روس میں قحط گندم کی برآمدات میںنمایاں کمی کاامکان

2010 کی خطرناک قحط سالی میں پیداوار60ملین ٹن تک گرگئی تھی


AFP August 24, 2012
رواں سال گندم کی پیداوار 2011 کے برابر94ملین ٹن ہونے کی امید تھی مگر قحط سالی کی وجہ سے اس ہدف کا حصول اب ناممکن ہے۔فوٹو: فائل

MUMBAI: روس نے کہا ہے کہ خراب فصل کی وجہ سے گندم کی برآمدات میں نمایاں کمی کرنا ہوگی تاہم وزیر زراعت نیکولائی فیوڈوروف نے 2 سال پہلے کی طرح گندم کی برآمدات پر پابندی کے کسی بھی فیصلے کی مخالفت کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ مصر جیسے اہم کلائنٹس کو شپمنٹس جاری رہیں گی۔ سرکاری ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری پیش گوئی میں تبدیلی آگئی ہے، فی الوقت رجحان بہت اچھا نہیں، اس لیے ہماری برآمدات اور دیگر چیزیں جیسے ذخائر میں نمایاں کمی آئے گی۔

رواں سال گندم کی پیداوار 2011 کے برابر94ملین ٹن ہونے کی امید تھی مگر قحط سالی کی وجہ سے اس ہدف کا حصول اب ناممکن ہے، اب امید کی جا رہی ہے کہ روس میں گندم کی پیداوار 75ملین ٹن ہوگی جو مقامی کھپت سے صرف 5 ملین ٹن زیادہ ہے۔ وزیرزراعت نے جنوبی خطے میں قحط کی صورتحال کو غیرمعمولی قراردیا تاہم روس کے پاس ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے 23ملین ٹن کے 2 خصوصی ریاستی ذخائر موجود ہیں، اس لیے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں، 2010 کی خطرناک قحط سالی میں پیداوار60ملین ٹن تک گرگئی تھی۔

روسی وزیر نے کہاکہ صارفین کو گھبرانا نہیں چاہیے کیونکہ روس کے پاس مقامی ضروریات کے لیے وافر مقدار میں گندم موجودہے۔ علاوہ ازیں امریکی محکمہ زراعت نے رواں سال روسی گندم کی برآمدات 11ملین ٹن رہنے کی توقع ظاہر کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں