پـہـلا روزہ فلم اور ٹی وی اسٹارز کے پہلے روزے کی رودادیں
ماہ رمضان کے بابرکت مہینہ میں دنیا بھر میں بسنے والی امت مسلمہ عقیدت واحترام کے ساتھ روزے ۔۔۔
ماہ رمضان کے بابرکت مہینہ میں دنیا بھر میں بسنے والی امت مسلمہ عقیدت واحترام کے ساتھ روزے رکھ کراہم فریضہ ادا کرنے میں مصروف ہے۔
کہیں پرسحری کروائی جارہی ہے توکہیں افطاری کا اہتمام کیا جاتا ہے، کہیں اسلام میں روزے کی اہمیت بیان کی جاتی ہے توکہیں پرروزہ کوفرض قرار دیئے جانے بارے علماء کرام قرآن پاک کی روشنی میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہیں۔ یہ بابرکت ماہ تو امت مسلمہ کیلئے اللہ پاک سے نعمتیں حاصل کرنے کا مہینہ مانا جاتا ہے۔ بے شک اللہ پاک کی خاص رحمتیں اورنعمتیں ہمیں ہروقت میسرہوتی ہیں لیکن ماہ رمضان میں اللہ پاک نے اپنی تمام نعمتیں بطور تحفہ عطا کرتا ہے۔ ایک طرف توہم سب پر روزہ فرض ہے اوردوسری جانب اس کا ثواب بھی بہت زیادہ ملتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مرد حضرات مساجد میں جبکہ خواتین اپنے گھروں میں عبادت کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ قرآن پاک کی تلاوت، نماز اورتسبیح کاورد جاری رہتا ہے۔ رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں ہمارے ملک کے معروف فنکاربھی سحر اور افطار کا خاص اہتمام کرتے ہیں۔
اس سلسلہ میں '' روزنامہ ایکسپریس'' نے فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے فنکاروں، گلوکاروں اورماڈلز سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے یہ معلومات حاصل کی کہ انہوں نے پہلا روزہ کتنے برس کی عمر میں رکھا، روزہ کشائی پرکیا کیا تحائف ملے اورپہلے روزے کا دن کیسے گزرا ؟ اس حوالے سے دلچسپ جوابات سامنے آئے جو قارئین کی نذرہیں۔
گلوکارہ شاہدہ منی: روزہ ہر مسلمان پرفرض ہے۔ اس لئے ہمارے گھرمیں سب لوگ باقاعدگی کے ساتھ روزہ رکھتے تھے۔ سحراورافطاری کے موقع پرخاص تیاری ہوتیاورپھرنماز ادا کی جاتی تھی۔
میں نے پہلا روزہ تین یا چاربرس کی عمر میں رکھا تھا۔ روزہ رکھنے کیلئے میں نے اپنی والدہ کوبتایا تھا کہ مجھے سحری کے وقت اٹھایا جائے لیکن مجھے بچی سمجھتے ہوئے کسی نے نہ جگایاجس پرمیں نے بغیرسحری کے روزہ رکھا۔ میں بہت صابر تھی ۔ میں نے نمازپڑھی اورسب کے ساتھ روزہ افطار کیا۔ اس موقع پرمیرے گھروالے بے حد خوش ہوئے اورمجھے افطاری کے بعد تحائف بھی ملے جن کو کبھی نہیں بھلاسکتی۔ اس کے بعد سے آج تک میں باقاعدگی کے ساتھ روزے رکھتی ہوں بلکہ سحری اور افطاری کااہتمام بھرپورانداز سے کرتی ہوں۔
