برطانیہ میں مستقبل کے بادشاہ یا ملکہ کی آمد

استقبال کے لیے محل کی تزئین و آرائش، حکومت کا اسی تاریخ پر پیدا ہونے والے بچوں کوایک پینی کا خصوصی نقرئی سکہ عطا


حنا محمود July 29, 2013
کرنے کا اعلان، لڑکے کے لیے الیگزینڈر، لڑکی کے لیے شارلٹ کے نام کی قیاس آرائیاں ، کروڑوں پاؤنڈ کا جوأ لگ گیا ۔ فوٹو : فائل

جب دس سالہ قربت حقیقی رفاقت میں تبدیل ہوئی تھی تو ولیم اور کیٹ جیون ساتھی بن گئے ، آج کل اس شاہی جوڑے پر دنیا بھر کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔

دنیا بھر میں عمومی اور برطانیہ میں خصوصی طور پر لوگوں میں ننھے شاہی مہمان کی آمد اور جنس کے بارے میں تجسس مسلسل برقرار ہے ۔ برطانو ی شا ہی محل نے شہزادی کیٹ کے ہاں ولادت کی جس متوقع تاریخ کا اعلان کیا تھااس کے مطابق جولائی2013 کے وسط میں شاہی مہمان دنیا میں رو نما ہوگا اس پر شاہی مہمان کی آمد کا دن اور اس کے نام پر قیاس آرائیاںشروع ہوئیں جو اب تک جاری ہیں۔ (ہوسکتا ہے یہ سطور شائع ہونے تک شاہی مہمان ولادت پا بھی چکا ہو) برطانوی قوم کسی بھی لمحے ملنے والی خوش خبری کی منتظر ہے اور تاج برطانیہ کے تیسرے جانشین کے استقبال کی تیاریاں مکمل کرچکی ہے۔

ایک مؤقر برطانوی اخبارسنڈے میل نے تو شہزادی کیٹ کے گھر ننھے مہمان کی آمد کی تاریخ ہفتہ13 جولائی دی تھی جو غلط ثابت ہوئی۔ شاہی خاندان کے چاہنے والوں کو توقع کر رہے تھے کہ آنے والا ننھا شاہی مہمان یکم جولائی کو پیدا ہو تا کہ شہزادہ ولیم کی والدہ لیڈی ڈیانا کی سالگرہ کا دن اور بھی زیادہ یادگار ہوجائے۔ ذرائع کے مطابق شہزادی کیٹ اور شہزادے ولیم نے اب تک بچے کے لیے کوئی نام منتخب نہیں کیاجب کہ شاہی ترجمان ایلسٹئیر بروس کا کہنا ہے کہ نئے دور کے شہزادہ یا شہزادی پر روایتی شاہی ناموں میں سے کوئی نام انتخاب کرنے کا دباؤ موجود ہے لیکن وہ اپنی پسند سے کوئی بھی نام تجویز کر سکتے ہیں۔

شاہی خاندان میں یہ روایت موجود ہے کہ تاج پوشی سے قبل نام تبدیل کیا جا سکتا ہے۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مہمان کے لیے ایلیزبتھ اور وکٹوریا جیسا نام منتخب کیا جا سکتا ہے، دوسری جانب ننھے شاہی مہمان کے لیے ناموں پر لگائی جانے والی شرطوں میں سب سے مقبول نام الیگزینڈرا اور شارلٹ بتایا جا رہا ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ نے حال ہی میں جانشینی کے نئے قانون کی منظوری دی ہے جس میں جانشینی کے فرسودہ طریقۂ کار کو مسترد کر دیا گیا ہے۔اِس قانون کے تحت شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کی پہلی اولاد، اگر بیٹی ہوئی تو اسے بھی مستقبل کی ملکہ تصور کیا جائے گالہٰذا شہزادے ولیم کی پہلی اولاد شاہی خاندان کی

تیسری نسل کی نمائندہ ہونے کے ساتھ ساتھ مملکت برطانیہ کی سربراہ اور تاج برطانیہ کی حق دار ہو گی، یعنی شہزادہ ولیم اگر بیٹے کے باپ بنتے ہیں تو بچے کی پیدائش کے اعلان میں اس کی جانشینی کا بھی اعلان کر دیا جائے گا تاہم اگربیٹی ہوتی ہے تو اسے بھی نئے جانشینی کے قانون کے تحت ملکۂ برطانیہ تصور کیا جائے گا۔



