اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ جنرل ر راحیل شریف کی وزیراعظم سے ملاقات
جنرل (ر) راحیل شریف نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی سے بھی ملاقات کی
اسلامی فوجی اتحاد کے کمانڈر اِن چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ اور اسلامی فوجی اتحاد کے اغراض و مقاصد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان سے اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف نے ملاقات کی جس میں خطے کی سلامتی کی صورتحال، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور اسلامی فوجی اتحاد کے اغراض و مقاصد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، پاکستان بھی سعودی عرب کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا، دونوں ممالک کے درمیان دفاع سمیت تمام شعبوں میں تعاون بڑھایا جارہا ہے۔
سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی جس میں علاقائی امن و استحکام سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، جنرل (ر) راحیل شریف نے وزیر خارجہ کو دہشت گردی کے خلاف اسلامی فوجی اتحاد کے اقدامات سے آگاہ کیا جب کہ اس موقع پر وزیر خارجہ نے اسلامی فوجی اتحاد کی کوششوں کو بھی سراہا۔
اسلامی فوجی اتحاد کسی خاص ریاست یا قوم کے خلاف نہیں، راحیل شریف
جنرل (ر) راحیل شریف کا کہنا تھا کہ اسلامی فوجی اتحاد کسی خاص ریاست یا قوم کے خلاف نہیں اس اتحاد کے قیام سے دہشت گردی کے خلاف عالمی کوششوں کو تقویت ملی ہے اور ان کوششوں کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں، اس اتحاد سے مسلم ممالک کے علاوہ دیگر اقوام عالم بھی فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
بعد ازاں جنرل (ر) راحیل شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی سے بھی ملاقات کی جس میں علاقائی امن و استحکام سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں جنرل (ر) راحیل شریف نے چیئرمین سینیٹ کو دہشت گردی کے خلاف اسلامی فوجی اتحاد کے اقدامات سے آگاہ کیا، چیئرمین سینیٹ نے علاقائی امن و سلامتی کیلئے اسلامی فوجی اتحاد کی کوششوں کو بھی سراہا۔
وزیراعظم عمران خان سے اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف نے ملاقات کی جس میں خطے کی سلامتی کی صورتحال، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور اسلامی فوجی اتحاد کے اغراض و مقاصد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، پاکستان بھی سعودی عرب کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا، دونوں ممالک کے درمیان دفاع سمیت تمام شعبوں میں تعاون بڑھایا جارہا ہے۔
سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی جس میں علاقائی امن و استحکام سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، جنرل (ر) راحیل شریف نے وزیر خارجہ کو دہشت گردی کے خلاف اسلامی فوجی اتحاد کے اقدامات سے آگاہ کیا جب کہ اس موقع پر وزیر خارجہ نے اسلامی فوجی اتحاد کی کوششوں کو بھی سراہا۔
اسلامی فوجی اتحاد کسی خاص ریاست یا قوم کے خلاف نہیں، راحیل شریف
جنرل (ر) راحیل شریف کا کہنا تھا کہ اسلامی فوجی اتحاد کسی خاص ریاست یا قوم کے خلاف نہیں اس اتحاد کے قیام سے دہشت گردی کے خلاف عالمی کوششوں کو تقویت ملی ہے اور ان کوششوں کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں، اس اتحاد سے مسلم ممالک کے علاوہ دیگر اقوام عالم بھی فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
بعد ازاں جنرل (ر) راحیل شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی سے بھی ملاقات کی جس میں علاقائی امن و استحکام سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں جنرل (ر) راحیل شریف نے چیئرمین سینیٹ کو دہشت گردی کے خلاف اسلامی فوجی اتحاد کے اقدامات سے آگاہ کیا، چیئرمین سینیٹ نے علاقائی امن و سلامتی کیلئے اسلامی فوجی اتحاد کی کوششوں کو بھی سراہا۔