کمشنرز ہیڈ کوارٹرز براڈننگ ٹیکس بیس کے اختیارات کا تعین
نان فائلرزکے کیس نمٹائے گا، نوٹسزکااجرا، ریکارڈ طلب، بینک اکاؤنٹس تک رسائی کرسکے گا
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 24 لاکھ سے زائد قابل ٹیکس آمدنی رکھنے والے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے کمشنرز ہیڈ کوارٹرز براڈننگ آف ٹیکس بیس ایف بی آر کی حدود اور اختیارات کا تعین کردیا ہے۔
اس ضمن میں ایف بی آر کی طرف سے گزشتہ روز جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ کمشنر ہیڈ کوارٹرز براڈننگ آف ٹیکس بیس کو انکم ٹیکس ریٹرنز جمع نہ کرانے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے اختیارات انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کی سیکشن 114(4) کے تحت دیے گئے ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق نان فائلرز کے تمام کیس ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں تعینات کمشنر براڈننگ آف ٹیکس بیس نمٹائے گا اور نان فائلرز کو نوٹس بھی ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز سے ہی جاری کیے جائیں گے۔
اس کے بعد فیلڈ فارمشنز مزید کارروائی کریں گی اور کمشنرز براڈننگ آف ٹیکس بیس کو رپورٹ کریں گی۔ اس بارے میں جب ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کی زیر صدارت ہونے والی حالیہ چیف کمشنرز کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں 30 ہزار نان فائلرز کونوٹس جاری کیے جائیں گے اور اسی فیصلے پر عملدرآمد کے تحت چیف کمشنر براڈننگ آف ٹیکس بیس کی حدود اور اختیارات کا تعین کیا گیا ہے جس کے تحت نان فائلرز سے ان کا ماضی کا ریکارڈ مانگا جاسکتا ہے۔
انکے بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے، اسی طرح موٹر رجسٹریشن اتھارٹی سے ان کے پاس موجود گاڑیوں کی تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی طرف سے آئندہ چند روز میں ٹیکس چوروں کو نوٹس جاری کرنا شروع کردیے جائیں گے اور ستمبر 2013 تک 30 ہزار ٹیکس چوروں کو نوٹس جاری کیے جائیں گے، اس کے علاوہ نان فائلرز کے خلاف کارروائی کو موثر بنانے کے لیے ملک بھر میں تمام چیف کمشنرز و کمشنرز کو انٹیگریٹی کی بنیاد پر تعینات کیا جائے گا جبکہ پہلے مرحلے ان 12 ہزار امیر ترین لوگوں کو نوٹس جاری کیے جائیں گے جو پوش علاقوں میں مقیم ہیں اور ایک سے زائد بینک اکاؤنٹس رکھتے ہیں جبکہ ان کے بچے ملکی و غیر ملکی مہنگے ترین تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور دوسرے مرحلے میں مزید 10 ہزار لوگوں کو نوٹس جاری کیے جائیں گے۔
تیسرے مرحلے میں 8 ہزار نان فائلرز کو نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلیے ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں ڈاکٹر محمد اقبال کو کمشنر براڈننگ آف ٹیکس بیس (بی ٹی بی) تعینات کیا گیا ہے اور ٹیکس چوروں کو نوٹس بھی ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں تعینات کمشنر براڈننگ آف ٹیکس بیس ڈاکٹر محمد اقبال کی طرف سے جاری کیے جائیں اور فیلڈ فارمشنز ان ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائی کریں گے اور الیکٹرانک سسٹم کے ذریعے لمحہ بہ لمحہ اتھارٹیز کو ڈیولپمنٹ سے آگاہ کریں گے۔
اس ضمن میں ایف بی آر کی طرف سے گزشتہ روز جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ کمشنر ہیڈ کوارٹرز براڈننگ آف ٹیکس بیس کو انکم ٹیکس ریٹرنز جمع نہ کرانے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے اختیارات انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کی سیکشن 114(4) کے تحت دیے گئے ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق نان فائلرز کے تمام کیس ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں تعینات کمشنر براڈننگ آف ٹیکس بیس نمٹائے گا اور نان فائلرز کو نوٹس بھی ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز سے ہی جاری کیے جائیں گے۔
اس کے بعد فیلڈ فارمشنز مزید کارروائی کریں گی اور کمشنرز براڈننگ آف ٹیکس بیس کو رپورٹ کریں گی۔ اس بارے میں جب ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کی زیر صدارت ہونے والی حالیہ چیف کمشنرز کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں 30 ہزار نان فائلرز کونوٹس جاری کیے جائیں گے اور اسی فیصلے پر عملدرآمد کے تحت چیف کمشنر براڈننگ آف ٹیکس بیس کی حدود اور اختیارات کا تعین کیا گیا ہے جس کے تحت نان فائلرز سے ان کا ماضی کا ریکارڈ مانگا جاسکتا ہے۔
انکے بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے، اسی طرح موٹر رجسٹریشن اتھارٹی سے ان کے پاس موجود گاڑیوں کی تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی طرف سے آئندہ چند روز میں ٹیکس چوروں کو نوٹس جاری کرنا شروع کردیے جائیں گے اور ستمبر 2013 تک 30 ہزار ٹیکس چوروں کو نوٹس جاری کیے جائیں گے، اس کے علاوہ نان فائلرز کے خلاف کارروائی کو موثر بنانے کے لیے ملک بھر میں تمام چیف کمشنرز و کمشنرز کو انٹیگریٹی کی بنیاد پر تعینات کیا جائے گا جبکہ پہلے مرحلے ان 12 ہزار امیر ترین لوگوں کو نوٹس جاری کیے جائیں گے جو پوش علاقوں میں مقیم ہیں اور ایک سے زائد بینک اکاؤنٹس رکھتے ہیں جبکہ ان کے بچے ملکی و غیر ملکی مہنگے ترین تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور دوسرے مرحلے میں مزید 10 ہزار لوگوں کو نوٹس جاری کیے جائیں گے۔
تیسرے مرحلے میں 8 ہزار نان فائلرز کو نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلیے ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں ڈاکٹر محمد اقبال کو کمشنر براڈننگ آف ٹیکس بیس (بی ٹی بی) تعینات کیا گیا ہے اور ٹیکس چوروں کو نوٹس بھی ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں تعینات کمشنر براڈننگ آف ٹیکس بیس ڈاکٹر محمد اقبال کی طرف سے جاری کیے جائیں اور فیلڈ فارمشنز ان ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائی کریں گے اور الیکٹرانک سسٹم کے ذریعے لمحہ بہ لمحہ اتھارٹیز کو ڈیولپمنٹ سے آگاہ کریں گے۔