پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 20 ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
تازہ کمک پہنچنے پر گرین شرٹس جارحانہ حکمت عملی کے ساتھ ورلڈ چیمپئن کو زیر کرنے کیلیے کوشاں
کیریبیئن جزائر میں تباہی مچاتا پاکستانی سونامی کنگز ٹاؤن پہنچ گیا، ٹوئنٹی20 سیریز کا پہلا مقابلہ ہفتے کو ہوگا۔
تازہ کمک پہنچنے کے بعدگرین شرٹس جارحانہ حکمت عملی کے ساتھ ورلڈ چیمپئن کو زیر کرنے کیلیے کوشاں ہیں، بیٹنگ میں محمد حفیظ،ناصر جمشید، احمد شہزاد، عمر اکمل اور شاہد آفریدی سے توقعات وابستہ ہوں گی،عمر گل کی غیر موجودگی میں فاسٹ بولنگ کا بوجھ محمد عرفان اور جنید خان کو اٹھانا پڑے گا، ساتھ دینے کے لیے اسپنرز سعید اجمل،آفریدی اور حفیظ بھی موجود ہونگے، میزبان سائیڈ ڈیرن سیمی کی قیادت میں ون ڈے سیریز کی شکست کا بدلہ چکانے کے لیے بے تاب ہوگی،کرس گیل حالیہ ناکامیوں کا غصہ اپنے پسندیدہ فارمیٹ کے مقابلوں میں نکالنے کی کوشش کریں گے، مارلون سیموئلز اور ڈیوائن براوو کو بھی کھل کر اسٹروکس کھیلنے کا موقع ملے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹوئنٹی 20 سیریز کا پہلا میچ ہفتے کو کنگز ٹاؤن میں کھیلاجائے گا، ون ڈے سیریز میں گرین شرٹس کی کامیابی کے بعد شائقین چوکوں، چھکوں کی برسات میں سنسنی خیزمقابلوں کے بے صبری سے منتظر ہیں،دونوں ٹیمیں 2 سال قبل مختصر طرز کی کرکٹ کے واحد باہمی میچ میں ایک بار ہی آمنے سامنے آئیں، جب کیریبیئن سائیڈ نے 7 وکٹ سے کامیابی حاصل کی تھی، ویسٹ انڈین ٹیم سری لنکا میں آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 ٹائٹل جیتنے کے بعد سے ناقابل شکست ہے، گرین شرٹس نے بھارت کیخلاف سیریز ڈرا کی جبکہ جنوبی افریقہ کو زیرکیا، ٹیم نے اب تک 67 ٹوئنٹی 20 میں 41 کامیابیاں حاصل کی ہیں، اس فارمیٹ میں 2009 کا ورلڈ ٹائٹل بھی ٹیم نے اپنے نام کیا، افتتاحی ایڈیشن میں فائنل جبکہ 2010 میں سیمی فائنل کھیلا۔
ویسٹ انڈیز نے مجموعی طور پر 49 میں سے24 مقابلوں میں فتح پائی، پاکستان سیریز میں کامیابی کے ساتھ آئی سی سی رینکنگ میں دوسری پوزیشن حاصل کرسکتا ہے، ون ڈے سیریز کے بعد قیادت محمد حفیظ کے ہاتھوں میں آچکی، سہیل تنویر، حماد اعظم اور ذوالفقار بابر کی صورت میں تازہ کمک بھی پہنچ گئی، نوجوان اور تجربہ کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کھل کر صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کے لیے بے تاب ہوگی، بیٹنگ میں محمد حفیظ، ناصر جمشید، احمد شہزاد، عمر اکمل اور شاہد آفریدی سے توقعات وابستہ ہیں، عمر گل کی غیر موجودگی میں پیس بولنگ کا بوجھ محمد عرفان اور جنید خان کو اٹھانا پڑے گا، ان کا ساتھ دینے کے لیے اسپنرز شاہد آفریدی، محمد حفیظ اور سعید اجمل بھی موجود ہوں گے۔
ایک آل راؤنڈر کی کمی پوری کرنے کے لیے سہیل تنویر کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے، میزبان سائیڈ ڈیرن سیمی کی قیادت میں ون ڈے سیریز کا بدلہ چکانے کے لیے بے چین ہے،کرس گیل گذشتہ ناکامیوں کا غصہ اپنے پسندیدہ فارمیٹ کے مقابلوں میں نکالنے کی کوشش کریںگے، ٹوئنٹی 20 کرکٹ کی تیزترین سنچری اورسب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے کا اعزاز رکھنے والے جارح مزاج بیٹسمین کو قابو کرنا گرین شرٹس بولرز کیلیے ایک چیلنج ہوگا، آخری ون ڈے میں فارم کی جھلک دکھانے والے ڈیوائن براوو کے ساتھ مارلون سموئلز کو بھی کھل کر اسٹروکس کھیلنے کا موقع ملے گا، میزبان ٹیم کو اسکواڈ میں شامل کیے جانے والے اسپنر سموئل بدری اور فاسٹ بولر شینن گبرئیل کی خدمات بھی حاصل ہوں گی، پاکستانی بیٹسمینوں کو ٹینو بیسٹ اور سنیل نارائن کی گیندوں پر برق رفتاری سے رنز بنانے کیلیے سخت محنت کرنا پڑے گی۔ کیریبیئن ٹوئنٹی 20 لیگ کے آغاز سے قبل اس فارمیٹ کی دو سپر پاورز کا ٹکراؤ تماشائیوں کے جوش و خروش میں اضافے کا باعث بنے گا۔