ماڈل واداکارہ مہرین سید: میں نے پہلا روزہ صرف سات برس کی عمر میں رکھا تھا۔ جب میں نے اپنے گھروالوں کوبتایا کہ میں بھی روزہ رکھنا چاہتی ہوں تو سب لوگ بے حد خوش ہوئے اورمجھے روزے کی اہمیت اورفضیلت سے آگاہ بھی کرتے رہے۔ روزہ رکھنے کے بعد میں نے قرآن پاک کی تلاوت کی، نماز پڑھی اوروالدہ کے ساتھ تسبیح کا ورد بھی کیا۔ اس طرح سے عبادت کرتے کرتے پہلے روزے کا دن گزارا۔ اس موقع پرایک بھی لمحہ مجھے روزہ نہیں لگا اورنہ ہی یہ محسوس ہوا کہ مجھے بھوک یا پیاس لگ رہی ہے۔ یہ بہت اچھا تجربہ تھا جس کوکبھی نہیں بھلاسکتی۔
اداکارعدنان صدیقی : میں نے پہلا روزہ رکھنے کا فیصلہ کیا تواس وقت میری عمرآٹھ برس تھی۔ اس موقع پرمیری روزہ کشائی کا اہتمام کیا گیا۔ میری والدہ نے قریبی عزیزواقارب کو بھی دعوت دی اور افطاری کا بھرپوراہتمام گھرپرتھا۔ اس موقع پرافطاری سے دوگھنٹے قبل مجھے شدید بھوک لگنے لگی ۔ میں نے ادھرادھردیکھا اورچپکے سے فروٹ کھا کراپنے آپ کوحوصلہ دیدیا۔ اس موقع پرروزہ افطار ہونے پر سب نے مجھے پیار کیااورتحائف بھی دیئے۔ لیکن جب دو، تین برس بعد مجھے روزے کی اہمیت کااندازہ ہوا تومیں نے پہلے روزے کے بارے میںاپنی والدہ کوبتایا جس پرمجھے ڈانٹ پڑی ۔
اداکارہ عمائمہ ملک : پہلا روزہ چھ برس کی عمر میں رکھا تھا۔ اس موقع پرمیری والدہ نے افطاری کیلئے میری پسند کی چیزیں تیارکی تھیں۔ ایک طرف پکوڑے تھے تودوسری جانب فروٹ چاٹ بنائی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ مشروب اوردیگرلوازمات سے افطاری کا دسترخوان سجایا گیا تھا۔ مجھے روزہ بہت لگ رہا تھا لیکن میںنے صبرکیا اورروزہ سب کیساتھ افطار کیا۔ یہ بہت اچھا تجربہ تھا جس کے بعد میں نے باقاعدگی سے روزے رکھنا شروع کئے اوراب بھی اپنی فنی مصروفیات کی وجہ سے کبھی کبھارروزہ چھوڑ دیتی ہوں لیکن میری زیادہ تر کوشش رہتی ہے کہ روزہ باقاعدگی سے رکھوں۔
اداکارہ ثناء : میں نے پہلا روزہ سات برس کی عمرمیں رکھا تھا۔ امی اورابو روزے رکھتے تھے جن کو دیکھ کرمجھے بھی شوق پیدا ہوا۔ ویسے توگھر میںسب لوگ ہی روزے رکھتے تھے اورسحر وافطارکا خاص اہتمام ہوتا تھا ۔ جہاں تک پہلے روزے کا دن گزرنے کی بات ہے توچھوٹی عمر میں بھوک اورپیاس لگ رہی تھی لیکن صبر کیااوریہ اہم فریضہ ادا کیا۔
گلوکارہ صنم ماروی : میں نے پہلا روزہ دس برس کی عمرمیں رکھا تھا۔اس موقع پرمیرے گھروالوں کو یہ خطرہ دکھائی دے رہا تھا کہ مجھ سے بھوک برداشت نہیں ہوگی اورمیں کہیں روزہ توڑنہ لوں۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ میں نے بہت صبرکیساتھ پہلا روزہ رکھا اوراس پرسب لوگ بہت خوش ہوئے۔اس موقع پرمیں نے اپنی والدہ سے فرمائش کرکے افطاری کااہتمام کروایا۔ اس لئے پہلے روزے کی افطاری پرمیری پسندکے دہی بڑے اورپکوڑے تیارکئے گئے تھے۔
اداکارریجاعلی : پہلا روزہ سات برس کی عمر میں رکھا تھا۔ اس روزمیرے ماموںکے ہاں افطاری کااہتمام کیا گیا تھا۔ مجھے یہ توپتہ تھاکہ مجھے روزہ رکھنے پرتحائف ملیں گے لیکن اچانک دوپہر کے وقت شدید بھوک لگ آئی۔ اس موقع پرمیں نے توچھپ کربسکٹ کا پیکٹ کھایا اورپانی پی لیا۔ لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ جب سے روزے کی اہمیت اورفضیلت کا پتہ لگا ہے اس کے بعد سے روزے رکھ رہی ہوں۔
