اسٹاک مارکیٹ میں مندی انڈیکس کی 6 حدیں گر گئیں

مندی کے اسباب آئی ایم ایف سے مذاکرات، شرح سود میں اضافہ، ڈی ویلیوایشن کے خطرات، بینکنگ سیکٹر پر موڈیز کا فیصلہ قرار


Staff Reporter February 12, 2019
سرمایہ کاروں کے95ارب 85کروڑروپے ڈوب گئے، کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 340 کمپنیوں کے حصص تک محدود۔ فوٹو:فائل

آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکیج کے لیے مذاکرات،شرح سود میں اضافے، ڈی ویلیوایشن کے خطرات اور موڈیز کی جانب سے پاکستان کے بینکنگ سسٹم کا آؤٹ لک منفی کیے جانے کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی اتار چڑھاؤ کے بعد مندی برقرار رہی جس سے انڈیکس کی 6 حدیں بیک وقت گر گئیں۔


پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مندی کے سبب 78 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے95ارب 85 کروڑ 15 لاکھ 73 ہزار 696 روپے ڈوب گئے۔کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای 100 انڈیکس 560.82 پوائنٹس کی کمی سے 40326 پوائنٹس ہو گیا ۔کے ایس ای30 انڈیکس 19292، کے ایم آئی30 انڈیکس 67385 پوائنٹس، پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 19523 پوائنٹس ہوگیا۔

کاروباری حجم گزشتہ جمعے کی نسبت 20.51فیصدکم رہا اور مجموعی طورپر 13 کروڑ 44لاکھ 13ہزار960حصص کے سودے ہوئے۔ کاروباری سرگرمیوں کادائرہ کار 340 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 59کے بھاؤ میں اضافہ، 264کے داموں میں کمی اور17کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں