برلن میں ہارٹیکلچر نمائش ختم پاکستان کو 15لاکھ ڈالر کے آرڈرز ملے

25 پاکستانی کمپنیوں نے اسٹالز لگائے، ملکی مصنوعات کی بھرپور پذیرائی

ہارٹی کلچر کی ترقی کے لیے روڈ میپ’’ وژن 2030 ‘‘جلد حکومت کو پیش کیا جائے گا، وحید احمد۔ فوٹو: فائل

یورپ ودیگر بین الاقوامی کمپنیوں نے پھل،سبزیوں کی پیداواروترسیل، پانی کے کفایت بخش استعمال کی ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں میں دلچسپی کا اظہار کردیا ہے۔

برلن جرمنی میں 8فروری کوختم ہونے والی بین الاقوامی فروٹ لاجسٹکا نمائش میں پاکستانی کمپنیوں کوغیرملکی خریداروں کی جانب سے 15لاکھ ڈالر مالیت کے نئے برآمدی آرڈرز موصول ہونے کے ساتھ پاکستانی مصنوعات کو زبردست پذیرائی ملی۔

نمائش میں پاکستان کی 25 فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹنگ کمپنیوں نے اپنی اپنی مصنوعات کے اسٹالز لگائے جبکہ نمائش میں قائم پاکستان پویلین میں 6پاکستانی کمپنیوں نے اسٹالز لگائے۔ نمائش میں کینو، کھجور، کھجوروں کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات، تازہ سبزیاں، آم اور امرود کا گودا اور سیب کے شیرے کو بھرپور پزیرائی ملی۔


آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلی اور ایف پی سی سی آئی کی ہارٹیکلچر کمیٹی کے کنوینر وحید احمد کے مطابق نمائش میں 15لاکھ ڈالر مالیت کے برآمدی آرڈرز ملے اور پاکستان کو بہت سی نئی منڈیاں بھی ملیں۔

پاکستانی مصنوعات میں برطانیہ، اٹلی، جرمنی، روس، یوکرین، وسط ایشیائی ریاستوں،متحدہ عرب امارات، چین، جاپان، سعودی عرب، بیلجیئم، ماریشس، فن لینڈ، افریقی ممالک اور دیگر ملکوں کے خریداروں نے گہری دلچسپی کا اظہار کیا ۔نمائش میں کلائمنٹ چینج، پری اینڈ پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی، واٹر منجمنٹ، سیڈ ڈیولپمنٹ اور پھل سبزیوں کی ترسیل کی نئی ٹیکنالوجیز پاکستانی کمپنیوں اور کاشت کاروں کے لیے آگاہی بڑھانے کا ذریعہ بنیں۔

وحید احمدنے بتایاکہ وفاقی حکومت ہارٹی کلچر سیکٹر کی ترقی میں گہری دلچسپی رہی ہے، ایف پی سی سی آئی اور پی ایف وی اے کے پلیٹ فارم سے ہارٹی کلچر کی ترقی کے روڈ میپ'' وژن 2030 ''کو دستاویزی شکل دے دی گئی جو جلد حکومت کو پیش کیا جائے گا۔

 
Load Next Story