شام میں مزارات پر حملوں کیخلاف مختلف تنظیموں کا احتجاج

مظاہرین کاحکومت پاکستان سے مزارات کے تحفظ کے لیے اقدام کا مطالبہ


پاکستان سنی تحریک کی جانب سے گاڑی کھاتہ سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ فوٹو: شاہد علی/ ایکسپریس

NEW DEHLI: شام میں نواسی رسولؐ ، حضرت زینب ؓ اور صحابی رسولؐ کے مزارات پر حملہ کے خلاف مختلف مذہبی، سیاسی جماعتوں کی جانب سے ریلیاں نکالی گئی اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

پاکستان سنی تحریک کی جانب سے گاڑی کھاتہ سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ اہلسنت و الجماعت ، مرکزی جمعیت علمائے پاکستان، سنی اتحاد کونسل، انجمن نوجوانان اسلام اور پاکستان مسلم لیگ فنکشنل نے شام میں مزارات پر ہونے والی دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔ اس موقع پر سید عاصم علی شاہ ، مولانا عبدالصمد حیدری ، محمد احسان رحمانی محمد اکبر رضا قادری ساجد علی کاظمی، میر یاسر تالپر، سید ناصر شاہ راشدی ودیگر نے شام میں حضرت زینب ؓ اور حضرت خالد بن ولید ؓ کے مزارات پر حملوںکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ یہود و ہنود کی بزدلانہ کارروائیاں ہیں اور وہ ایسی کارروائیاں کرکے مسلمانوں کی دل آزاری کرنا چاہتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ حضرت بی بی زینبؓ اور حضرت خالد بن ولیدؓ کے مزارت پر حملہ ملت اسلامیہ پر حملے کے مترادف ہے جس کے خلاف پوری امت مسلمہ کے حکمرانوں کو نہ صرف اس کے خلاف آواز بلندکرنا چاہیے بلکہ سفارتی سطح پر بھرپور احتجاج بھی کیا جائے۔ دوسری جانبجمعیت علمائے پاکستان کے زیر اہتمام مدینہ مسجد سرگھاٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس سے جے یو پی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر محمد یونس دانش، ضلعی صدر حسین بخش حسینی، محمد عارف نورانی، محمد اقبال شیخ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ملک شام میں حضرت بی بی زینبؓ اور حضرت خالد بن ولیدؓ کے مزارات مقدسہ پرراکٹ حملہ امت مسلمہ پر حملے ہیں جیسے کوئی بھی کلمہ گو مسلمان برداشت نہیں کرسکتا ہے۔



انھوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ان مقدس مزارات کے تحفظ کے لیے موثرکردار ادا کرے اور شام میں امریکی مداخلت ختم کی جائے۔ علاوہ ازیں شیعہ علماء کونسل کی جانب سے قدم گاہ مولا علی ؓ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقدس مقامات اور زیارت گاہوں پر حملے کرکے شیعہ قوم کی دل آزاری کرکے انھیں مشتعل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، انھوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ حملے میں ملوث افراد کو بے نقاب کیا جائے۔

ڈگری میں بھی حضرت بی بی زینبؓ کے روضے پر حملے کے خلاف مجلس و حدت المسلمین کی جانب سے پریس کلب اور محمدی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر حملہ آوروں کو پھانسی کی سزا اور ملوث افراد کیخلاف حکومت پاکستان سے اقوام متحدہ میں احتجاج کے ذریعے مسئلہ کو حل کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔مظاہرین نے کہا کہ اسلام دشمنی کی انتہائی ہو چکی ہے۔ تمام مسلمانوں کو یکجا ہو کر اسکا منہ توڑ جواب دینا چاہیے۔

حضرت بی بی زینبؓ کے روضہ مبارک پر حملے اور دہشت گردی کے خلاف جھڈو میں شیعہ علماء کونسل کے زیر اہتمام العباس امام بارگاہ سے جھڈو چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت تعلقہ جھڈو کے رہنماؤں غلام رسول پٹھان ڈاکٹر رسول بخش رند اور ذوالفقار معصومی نے کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں