سکھر میں آئی ایس آئی کے دفتر پرخودکش حملے کی منصوبہ بندی کوئٹہ میں ہوئی ابتدائی رپورٹ

حملہ آور ساتھی ملزمان کو چھڑانے آئے لیکن ناکام ہوکر خود بھی مارے گئے، ابتدائی رپورٹ


INP July 27, 2013
حملے میں ملوث دہشت گرد چہروں سے غیر ملكی لگتے ہیں جبکہ اس میں عثمان سیف اللہ گروپ كے ملوث ہو نے كا امكان ہے، ابتدائی رپورٹ فوٹو: اے ایف پی/فائل

MIAN CHANNU: آئی ایس آئی کے دفتر پر ہونے والے خودکش حملے کی تفتیش کرنے والی ٹیم نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی کوئٹہ میں کی گئی تھی۔

آئی ایس آئی کے دفتر پر خودكش حملے كی تفتیش كرنے والی ٹیم نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں كہا ہے كہ حملہ آوروں كی جو منصوبہ بندی تھی اس میں وہ ناكام ہوئے، حملہ آور ساتھی ملزمان کو چھڑانے آئے لیکن ناکام ہوکر خود بھی مارے گئے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے میں ملوث دہشت گرد چہروں سے غیر ملكی لگتے ہیں جبکہ اس میں عثمان سیف اللہ گروپ كے ملوث ہو نے كا امكان ہے، دہشت گردوں كے فنگر پرنٹس اور تصاویر نادرا كو جبكہ خون كے نمونے فرانزک لیبارٹری كو بھجوا دئیے گئے ہیں۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق خود كش حملے میں كار كی جگہ چھوٹا ٹرک استعمال كیا گیا تھا جس پر سیكڑوں كلو گرام دھماكا خیز مواد تھا۔

واضح رہے کہ 24 جولائی کو سکھر کی بیراج کالونی میں واقع آئی ایس آئی کے دفتر پر دہشت گردوں کے خودکش حملے، بم دھماکوں اور فائرنگ سے میجر ذیشان اور 4 سیکیورٹی اہلکار سمیت 6 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جبکہ سیکیورٹی اداروں کی جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