ویسٹ منسٹر شہر کی کونسل نے جولائی کی پہلی تاریخ سے اسپتال کے سامنے شاہ راہ پر ہر قسم کی گاڑی پارک کرنے پر پابندی کا نوٹس جاری کر دیا تھا، یہ پابندی 30 جولائی تک برقرار رہے گی۔برطانوی حکومت نے شاہی نومولود کی پیدائش پر اسی روز پیدا ہونے والے بچوں کے لیے خصوصی چاندی کے سکے عطاکرنے کا بھی اعلا ن کیاہے۔ اعلان کے مطابق پیدا ہونے والے تمام بچوں کو ننھے شاہی مہمان کی آمد کی خوشی میں ایک یادگار چاندی کا سکہ (پینی ) دیا جائے گا۔شاہی سکہ ساز ادارے کے ترجمان کے مطابق حکومت 2013 ہی میںچاندی کے یادگار سکے جاری کرے گی جواس روز پیدا ہونے والے ہر بچے کو تحفے میں دیے جائیں گے ،یہ سکے پینی ہوں گے اورہر سکے پر 2013 کا سال درج ہو گا۔

نوزائدہ بچیوں کو یہ سکہ گلابی رنگ کے پرس میں دیا جائے گا جب کہ لڑکوں کو نیلے رنگ کے بیگ میں ۔ شہزادی کیتھرین بچے کی ولادت کے لیے جب لنڈو ونگ اسپتال جانے کی تیاری کریں گی تو فوجی جوان گیٹ پرتعینات ہوجائیں گے ،یہ اس بات کا اشارہ ہو گا کہ شہزادی کی آمد کسی بھی لمحے متوقع ہے۔ہنگامی صورت حال کے لیے شہزادی کیٹ کی رہائش سے نزدیک ایک ہیلی کاپٹر بھی موجود ہو گالیکن بتایا گیا ہے کہ انھیں اسپتال لے جانے کے لیے کار استعمال کی جائے گی۔

لنڈو ونگ اسپتال شاہی محل سے بیس منٹ کی مسافت پر واقع ہے۔ٹریفک جام کی صورت میں شہزادی کی کار کے لیے صرف گرین لائٹ استعمال کی جائے گی جب کہ اس سفر میں ان کے ساتھ ان کی والدہ اور ڈاکٹر بھی موجود ہوں گے۔ شہزادہ ولیم بچے کی ولادت کی خبر سب سے پہلے ملکہ برطانیہ کو ایک خفیہ فون کال کے ذریعے دیں گے جب کہ ان کے سیکریٹری وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کو مطلع کریں گے جس کے بعد مکمل کوائف پر مبنی پرچہ شاہی محل کے قابل اعتبار ڈرائیور کے سپرد کیا جائے گا جو اسے لے کر بکنگھم پیلس پہینچے گا جسے بعد میں محل کے برآمدے میں ایک خصوصی ایزل پر نصب کیا جائے گا جو رائل بے بی کی ولادت کا باقاعدہ اعلان ہو گاتاہم یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس بار سوشل میڈیا مثلا ٹوئیٹر پر بھی بچے کی ولادت کی اطلاع دی جائے گی۔

سینٹ میری کا لنڈو ونگ پرائیوٹ اسپتال ملکہ برطانیہ کی والدہ نے 1937 میں تعمیر کروایا تھا۔ پانچ منزلہ اس عمارت کی تزئین و آرائش کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔اسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ساری دنیا میں
یہ خبر پھیل چکی ہے کہ لنڈو ونگ شہزادی کیٹ کی میزبانی کرنے والا ہے لہٰذ ا شہزادی کی خاص نگرانی کی جائے گی ۔میڈیا کی نظروں سے بچانے کے لیے عمارت کی تمام کھڑکیوں کو بند رکھا جائے گا جب کہ شہزادی کیٹ کواسپتال میں ان کے اصل نام کے بجائے خفیہ نام سے رجسٹر کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ شہزادی کیٹ نے کچھ روز قبل اسپتال میں کیے جانے والے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک خفیہ دورہ بھی کیا تھا۔سینٹ جیمز پیلیس کے ترجمان نے شہزادی کیٹ کے بچے کی ولادت جولائی میں ہی ہونے کی تصدیق کی ہے لیکن کوئی حتمی تاریخ نہیں بتائی گئی۔ علم فلکیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ شہزادہ ولیم کا بچہ اپنی دادی کی طرح برج سرطان کی خصوصیات لے کر پیدا ہو گا۔ اس برج سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے خاندان سے بہت قریب، ضرورت سے زیادہ جذباتی اور حساس طبیعت کے حامل ہوتے ہیں، جن کے لیے محبت عبادت کے درجے پرہوتی ہے۔

