اصغر خان کیس ایف آئی اے نے سپریم کورٹ سے رہنمائی مانگ لی
بریگیڈیئر ریٹائرڈ حامد سعید نے رقوم تقسیم کرنے والے آرمی افسران کا نام ظاہر نہیں کیا، ایف آئی اے
JAKARTA:
ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں میں رقوم کی تقسیم کی تحقیقات میں کوئی کسر نہ چھوڑی، بریگیڈیئر ریٹائرڈ حامد سعید سمیت تمام اہم گواہوں سے رابطہ کیا، بینک کے ریکارڈ کی مکمل چھان بین کی گئی اور متعلقہ بینک افسران کے بیان بھی قلمبند کیے، 190 ٹی وی پروگرامز کا جائزہ لیا اور سیاستدانوں کے بیان ریکارڈ کیے، اہم ثبوتوں کیلئے وزارت دفاع سے بھی رابطہ کیا گیا لیکن بدقستمی سے تحقیقات کو منطقی انجام تک نہیں پہنچایا جاسکا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کوسابق فوجی افسران کے خلاف کارروائی کیلیے ایک ہفتے کی مہلت
ایف آئی اے نے رپورٹ میں کہا کہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ حامد سعید نے رقوم تقسیم کرنے والے آرمی افسران کا نام ظاہر نہیں کیا، جبکہ کسی فوجی افسر نے بھی نہ پیسوں کی تقسیم قبول کی اور نہ ہی رقوم کی تقسیم میں ملوث حساس اداروں کے اہلکاروں سے متعلق بتایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں اصغر خان عمل درآمد کیس سماعت کے لئے مقرر
رپورٹ کے مطابق وزارت دفاع سے اہلکاروں کے متعلق کئی بار پوچھا گیا، لیکن جواب نہیں ملا، لہذا کیس کی تحقیقات بند گلی میں داخل ہوچکی ہیں اب عدالت ہی رہنمائی کرے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اصغر خان عملدر آمد کیس میں سابق آرمی چیف اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی سمیت 1990 کے انتخابات میں دھاندلی کے ذمہ دار سابق فوجی افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔
اصغر خان عمل درآمد کیس میں شواہد تلاش کرنے اور پیش رفت کیلئے ایف آئی اے نے سپریم کورٹ سے رہنمائی مانگ لی۔
ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں میں رقوم کی تقسیم کی تحقیقات میں کوئی کسر نہ چھوڑی، بریگیڈیئر ریٹائرڈ حامد سعید سمیت تمام اہم گواہوں سے رابطہ کیا، بینک کے ریکارڈ کی مکمل چھان بین کی گئی اور متعلقہ بینک افسران کے بیان بھی قلمبند کیے، 190 ٹی وی پروگرامز کا جائزہ لیا اور سیاستدانوں کے بیان ریکارڈ کیے، اہم ثبوتوں کیلئے وزارت دفاع سے بھی رابطہ کیا گیا لیکن بدقستمی سے تحقیقات کو منطقی انجام تک نہیں پہنچایا جاسکا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کوسابق فوجی افسران کے خلاف کارروائی کیلیے ایک ہفتے کی مہلت
ایف آئی اے نے رپورٹ میں کہا کہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ حامد سعید نے رقوم تقسیم کرنے والے آرمی افسران کا نام ظاہر نہیں کیا، جبکہ کسی فوجی افسر نے بھی نہ پیسوں کی تقسیم قبول کی اور نہ ہی رقوم کی تقسیم میں ملوث حساس اداروں کے اہلکاروں سے متعلق بتایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں اصغر خان عمل درآمد کیس سماعت کے لئے مقرر
رپورٹ کے مطابق وزارت دفاع سے اہلکاروں کے متعلق کئی بار پوچھا گیا، لیکن جواب نہیں ملا، لہذا کیس کی تحقیقات بند گلی میں داخل ہوچکی ہیں اب عدالت ہی رہنمائی کرے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اصغر خان عملدر آمد کیس میں سابق آرمی چیف اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی سمیت 1990 کے انتخابات میں دھاندلی کے ذمہ دار سابق فوجی افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