لاہور میں شیر اور چیتے کے بچوں کی نیلامی کا فیصلہ

جانوروں کی بہتر دیکھ بھال اور نشوونما کرنے والے شوقین افراد نیلامی میں حصہ لے سکیں گے

جانوروں کی بہتر دیکھ بھال اور نشوونما کرنے والے شوقین افراد نیلامی میں حصہ لے سکیں گے فوٹو:آصف محمود

سفاری زو میں پہلی بار شیر اور ٹائیگر کے بچوں کی نیلامی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

شیر اور ٹائیگر کے بچوں کی بہتر دیکھ بھال اور نشوونما کرنے والے شوقین افراد نیلامی میں حصہ لے سکیں گے۔ لاہور سفاری زو مینجمنٹ کمیٹی کی منظوری کے بعد نیلامی کے قواعد و ضوابط طے کرلئے گئے ہیں۔ اعلی حکام کی منظوری کے بعد نیلامی کردی جائیگی۔

سفاری زو میں اس وقت مختلف اقسام کے شیر اور ٹائیگرز کی تعداد 30 ہے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق زو میں اس وقت مزید شیر اور ٹائیگر رکھنے کی گنجائش نہیں ہے جس کی وجہ سے ان جانوروں کی مزید افزائش نسل بھی روک دی گئی ہے۔




انتظامیہ نے پہلی بار شیر اور ٹائیگر کے بچوں کو نیلامی کے ذریعے فروخت کرنے کا پروگرام بنایا ہے تاکہ ان نایاب جانوروں کی افزائش بڑھ سکے۔ نیلامی میں ایسے شوقین افراد حصہ لے سکیں جن کے پاس ان جانوروں کی دیکھ بھال اور پرورش کے لئے مناسب انتظامات ہوں گے۔ 6 ماہ تک کی عمر کے بچوں کی نیلامی کی جائیگی۔

سفاری زو کے ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری شفقت علی نے بتایا کہ ان کے پاس اس وقت 30 شیر اور ٹائیگر ہیں ، ایک جانور کا سالانہ خوراک و ادویات کا خرچہ 5 سے 6 لاکھ روپے ہے، لہذا اب وہ زائد بچوں کو فروخت کرنے جارہے ہیں۔

مارکیٹ میں شیر کے 6 ماہ کے صحت مند بچے کی مالیت 4 سے 6 لاکھ روپے تک ہے۔ اس اقدام سے نا صرف زو کو فنڈز حاصل ہوں گے بلکہ نجی شعبے میں ان جانوروں کی بریڈنگ ہوسکے گی۔

سرکاری چڑیا گھر اضافی جانوروں کا ایک دوسرے سے تبادلہ کرتے ہیں، لیکن اب پہلی بار جانوروں کی کھلی نیلامی ہوگی۔

 
Load Next Story