برطانوی میڈیا میں یہ خبریں بھی آئیں کہ شہزادی حاملہ ہونے کے بعد کیسی نظر آرہی ہیں؟شہزادی نے اپنے لباس کے انداز کو کس قدر تبدیل کیا ہے؟ لیکن، میڈیا بہ دستور یہ جاننے کی کوشش میں ہے کہ شاہی خاندان کا تیسری نسل کی جانشین لڑکی ہوگی یا لڑکا؟ اِس راز کی تہ تک پہنچنے کے لیے بہت سے اندازے لگائے جا رہے ہیں اور کروڑوں پاؤنڈ کی شرطیں بھی لگ چکی ہیں۔شاہی ترجمان کے مطابق شہزادہ ولیم اور کیتھرائن نے بچے کی جنس معلوم نہیں کی۔کیتھرائن نارمل طریقے سے بچے کی ڈیلیوری کرائیں گی۔شاہی ترجمان کا کہنا تھا کہ بچے کی پیدائش وہیں ہو گی جہاںشہزادی ڈیانا نے شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہنری کو جنم دیا تھا۔ برطانوی اخبار ایکسپریس کی خبر کے مطابق شاہی خاندان نے تاج برطانیہ کے تیسرے جانشین کی ولادت کے لیے سینٹ میری اسپتال پیڈنگٹن کا انتخاب کیا ہے۔ برسوں پہلے شہزادی ڈیانا نے شاہی روایات سے ہٹ کر اس نجی اسپتال کا انتخاب کیا تھا جہاں 21 جون 1982 کو شہزادے ولیم کی پیدائش ہوئی تھی اور دو برس بعد اسی اسپتال میں شہزادی ڈیانا کے دوسرا بیٹا شہزادہ ہیری پیدا ہوا تھا۔

شہزادی کیٹ کے لیے اسپتال میں جوکمرہ بک کروایا گیا ہے یہ وہی اسپشل کمرہ ہے جہاں آج سے ٹھیک اکتیس برس قبل شہزادہ ولیم کی ولادت ہوئی تھی۔لندن کے جنوب میں واقع لنڈو ونگ بین الاقوامی اسپتال سینٹ میری کی ایک شاخ ہے ۔ اس نجی زچہ خانے کا شمار شہرکے مہنگے اسپتالوں میں ہوتا ہے جہاں ایک اسپیشل کمرے کا یومیہ کرایہ تقریبا 10 ہزار پاؤنڈ ہے۔اسپتال میں نوزائدہ بچوں کی خصوصی نگہداشت کا بہترین انتظام بھی موجود ہے۔ شہزادہ ولیم کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ بچے کی پیدائش کے وقت شہزادی کیٹ کے ہم راہ ہوں گے۔ شہزادہ ولیم برطانوی ایمرجنسی اینڈ ریسکیو ٹیم کا حصہ ہیں اور ایک ریسکیو پائلٹ کی حیثیت سے 36 ماہ کی ڈیوٹی پر ہیں جنہیں کچھ دنوں میں اپنے ادارے سے دو ہفتے کی پیٹرنٹی رخصت ( باپ بننے پر دی جانے والی چھٹیاں ) دے دی جائیں گی جب کہ شہزادی کیٹ ان دنوں میٹرنٹی رخصت پر ہیں۔

