طویل دورہ جنوبی افریقہ کئی سوال چھوڑ گیا

ورلڈ کپ کیلئے حکمت عملی پر ازسر نو غور کرنا ہوگا۔

ورلڈ کپ کیلئے حکمت عملی پر ازسر نو غور کرنا ہوگا۔ فوٹو: فائل

قومی کرکٹ ٹیم کیلئے دورئہ جنوبی افریقہ ملا جلا رہا۔

ٹیسٹ میں یکسر ناکامی سے دوچار ہونے والے گرین شرٹس نے ون ڈے سیریزمیں اپنے عمدہ کھیل کی جھلک دکھائی اور ٹوئنٹی 20 سیریز کے دو ابتدائی معرکوں میں فتح کے قریب پہنچ کر ہمت ہاردی جبکہ تیسرے میچ میں کامیابی سمیٹ کر ٹور کا فاتحانہ اختتام کرلیا، یہ کامیابی یقینی طور پر آنے والے چیلنجز کیلئے حوصلہ افزا ہوگی تاہم ورلڈ کپ کیلئے حکمت عملی پر ازسر نو غور کرنا ہوگا۔

پاکستانی ٹیم نے طویل دورے کی شروعات 19 سے21 دسمبر تک شیڈول ٹور میچ میں 6 وکٹ سے کامیابی حاصل کرکے کیا، اس مقابلے میں بابر اعظم نے پہلی اننگز میں 104 کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، دوسری باری میں حارث سہیل 73 رنز ناٹ آؤٹ بناکر نمایاں رہے،ٹیسٹ سیریز میں پروٹیز نے پاکستان کو آؤٹ کلاس کردیا، تینوں میچز میں فتح میزبان ٹیم کا مقدر بنی، سنچورین میں جنوبی افریقہ نے 6 وکٹ سے کامیابی کو اپنا مقدر بنایا، ڈوئن اولیور کی تباہ کن بولنگ کے سبب قومی ٹیم 181 رنز پر میدان بدر ہوگئی، اولیور نے 6 وکٹیں لیں،پروٹیز نے 223 رنزجوڑ کر سبقت لی۔

دوسری اننگز میں بھی قومی ٹیم 190 تک محدود ہوکر رہ گئی، اولیور نے اس بار بھی 5 شکار کرکے میچ میں 11 وکٹیں اپنے نام کرلیں، میزبان الیون نے ہاشم آملا کی ناقابل شکست ففٹی (63) کی بدولت 4وکٹ پر ہدف پالیا، اس مقابلے میں ڈیل اسٹین نے جنوبی افریقہ کے کامیاب ترین بولر کا اعزاز اپنے نام کرلیا، وہ اب تک 422 وکٹیں لے کر سرفہرست ہیں۔

کیپ ٹاؤن میں منعقدہ دوسرے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ نے 9 وکٹ سے کامیابی حاصل کرلی، پاکستان نے پہلے کھیل کر 177رنز جوڑے، پروٹیز نے فاف ڈوپلیسی کی سینچری سے تقویت پاکر 431 رنز بناکر بڑی سبقت لی، قومی ٹیم نے دوسری باری میں 294رنز جوڑ کر اننگز کی خفت کا خطرہ تو ٹالا لیکن ناکامی سے نہیں بچ سکی، پروٹیز نے آسان ہدف 1 وکٹ پر43 رنز بناکر حاصل کرلیا۔

جوہانسبرگ میں جنوبی افریقہ نے 107 رنز سے فتحیاب ہوکر کلین سوئپ مکمل کرلیا، جنوبی افریقہ نے پہلے کھیل کر 262رنز بنائے،گرین کیپس نے 185رنز اسکور کیے، کپتان سرفراز 50 رنز بناکر نمایاں رہے، ڈوئن اولیور نے 5 شکار کیے، پروٹیز نے دوسری کاوش میں 303رنز بنائے،کوئنٹن ڈی کک نے 129 کی اننگز کھیل کر خود کو میچ کا بہترین کھلاڑی بنالیا، قومی ٹیم 273 رنز بناسکی۔

فارمیٹ کی تبدیلی پاکستان کو راس آئی، ون ڈے سیریز میں کے ابتدائی مقابلے میں گرین شرٹس نے 5 وکٹ سے فتح سمیٹ لی، پروٹیز نے 2 وکٹ پر 266رنز جوڑے، ہاشم آملا نے108 کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، قومی الیون نے ہدف 5 بالز قبل 5 وکٹ پر حاصل کرلیا، امام الحق نے 101 گیندوں پر 86رنز بناکر ٹاپ اسکورر کا اعزاز پایا، ڈوئن اولیور نے 2 وکٹیں اپنے نام کیں۔


قومی ٹیم کی یہ خوشی عارضی ثابت ہوئی، دوسرے ون ڈے میں جنوبی افریقہ نے 5وکٹ سے کامیاب ہوکر حساب چکتا کرلیا، گرین شرٹس پہلے کھیل کر 45.5 اوورز میں 203 رنز تک محدود ہوگئے، ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے بعد حسن علی نے 45 بالز پر 59رنز بنائے، فیلکوایو نے 22رنز دیکر4 شکار کیے، پروٹیز نے ہدف 42 اوورز میں 5وکٹ پر 207رنز جوڑکر حاصل کرلیا، وان ڈیر ڈوسین نے 80 رنز ناٹ آؤٹ بنائے، شاہین شاہ آفریدی نے 44رنز کے عوض3 شکار کیے، حسن طلعت نے ون ڈے ڈیبیو کیا جبکہ سرفراز احمد نے اس میچ میں ون ڈے انٹرنیشنل مقابلوں کی سینچری مکمل کی۔

تیسرے ون ڈے میں پاکستانی بیٹنگ لائن نے خوب رنگ جمایا لیکن بارش نے فتح جنوبی افریقہ کی جھولی میں ڈال دی، گرین شرٹس نے پہلے کھیل کر 6 وکٹ پر 317رنز جمع کیے، امام الحق نے 101 کی بھرپور اننگز کھیلی، ڈیل اسٹین 2 وکٹیں لیکر نمایاں رہے، بارش کے سبب کھیل روکے جانے تک پروٹیز نے 33 اوورز میں 2 وکٹ پر 187رنز بنائے اور ڈی ایل میتھیڈ پر 13رنز سے کامیابی سمیٹ لی۔

چوتھا ون ڈے میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 8 وکٹ سے مات دے کر سیریز میں واپسی کی، عثمان شنواری کی تباہ کن بولنگ کے سامنے پروٹیز پہلے کھیلتے ہوئے 41 اوورز میں 164 رنز تک محدود ہو گئے، ہاشم آملا 59رنز بناکر نمایاں رہے، عثمان نے 35رنز دے کر4 وکٹیں اپنے نام کیں، پاکستان نے آسان ہدف 31.3 اوورز میں 2 وکٹ پر 168 رنز بنالے، امام الحق 71 رنز بنانے میں کامیاب رہے، فیلکوایو نے 1وکٹ لی۔

پانچویں اور فیصلہ کن ون ڈے میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو7 وکٹ سے شکست دی، گرین شرٹس نے 8 وکٹ پر240 رنزجوڑے، فخر زمان نے70 رنز اسکورکیے، فیلکوایو نے 2 شکارکیے، جنوبی افریقہ نے ہدف 3 وکٹ پرہدف حاصل کرلیا،کوئنٹن ڈی کک نے 83 کی اننگز کھیلی، شاہین آفریدی نے ایک وکٹ اپنے نام کی۔ٹوئنٹی 20 فارمیٹ میں پاکستانی ٹیم 11 لگاتار سیریز میں کامیابی کے ساتھ شامل ہوئی لیکن ابتدائی دو میچز میں ناکامی کے بعد یہ سلسلہ ٹوٹ گیا۔

پہلے ٹوئنٹی 20 میں جنوبی افریقہ نے6 وکٹ پر 192رنز بنائے، فاف ڈوپلیسی78رنز بناکرنمایاں رہے، عثمان شنواری نے3 وکٹوں کیلئے31 رنز دیئے، قومی ٹیم 9وکٹ گنواکر186رنز بناپائی، شعیب ملک کے49 رنز ٹیم کو فتح دلانے کیلئے ناکافی ثابت ہوئے، تبریز شمسی نے 33رنز دے کر2 وکٹیں لیں۔

جوہانسبرگ میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 7 رنزسے شکست دے کرسیریزمیں فیصلہ کن برتری حاصل کر لی ، پروٹیز نے3 وکٹ پر188رنز جوڑے، ڈیوڈ ملر65 رنز ناقابل شکست بناکر نمایاں رہے، عماد وسیم نے ایک وکٹ لی، بابراعظم کے 58 گیندوں پر 90 رنز کے باوجود مڈل آرڈر اور لوئرآرڈر اس سے خاطرخواہ فائدہ نہیں اٹھاپایا، گرین شرٹس 7 وکٹ پر 181رنز بناپائے، فیلکوایو نے 36رنز دیکر3 شکار کیے۔

سنچورین میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 27 رنز سے شکست دے دی، 169 رنز کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز بنا سکی، جنوبی افریقہ کی جانب سے کرس مورس نے 5 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 55 رنز بنائے، ہینڈرک ڈوسن 41 رنز بناکر نمایاں رہے، محمد عامر نے 3 جبکہ شاداب خان اور فہیم اشرف نے 2، 2 شکار کیے، پاکستان نے اننگز کے آخری اوور میں شاداب خان کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت مقررہ 20 اووروں میں نو وکٹوں کے نقصان پر 168 رنز بنائے۔

لندن میں کرکٹ ورلڈ کپ 2019 سے قبل یہ دورہ اس بڑے ٹورنامنٹ کی تیاری کے لحاظ سے اہم سمجھا جارہا تھا لیکن اس میں ناکامی در ناکامی کے بعد ٹیم کا حوصلہ اور اعتمادمتزلزل ہوا لیکن فاتحانہ اختتام نے گرین شرٹس کے حوصلوں کو توانائی بخشی ہے۔
Load Next Story