مسلط حکمرانوں کو سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے اسفندیار ولی خان

300 کنال کے غیر قانونی گھر میں رہنے والا غریب عوام کو تجاوزات کے نام پر بے روزگار کر رہا ہے، سربراہ اے این پی

حکومت کو اپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہیے، اسفندیار ولی خان فوٹو: فائل

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ حکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے اور اپوزیشن مسلط حکمرانوں کو سیاسی شہید نہیں بننے دے گی۔

سعودی عرب کے شہر ریاض میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسفندیار ولی خان نے کہا کہ 40 برس تک لاکھوں شہریوں اور خصوصاً پختونوں کا خون بہنے کے بعد ملک آج بھی ایسے دوراہے پر کھڑا ہے جہاں ایک معمولی سی غلطی کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے۔ حقیقت تسلیم کئے بغیر غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا جا سکتا لیکن حکمران ماضی کی غلطیاں دہرانے کے موڈ میں ہیں، گزشتہ الیکشن میں جو کھیل کھیلا گیا وہ پوری قوم کے سامنے ہے جس کے نتیجے میں ایک مخصوص شخص کو 22کروڑ عوام پر مسلط کر دیا گیا۔

اسفندیار ولی نے کہا کہ مسلط وزیراعظم آج تک اپوزیشن کے خول سے باہر نہیں نکلے اور احتساب کا وہی گھسا پٹا نعرہ آج بھی لگایا جا رہا ہے جو اب انتقام کی صورت اختیار کرگیا ہے، تمام کرپٹ مافیا سیاسی جماعتوں سے نکال کر تحریک انصاف کی زینت بنا لیا گیا جب کہ سیاسی مخالفین کو انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔


مرکزی صدر عوامی نیشنل پارٹی نے کہا کہ عوام کو 5 مرغیوں کا فارمولہ دے کر ''باجی'' خود سلائی مشینوں سے ارب پتی بن گئیں لیکن احتسابی ادارے صرف جرمانوں پر اکتفا کئے بیٹھے ہیں، علیمہ خان کی بے نامی جائیدادوں کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنائی جائے، جو شخص خود غیر قانونی گھر میں رہتا ہے وہ خیبر تا کراچی غریب عوام کو تجاوزات کے نام پر بے روزگار کر رہا ہے، انہوں نے تعجب کا اظہار کیا کہ اسلام میں بیوی سے حق مہر لینے کا تصور نہیں لیکن مدینہ جیسی ریاست بنانے والے کپتان کو حق مہر میں بنی گالہ کا گھر مل گیا۔ اپوزیشن اتحاد حکومت گرانے کا حصہ نہیں بنے گی ، حکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے، ہم حکمرانوں کو سیاسی شہید بننے کا موقع نہیں دیں گے۔

اے این پی سربراہ نے کہا کہ ملک تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے اور ملکی معیشت گھٹنوں کے بل گر چکی ہے، ماضی کی حکومتوں نے جتنا قرضہ لیا ،عمران نیازی نے صرف چھ ماہ میں اس کا دو گنا قرض وصول کر لیا جس کا براہ راست اثر عوام پر پڑ رہا ہے،پاکستان میں اب متوسط طبقہ باقی نہیں رہا ، امیر امیر تر جبکہ غریب غریب تر ہو چکا ہے۔ غریب اور متوسط طبقات مل جائیں تو انقلاب کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا اور پاکستان اسی جانب رواں دواں ہے، ایک سال میں 3 منی بجٹ پیش کئے جا چکے ہیں جنہیں ریلیف کا نام دیا گیا لیکن بجلی کی قیمتیں بڑھا کر ساری کسر پوری کر دی گئی۔

اسفندیار ولی نے کہا کہ حکومت اور مقتدر ادارے نازک صورتحال کا ادراک کریں ،ہم امن کے خواہاں ہیں اور پاکستان ہمسایہ ممالک سے دشمنیوں کا متحمل نہیں ہو سکتا ،انہوں نے کہا کہ تین ہمسایہ ممالک کے ساتھ خراب تعلقات کے بعد ترقی و امن کا خواب احمقانہ ہے ، انہوں نے واضح کیا کہ مترقی افغانستان کے بغیر پاکستان کا امن کسی صورت بحال نہیں ہو گا دونوں ملکوں کا امن ایک دوسرے سے مشروط ہے،انہوں نے کہا کہ کرتار پور راہداری جیسا رویہ پختونوں کی سرحد پر نہ اپنایا گیا توخدشات میں اضافہ ہو گا، پنجاب بڑا بھائی ضرور ہے لیکن چھوٹے بھائی کے حقوق غصب کرنے سے نفرتیں بڑھتی ہیں، اسلام آباد نے سندھ پر کنٹرول حاصل کرنے کی جو روش اختیار کی ہے اس سے ملک کو نقصان ہو گا۔
Load Next Story