو بلانے کا کہا تھا مگر وہ دستیاب نہیں ہو سکے تھے۔