بینک میں کھاتے دار کی مرضی کے بغیر کاٹی گئی زکوٰۃ ادا نہیں ہوتیمفتی منیب
پہلے حکومت نے اہل تشیع کواستثنیٰ دیاتھا، بعدمیں سپریم کورٹ نے تمام مسلمانوں کو استثنیٰ دے دیا,مفتی منیب
KARACHI:
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے کہاہے کہ زکوٰۃ کوئی ٹیکس نہیں بلکہ عبادت ہے جس سے روگردانی پرآخرت میں عذاب دیا جائے گا۔
بینک میں زکوٰۃ کی کٹوتی جبری ہے۔ اگر کھاتے دار کی مرضی شامل نہ ہوتو اس کی زکوٰۃ ادانہ ہوگی۔ ایک انٹرویومیں انھوںنے کہاکہ جوبینک اکائونٹ سے زکوٰۃ کاٹی جاتی ہے وہ ایک طرح کی جبری کٹوتی ہے۔ پہلے حکومت نے اہل تشیع کواستثنیٰ دیاتھا، بعدمیں سپریم کورٹ نے تمام مسلمانوں کو استثنیٰ دے دیاکہ جوخود چاہتا ہوکہ وہ اپنی زکوٰۃ خودادا کرے، وہ بینکوں کو لکھ کردے سکتاہے۔ بینک ان کی زکوٰۃ نہیں کاٹیں گے۔ البتہ جولکھ کرنہیں دیتے، بینک ان کی زکوٰۃ کاٹ لیتے ہیں لیکن بینک اکائونٹ سے زکوٰۃ کاکاٹاجانا ایک جبری فیصلہ ہے۔ ہاں اگرخودکوئی کہے کہ میرے اکائونٹ سے زکوٰۃ کاٹی جائے توپھر ٹھیک ہے۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے کہاہے کہ زکوٰۃ کوئی ٹیکس نہیں بلکہ عبادت ہے جس سے روگردانی پرآخرت میں عذاب دیا جائے گا۔
بینک میں زکوٰۃ کی کٹوتی جبری ہے۔ اگر کھاتے دار کی مرضی شامل نہ ہوتو اس کی زکوٰۃ ادانہ ہوگی۔ ایک انٹرویومیں انھوںنے کہاکہ جوبینک اکائونٹ سے زکوٰۃ کاٹی جاتی ہے وہ ایک طرح کی جبری کٹوتی ہے۔ پہلے حکومت نے اہل تشیع کواستثنیٰ دیاتھا، بعدمیں سپریم کورٹ نے تمام مسلمانوں کو استثنیٰ دے دیاکہ جوخود چاہتا ہوکہ وہ اپنی زکوٰۃ خودادا کرے، وہ بینکوں کو لکھ کردے سکتاہے۔ بینک ان کی زکوٰۃ نہیں کاٹیں گے۔ البتہ جولکھ کرنہیں دیتے، بینک ان کی زکوٰۃ کاٹ لیتے ہیں لیکن بینک اکائونٹ سے زکوٰۃ کاکاٹاجانا ایک جبری فیصلہ ہے۔ ہاں اگرخودکوئی کہے کہ میرے اکائونٹ سے زکوٰۃ کاٹی جائے توپھر ٹھیک ہے۔