اداکارمصطفی قریشی: پہلا روزہ آٹھ برس کی عمر میں رکھا۔ گھرکا ماحول دینی تھا اورسب لوگ روزہ رکھتے تھے۔ اس لئے بچوں کوبھی سختی سے روزہ رکھنے کی تاکیدکی جاتی تھی۔ مجھے یاد ہے کہ شدیدگرمی تھی اورمیں اپنے دوستوں کے ہمراہ حیدرآباد کے پاس سے گزرنے والی ایک نہر میں نہانے کیلئے گیا تاکہ روزہ نہ لگے۔ اس موقع پرمیں نے جان بوجھ کرپانی پی لیا اوراپنے دوستوں کوظاہر کیا کہ غلطی سے پانی منہ میں چلا گیا ہے۔ میں اکثرایسا ہی کرتا تھا لیکن جب سمجھ آئی تواللہ کے حضورسجدہ ریزہوکرمعافی مانگی اور پھر روزے رکھے۔
اداکارہ شائستہ جبیں: پہلا روزہ نو برس کی عمر میں رکھا۔ اس موقع پرمیرے بھائی کا بھی روزہ تھا ۔ گھر پر افطاری کے لئے معمول کے مطابق انتظامات کئے گئے تھے لیکن سب لوگ بے حدخوش تھے۔ جہاں تک روزہ توڑنے کی بات ہے توایسا کچھ نہیںتھا۔ میری والد ہ نے سختی سے تلقین کررکھی تھی کہ روزہ ہم پر فرض ہے اوراس کوبہت احتیاط کے ساتھ پورا کرنا چاہئے۔ میں نے ہمیشہ اس پرعمل کیا اورمیں بہت پرہیز کرتی تھی۔ اب بھی اپنی فنی مصروفیات کے باوجود روزے پورے رکھتی ہوں اورنمازبھی باقاعدگی کیساتھ پڑھتی ہوں۔
اداکارسلیم شیخ: پہلا روزہ آٹھ برس کی عمر میں رکھا۔ سردیوں کا موسم تھا۔ اس موقع پرگھرپرسحر اورافطار کے وقت زبردست انتظام کیا جاتا تھا۔ گھرپرتمام خواتین نماز پڑھتی جبکہ مرد حضرات مسجد میں نمازکیلئے جاتے۔ اس ماحول نے مجھے بہت متاثرکیا اوراس لئے میں نے بھی روزہ رکھا اور مجھے بہت سکون محسوس ہوا۔
اداکارقوی خان: میں نے پہلا روزہ بچپن میں رکھا تھا لیکن عمریاد نہیں ہے۔ اس موقع پرپہلے سحری کے وقت خوب پیٹ بھر کر کھایااورپھر افطاری کے لئے بھی تیاری کروائی۔ میری والدہ نے افطاری کے وقت مزے مزے کی چیزیں تیارکیں اورمیں نے سب کے ساتھ مل کرافطاری کی۔
اداکارہ جویریہ عباسی: میں نے پہلا روزہ آٹھ برس کی عمر میں رکھا۔ روزہ رکھنے کا بے حد شوق تھا اس لئے ضد کرکے روزہ رکھا اورپھر اپنی پسند کی آلوچاٹ بھی بنوائی جس کے ساتھ افطارکیا۔ اس موقع پرتحائف ملے بلکہ کچھ لوگوں نے پیسے بھی دیئے۔ یہ تجربہ بہت اچھا رہا اورجب ہوش سنبھالا توپھر باقاعدگی کے ساتھ روزے رکھنا شروع کئے تھے۔
اداکارعرفان کھوسٹ : ماہ رمضان جب آتا توفضاء میں ایک خوبصورت تبدیلی نظرآنے لگتی ہے جو سب کومتاثر کرتی ہے۔ جب میں چھوٹا تھا تومجھے فضاء میں تبدیلی نمایاں دکھائی دیتی تھی۔ میں نے بھی اس کومحسوس کیا اورچھوٹی عمرمیں روزہ رکھا۔ اس دن تومجھے یوں محسوس ہورہا تھا کہ جیسے میں کوئی شہزادہ ہوں۔ سب گھروالے میری خیریت دریافت کررہے تھے جبکہ میں روزہ کھولنے کا انتظاربے صبری سے کررہا تھا۔ روزہ افطارہوا تومیں نے اللہ کا شکرادا کیا۔