مصدقہ اطلاعات کے مطابق شہزادی کیتھرین نومولود کے ساتھ چھے ہفتے اپنے والدین کے ساتھ گزاریں گی اور اسی اثناء میں مرکزی لندن میں واقع کنگسٹن پیلس میں ان کے ذاتی اپارٹمنٹ کی تزئین وآرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا جہاں وہ ننھے مہمان کے ہم راہ اسی سال منتقل ہونے کا ارادہ رکھتی ہیں۔بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں اپنے نئے شہزادے یا شہزادی کے استقبال کے حوالے سے تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا، بہت سے خاندان شہزادی کی خوشی میں شریک ہونے کے لیے اپنے بچوں کے لیے خریداری کریں گے لوگ ننھے شاہی مہمان کی پیدائش کو برطانیہ کی تاریخ کا ایک یادگار لمحہ بنا دیں گے اورپورے برطانیہ میں ایک جشن کا سا سماں ہو گا۔اطلاعات کے مطابق'' رائل بے بی ''کی پیدائش کے موقع پربرطانوی عوام تقریبا 243 ملین پاؤنڈ پارٹیوں اور تحفے تحائف کی مد میں خرچ کر سکتی ہے۔ملک بھرمیں ننھے شاہی مہمان کی آمد کی خوشی میں گن فائر کئے جائیں گے سب سے پہلے ٹاور برج سے62 گن فائروں سے سلامی دی جائے گی پھر لندن ہائیڈ پارک سے 41گن فائر کئے جائیں گے اس موقع پرتمام سرکاری عمارتوں پر متحدہ برطانیہ کا جھنڈا لہرایا جائے گا۔

برطانوی ملکہ ایلیزبتھ نے اہم ذمہ داریاں
شہزادے ولیم کو سونپ دی
برطانوی ملکہ ایلیزبتھ نے شہزادہ ولیم کو بادشاہ کے طور پر تیار کررہی ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں اپنی اہم ذمہ داریاں شہزادے کو سونپ دی ہیں۔ خفیہ دستاویزات سے یہ بات ظاہر ہوئی ہے کہ تراسی سالہ ملکہ ایلیزبتھ اور ان کے اٹھاسی سالہ شوہر پرنس فلپ نے کام کے بوجھ سے چھٹکارا پانے کے لیے شہزادے کو کئی اہم ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔

بکنگھم پیلس کی جانب سے مسلسل تردید کے باوجود یہ انکشافات اس بات کا واضح اظہار ہیں کہ ملکہ اپنی بعض سرکاری ذمہ داریوں سے دست بردار ہو رہی ہیں اور اپنی ذمہ داریاں بیٹے کی بجائے پوتے ولیم چارلس کو منتقل کر رہی ہیں، یہ انکشاف چانسلر الیسٹئر لیمب کے جانب سے چارلس اور اس کے بیٹوں کے لیے مالیاتی انتظامات کے بارے میں لکھے گئے مختصر نوٹ میں سامنے آئے ہیں ۔ ان تبدیلیوں کی وجوہات سے متعلق اصل پیرا گراف نوٹ میں سے حذف کر دیا گیا ہے لیکن ایک برطانوی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ اس نے وہ پیراگراف حاصل کر لیا ہے جس کے مطابق ملکہ پوتے کی مستقبل کے بادشاہ کے طور پر تربیت کر رہی ہے۔

ولیم اور کیٹ کی پہلی اولاد اپنے
ساتھ لائیگی ۔۔40 کروڑ ڈالر
آنے والا مہمان صرف پالنے کا ہی پوت نہیں بلکہ کماؤ پوت بھی ہوگا۔شہزادہ ولیم اور کیٹ میڈلٹن کے یہاں ہونے والی اولاد سے صرف شاہی خاندان میں اضافہ نہیں ہوگا بلکہ برطانیہ کی معیشت میں بھی اضافہ ہونے کی توقع ہے اور کوئی ایسی ویسی نہیں بلکہ پورے چالیس کروڑڈالر کا اضافہ ۔۔۔ جی ہاں چالیس کروڑ ڈالر۔سینٹر فار ریٹیل ریسرچ کے مطابق برطانیہ میں جولائی اور اگست کے عرصے میں شاہی نومولود کے حوالے سے چھتیس کروڑ ستر لاکھ ڈالر کی خرید و فروخت کی توقع ہے جن میں کتابیں، ڈی وی ڈیز ، کھلونے وغیرہ شامل ہیں۔ جب لاکھوں کروڑوں کی بات ہو تو بھلا بکیز کیسے پیچھے رہ سکتے ہیں ، بکیز بھی شاہی گنگا میں ہاتھ دھونے پہنچ گئے ہیں اور اب تک شاہی مہمان کی جنس سے لے کر بالوں تک سٹالگا چکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں