جامعہ کراچی میں بدانتظامی بااثر افسر کا عمارت پر ’’قبضہ‘‘

فزیکل ایجوکیشن کے افسرنے عمارت میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ اورفیکلٹی آف میڈیسن کے دفتر کاقیام رکوا دیا

تحریری شکایت وائس چانسلرسیکریٹریٹ کوموصول ،کارروائی نہیں ہو سکی، یونیورسٹی میں پہلی باریہ دفترقائم ہونا تھا۔ فوٹو: فائل

جامعہ کراچی میں محض ایک بااثرانتظامی افسرنے سرکاری عمارت اپنی تحویل میں لیتے ہوئے بلڈنگ میں قائم ہونے والے پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ اورڈین فیکلٹی آف میڈیسن کے دفتر کاقیام رکوادیاہے اور یونیورسٹی میں اسپورٹس کے شعبے سے وابستہ انتظامی افسرنے پوری عمارت کواپنی تحویل میں لے لیاہے اوروہاں اپناتالاڈال دیاہے۔

''ایکسپریس''کومعلوم ہواہے کہ ڈین فیکلٹی آف میڈیسن نرگس انجم کی جانب سے اس سلسلے میں باقاعدہ ایک شکایتی درخواست وائس چانسلرسیکریٹریٹ میں کارروائی کے لیے موصول بھی ہوچکی ہے تاہم یونیورسٹی انتظامیہ چاہتے ہوئے بھی متعلقہ فیکلٹی کوعمارت واپس دلاسکی ہے اورنہ ہی از خود پوری عمارت کواپنی تحویل میں لینے والے ڈائریکٹوریٹ فزیکل ایجوکیشن کے متعلقہ افسرکے خلاف کوئی کارروائی ہوسکی ہے۔

واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے کچھ عرصہ قبل ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج سے منسلک پروفیسراوریونیورسٹی کی ڈین فیکلٹی آف میڈیسن نرگس انجم کوعمارت کاکچھ حصہ حوالے کرتے ہوئے یہاں دفترکے قیام کی اجازت دی تھی یادرہے کہ اس سے قبل ڈین فیکلٹی آف میڈیسن کادفترجامعہ کراچی کی حدود میں قائم نہیں رہااوریہ ڈین فیکلٹی آف میڈیسن کے دفتراورمجوزہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی پہلی کوشش تھی۔

رئیس کلیہ میڈیسن نرگس انجم نے ''ایکسپریس''کوبتایاکہ یونیورسٹی نے یہ جگہ توہمارے حوالے کی تھی تاہم وہاں فرنیچرکی فراہمی کاانتظام ہماری فیکلٹی کوخود ہی کرناتھاتاہم ہمارے پاس فنڈزنہیں تھے جس کے سبب تاخیرہورہی تھی ہم نے عمارت کواپنی تحویل میں لیااوروہاں بورڈآف اسٹڈیزکااجلاس بھی بلایاجس دن تمام متعلقہ میڈیکل کالجوں کے پرنسپلزاورفیکلٹی کواجلاس میں شرکت کے لیے وہاں آناتھاعین اسی روزجب وہ صبح وہاں پہنچی تومعلوم ہواہے کہ عمارت کے مرکزی دروازے پرموجودان کاتالاتوڑکرکسی نے وہاں اپناتالالگادیاہے۔

اسٹیٹ افسرکوانھوں نے صورتحال سے آگاہ کیاتویونیورسٹی کی اسٹیٹ افسرنے یہ شک ظاہرکیاکہ شاہد عمارت میں ڈائریکٹوریٹ فزیکل ایجوکیشن کے افسرراشدقریشی نے پہلے سے موجودتالاتوڑکراپناتالالگایاہے۔


ڈین فیکلٹی آف میڈیسن نے مزیدبتایاکہ جب راشدقریشی کوفون کیاتوانھوں نے اپنی سیاستی وابستگی سے بات شروع کی اورکہاکہ وہ کوئی دوسری جگہ یہ دفتربنالیں یہ جگہ اسپورٹس کے لیے ہے۔

ڈین فیکلٹی کے مطابق انھوں نے اس وقت کے رجسٹرار پروفیسر ماجد ممتاز کوبھی اس واقعہ کی اطلاع دی تاہم انھوں نے خاطرخواہ دلچسپی نہیں لی انھوں نے تصدیق کی کہ اس معاملے پرایک درخواست وائس چانسلرسیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی ہے جس پر کارروائی کاانتظارہے۔

ادھر ''ایکسپریس''نے اس معاملے پر یونیورسٹی کی اسٹیٹ افسرنورین شارق سے رابطہ کیاتوبظاہروہ معاملے سے لاعلم نظرآئیں تاہم ان کاکہناتھاکہ یونیورسٹی نے ڈین فیلکٹی آف میڈسن کودفترکے قیام کے لیے یوتھ ہاسٹل کی عمارت کی کچھ جگہ عارضی طورپردی تھی اسپورٹس کی کچھ ٹیمیں آرہی تھیں ان کے پاس رہنے کے کمرے نہیں تھے شایداس لیے راشدقریشی نے عمارت اپنے کنٹرول میں لی ہو۔

انھوں نے ڈین فیکلٹی آف میڈیسن پر یہ الزام بھی عائد کیاکہ انھوں نے کئی ماہ تک عمارت استعمال ہی نہیں کی تاہم جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ ایک اسپورٹس افسراز خودکس طرح یونیورسٹی کی عمارت کے مرکزی دروازے پر اپنا تالا لگا کر پورے عمارت کوہی اپنی تحویل میں لے سکتا ہے جس پر ان کا کہنا تھاکہ وہ ضرور اس معاملے کودیکھیں گی وہ خود ایسا نہیں کر سکتے۔

 
Load Next Story