تازہ کمک پہنچنے کے بعدگرین شرٹس جارحانہ حکمت عملی کے ساتھ ورلڈ چیمپئن کو زیر کرنے کیلیے کوشاں ہیں، بیٹنگ میں محمد حفیظ،ناصر جمشید، احمد شہزاد، عمر اکمل اور شاہد آفریدی سے توقعات وابستہ ہوں گی،عمر گل کی غیر موجودگی میں فاسٹ بولنگ کا بوجھ محمد عرفان اور جنید خان کو اٹھانا پڑے گا، ساتھ دینے کے لیے اسپنرز سعید اجمل،آفریدی اور حفیظ بھی موجود ہونگے، میزبان سائیڈ ڈیرن سیمی کی قیادت میں ون ڈے سیریز کی شکست کا بدلہ چکانے کے لیے بے تاب ہوگی،کرس گیل حالیہ ناکامیوں کا غصہ اپنے پسندیدہ فارمیٹ کے مقابلوں میں نکالنے کی کوشش کریں گے، مارلون سیموئلز اور ڈیوائن براوو کو بھی کھل کر اسٹروکس کھیلنے کا موقع ملے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹوئنٹی 20 سیریز کا پہلا میچ ہفتے کو کنگز ٹاؤن میں کھیلاجائے گا، ون ڈے سیریز میں گرین شرٹس کی کامیابی کے بعد شائقین چوکوں، چھکوں کی برسات میں سنسنی خیزمقابلوں کے بے صبری سے منتظر ہیں،دونوں ٹیمیں 2 سال قبل مختصر طرز کی کرکٹ کے واحد باہمی میچ میں ایک بار ہی آمنے سامنے آئیں، جب کیریبیئن سائیڈ نے 7 وکٹ سے کامیابی حاصل کی تھی، ویسٹ انڈین ٹیم سری لنکا میں آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 ٹائٹل جیتنے کے بعد سے ناقابل شکست ہے، گرین شرٹس نے بھارت کیخلاف سیریز ڈرا کی جبکہ جنوبی افریقہ کو زیرکیا، ٹیم نے اب تک 67 ٹوئنٹی 20 میں 41 کامیابیاں حاصل کی ہیں، اس فارمیٹ میں 2009 کا ورلڈ ٹائٹل بھی ٹیم نے اپنے نام کیا، افتتاحی ایڈیشن میں فائنل جبکہ 2010 میں سیمی فائنل کھیلا۔
ویسٹ انڈیز نے مجموعی طور پر 49 میں سے24 مقابلوں میں فتح پائی، پاکستان سیریز میں کامیابی کے ساتھ آئی سی سی رینکنگ میں دوسری پوزیشن حاصل کرسکتا ہے، ون ڈے سیریز کے بعد قیادت محمد حفیظ کے ہاتھوں میں آچکی، سہیل تنویر، حماد اعظم اور ذوالفقار بابر کی صورت میں تازہ کمک بھی پہنچ گئی، نوجوان اور تجربہ کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کھل کر صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کے لیے بے تاب ہوگی، بیٹنگ میں محمد حفیظ، ناصر جمشید، احمد شہزاد، عمر اکمل اور شاہد آفریدی سے توقعات وابستہ ہیں، عمر گل کی غیر موجودگی میں پیس بولنگ کا بوجھ محمد عرفان اور جنید خان کو اٹھانا پڑے گا، ان کا ساتھ دینے کے لیے اسپنرز شاہد آفریدی، محمد حفیظ اور سعید اجمل بھی موجود ہوں گے۔
ایک آل راؤنڈر کی کمی پوری کرنے کے لیے سہیل تنویر کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے، میزبان سائیڈ ڈیرن سیمی کی قیادت میں ون ڈے سیریز کا بدلہ چکانے کے لیے بے چین ہے،کرس گیل گذشتہ ناکامیوں کا غصہ اپنے پسندیدہ فارمیٹ کے مقابلوں میں نکالنے کی کوشش کریںگے، ٹوئنٹی 20 کرکٹ کی تیزترین سنچری اورسب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے کا اعزاز رکھنے والے جارح مزاج بیٹسمین کو قابو کرنا گرین شرٹس بولرز کیلیے ایک چیلنج ہوگا، آخری ون ڈے میں فارم کی جھلک دکھانے والے ڈیوائن براوو کے ساتھ مارلون سموئلز کو بھی کھل کر اسٹروکس کھیلنے کا موقع ملے گا، میزبان ٹیم کو اسکواڈ میں شامل کیے جانے والے اسپنر سموئل بدری اور فاسٹ بولر شینن گبرئیل کی خدمات بھی حاصل ہوں گی، پاکستانی بیٹسمینوں کو ٹینو بیسٹ اور سنیل نارائن کی گیندوں پر برق رفتاری سے رنز بنانے کیلیے سخت محنت کرنا پڑے گی۔ کیریبیئن ٹوئنٹی 20 لیگ کے آغاز سے قبل اس فارمیٹ کی دو سپر پاورز کا ٹکراؤ تماشائیوں کے جوش و خروش میں اضافے کا باعث بنے گا۔