سندھ میں 50 ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے

حکومت سندھ اب تک ہزار میگاواٹ کے 28 ونڈ پاور منصوبوں کی اجازت دے چکی

پاور پراجیکٹ آئندہ سال تک شروع ہوجائیں گے، چیئرمین سندھ سرمایہ کاری بورڈ۔ فوٹو : فائل

BARCELONA:
چیئرمین سندھ سرمایہ کاری بورڈ محمد زبیر موتی والا نے کہا ہے کہ سندھ کو قدرت نے ونڈ انرجی کی دولت سے مالا مال کیا ہے جس سے 50 ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔

ونڈ کاریڈور 60 کلومیٹر چو ڑا اور 180 کلومیٹر لمبا ہے جہاں پر ہوا کی رفتار اوسط 7 تا 8 میٹرفی سیکنڈ ہے۔ محمد زبیر موتی والا نے کہا کہ حکومت سندھ نے اس سلسلے میں سنجیدہ کوششیں کرتے ہوئے اب تک 28 ونڈ منصوبوں کی اجازت دی ہے جو آئندہ سال تک شرو ع ہو جائیں گے جس سے تقریباً 1000 میگاواٹ توانائی حاصل کی جاسکے گی۔

محمد زبیر موتی والا نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن کو اصولی طور پر اجازت دی ہے کہ وہ ونڈ پاور پروجیکٹس کو الوکیشن جاری کرے، یہ ہدایات انہوں نے سپریم کورٹ کے شارٹ آرڈر کی رو شنی میں جاری کیں جس کے تحت سپریم کورٹ نے ونڈ پاور منصوبو ں کیلیے زمینوں کی الوکیشن کی اجازت دی ہے۔




چیئر مین ایس بی آئی نے کہا کہ موجودہ توانائی کے بحران کے حل کیلیے ضروری ہے کہ متبادل توانائی کا حصول یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع ٹھٹھہ اور جامشورو میں لگائے جانیوالے منصوبوں سے 1000 میگاواٹ توانائی حاصل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ سرمایہ کاری بورڈ کے افسران محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن اس سلسلے میں رابطے میں رہتے ہیں تاکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو سہولتیں فراہم کرنے میں ہرممکن مدد فراہم کر سکیں۔

سندھ سرمایہ کاری بورڈ کی کوششوں سے ویسٹرن انرجی جو ونڈ پاور پراجیکٹ کے ذریعے 45 میگاواٹ اور ہائیڈرو چائنا انجینئرنگ کارپوریشن جو 100 میگاواٹ بجلی پیدا کر نے کے منصو بے لگا رہی ہیں کو سروے اوردیگر متعلقہ اسٹڈیز کرنے کیلیے ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کو محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن کی جانب سے ہدایات بھی جاری کی گئیں۔
Load Next Story