ٹرمپ مطلوبہ رقم نہ ملنے پر جنوبی کوریا پر برہم
امریکی صدر نے مزید 50 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کا مطالبہ کردیا جسے جنوبی کوریا نے مسترد کردیا
MANCHESTER/ LONDON:
صدر ڈونلڈ امریکی فوجیوں کی خدمات کے عوض ملنے والی رقم 1.2 ارب ڈالر کرنے کے بجائے 89 کروڑ ڈالر کرنے پر جنوبی کوریا پر برہم ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا نے صدر ٹرمپ کے 1.2 ارب ڈالر کے مطالبے کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی سرزمین پر موجود امریکی فوجیوں دستوں کی خدمات کے عوض دی جانے والی سالانہ رقم میں اضافہ کرتے ہوئے 85 کروڑ ڈالر سے 89 کروڑ ڈالر کردیا تھا۔
دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان طے پانے والے اس معاہدے کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سالانہ رقم میں صرف 4 کروڑ ڈالر اضافے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور امریکی فوجیوں کی خدمات کے عوض سالانہ معاوضہ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کرنے کے مطالبے کو ایک بار پھر دہرایا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : جنوبی کوریا کا امریکی فوجی دستوں کے عوض مزید ادائیگی کا نیا معاہدہ
جنوبی کوریا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مزید 50 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ رقم کی ادائیگی نئے معاہدے کے تحت ہی کی جائیں گی جس پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے دستخط موجود ہیں اور جو جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ سے بھی منظور ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی فوجی دستے جنوبی کوریا میں 1950ء سے 1953ء کے درمیان ہونے والی کوریائی جنگ کے وقت سے تعینات ہیں اور امریکا اس مد میں سالانہ خطیر رقم وصول کرتا ہے۔
صدر ڈونلڈ امریکی فوجیوں کی خدمات کے عوض ملنے والی رقم 1.2 ارب ڈالر کرنے کے بجائے 89 کروڑ ڈالر کرنے پر جنوبی کوریا پر برہم ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا نے صدر ٹرمپ کے 1.2 ارب ڈالر کے مطالبے کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی سرزمین پر موجود امریکی فوجیوں دستوں کی خدمات کے عوض دی جانے والی سالانہ رقم میں اضافہ کرتے ہوئے 85 کروڑ ڈالر سے 89 کروڑ ڈالر کردیا تھا۔
دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان طے پانے والے اس معاہدے کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سالانہ رقم میں صرف 4 کروڑ ڈالر اضافے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور امریکی فوجیوں کی خدمات کے عوض سالانہ معاوضہ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کرنے کے مطالبے کو ایک بار پھر دہرایا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : جنوبی کوریا کا امریکی فوجی دستوں کے عوض مزید ادائیگی کا نیا معاہدہ
جنوبی کوریا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مزید 50 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ رقم کی ادائیگی نئے معاہدے کے تحت ہی کی جائیں گی جس پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے دستخط موجود ہیں اور جو جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ سے بھی منظور ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی فوجی دستے جنوبی کوریا میں 1950ء سے 1953ء کے درمیان ہونے والی کوریائی جنگ کے وقت سے تعینات ہیں اور امریکا اس مد میں سالانہ خطیر رقم وصول کرتا ہے۔