اداکارہمایوں سعید: میں نے پہلا روزہ دس برس کی عمر میں رکھا تھا۔ گھرپرمیری روزہ کشائی کیلئے دعوت کا اہتمام کیا گیا تھا۔ سب لوگ جمع ہوئے اورہم نے مل کرروزہ افطارکیا۔ سب لوگ مجھے اورمیری فیملی کومبارکباد دینے کے ساتھ نیک تمناؤں کااظہارکررہے تھے۔ یہ سماع بہت دیدنی تھا اوراسی لئے میں اپنے پہلے روزے کوکبھی نہیں بھلا پاتا۔ روزہ ہم پرفرض ہے اورہمیں چاہئے کہ ہم اس کی اہمیت سے چھوٹے بچوںکوخاص طورپرآگاہ کریں تاکہ وہ باقاعدگی کیساتھ روزے رکھیں اوراس سے ملنے والے سبق کو دوسروں تک پہنچائیں۔
کہیں پرسحری کروائی جارہی ہے توکہیں افطاری کا اہتمام کیا جاتا ہے، کہیں اسلام میں روزے کی اہمیت بیان کی جاتی ہے توکہیں پرروزہ کوفرض قرار دیئے جانے بارے علماء کرام قرآن پاک کی روشنی میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہیں۔ یہ بابرکت ماہ تو امت مسلمہ کیلئے اللہ پاک سے نعمتیں حاصل کرنے کا مہینہ مانا جاتا ہے۔ بے شک اللہ پاک کی خاص رحمتیں اورنعمتیں ہمیں ہروقت میسرہوتی ہیں لیکن ماہ رمضان میں اللہ پاک نے اپنی تمام نعمتیں بطور تحفہ عطا کرتا ہے۔ ایک طرف توہم سب پر روزہ فرض ہے اوردوسری جانب اس کا ثواب بھی بہت زیادہ ملتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مرد حضرات مساجد میں جبکہ خواتین اپنے گھروں میں عبادت کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ قرآن پاک کی تلاوت، نماز اورتسبیح کاورد جاری رہتا ہے۔ رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں ہمارے ملک کے معروف فنکاربھی سحر اور افطار کا خاص اہتمام کرتے ہیں۔
اس سلسلہ میں '' روزنامہ ایکسپریس'' نے فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے فنکاروں، گلوکاروں اورماڈلز سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے یہ معلومات حاصل کی کہ انہوں نے پہلا روزہ کتنے برس کی عمر میں رکھا، روزہ کشائی پرکیا کیا تحائف ملے اورپہلے روزے کا دن کیسے گزرا ؟ اس حوالے سے دلچسپ جوابات سامنے آئے جو قارئین کی نذرہیں۔
گلوکارہ شاہدہ منی: روزہ ہر مسلمان پرفرض ہے۔ اس لئے ہمارے گھرمیں سب لوگ باقاعدگی کے ساتھ روزہ رکھتے تھے۔ سحراورافطاری کے موقع پرخاص تیاری ہوتیاورپھرنماز ادا کی جاتی تھی۔
میں نے پہلا روزہ تین یا چاربرس کی عمر میں رکھا تھا۔ روزہ رکھنے کیلئے میں نے اپنی والدہ کوبتایا تھا کہ مجھے سحری کے وقت اٹھایا جائے لیکن مجھے بچی سمجھتے ہوئے کسی نے نہ جگایاجس پرمیں نے بغیرسحری کے روزہ رکھا۔ میں بہت صابر تھی ۔ میں نے نمازپڑھی اورسب کے ساتھ روزہ افطار کیا۔ اس موقع پرمیرے گھروالے بے حد خوش ہوئے اورمجھے افطاری کے بعد تحائف بھی ملے جن کو کبھی نہیں بھلاسکتی۔ اس کے بعد سے آج تک میں باقاعدگی کے ساتھ روزے رکھتی ہوں بلکہ سحری اور افطاری کااہتمام بھرپورانداز سے کرتی ہوں۔
ماڈل واداکارہ مہرین سید: میں نے پہلا روزہ صرف سات برس کی عمر میں رکھا تھا۔ جب میں نے اپنے گھروالوں کوبتایا کہ میں بھی روزہ رکھنا چاہتی ہوں تو سب لوگ بے حد خوش ہوئے اورمجھے روزے کی اہمیت اورفضیلت سے آگاہ بھی کرتے رہے۔ روزہ رکھنے کے بعد میں نے قرآن پاک کی تلاوت کی، نماز پڑھی اوروالدہ کے ساتھ تسبیح کا ورد بھی کیا۔ اس طرح سے عبادت کرتے کرتے پہلے روزے کا دن گزارا۔ اس موقع پرایک بھی لمحہ مجھے روزہ نہیں لگا اورنہ ہی یہ محسوس ہوا کہ مجھے بھوک یا پیاس لگ رہی ہے۔ یہ بہت اچھا تجربہ تھا جس کوکبھی نہیں بھلاسکتی۔
اداکارعدنان صدیقی : میں نے پہلا روزہ رکھنے کا فیصلہ کیا تواس وقت میری عمرآٹھ برس تھی۔ اس موقع پرمیری روزہ کشائی کا اہتمام کیا گیا۔ میری والدہ نے قریبی عزیزواقارب کو بھی دعوت دی اور افطاری کا بھرپوراہتمام گھرپرتھا۔ اس موقع پرافطاری سے دوگھنٹے قبل مجھے شدید بھوک لگنے لگی ۔ میں نے ادھرادھردیکھا اورچپکے سے فروٹ کھا کراپنے آپ کوحوصلہ دیدیا۔ اس موقع پرروزہ افطار ہونے پر سب نے مجھے پیار کیااورتحائف بھی دیئے۔ لیکن جب دو، تین برس بعد مجھے روزے کی اہمیت کااندازہ ہوا تومیں نے پہلے روزے کے بارے میںاپنی والدہ کوبتایا جس پرمجھے ڈانٹ پڑی ۔
اداکارہ عمائمہ ملک : پہلا روزہ چھ برس کی عمر میں رکھا تھا۔ اس موقع پرمیری والدہ نے افطاری کیلئے میری پسند کی چیزیں تیارکی تھیں۔ ایک طرف پکوڑے تھے تودوسری جانب فروٹ چاٹ بنائی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ مشروب اوردیگرلوازمات سے افطاری کا دسترخوان سجایا گیا تھا۔ مجھے روزہ بہت لگ رہا تھا لیکن میںنے صبرکیا اورروزہ سب کیساتھ افطار کیا۔ یہ بہت اچھا تجربہ تھا جس کے بعد میں نے باقاعدگی سے روزے رکھنا شروع کئے اوراب بھی اپنی فنی مصروفیات کی وجہ سے کبھی کبھارروزہ چھوڑ دیتی ہوں لیکن میری زیادہ تر کوشش رہتی ہے کہ روزہ باقاعدگی سے رکھوں۔
اداکارہ ثناء : میں نے پہلا روزہ سات برس کی عمرمیں رکھا تھا۔ امی اورابو روزے رکھتے تھے جن کو دیکھ کرمجھے بھی شوق پیدا ہوا۔ ویسے توگھر میںسب لوگ ہی روزے رکھتے تھے اورسحر وافطارکا خاص اہتمام ہوتا تھا ۔ جہاں تک پہلے روزے کا دن گزرنے کی بات ہے توچھوٹی عمر میں بھوک اورپیاس لگ رہی تھی لیکن صبر کیااوریہ اہم فریضہ ادا کیا۔
گلوکارہ صنم ماروی : میں نے پہلا روزہ دس برس کی عمرمیں رکھا تھا۔اس موقع پرمیرے گھروالوں کو یہ خطرہ دکھائی دے رہا تھا کہ مجھ سے بھوک برداشت نہیں ہوگی اورمیں کہیں روزہ توڑنہ لوں۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ میں نے بہت صبرکیساتھ پہلا روزہ رکھا اوراس پرسب لوگ بہت خوش ہوئے۔اس موقع پرمیں نے اپنی والدہ سے فرمائش کرکے افطاری کااہتمام کروایا۔ اس لئے پہلے روزے کی افطاری پرمیری پسندکے دہی بڑے اورپکوڑے تیارکئے گئے تھے۔
اداکارریجاعلی : پہلا روزہ سات برس کی عمر میں رکھا تھا۔ اس روزمیرے ماموںکے ہاں افطاری کااہتمام کیا گیا تھا۔ مجھے یہ توپتہ تھاکہ مجھے روزہ رکھنے پرتحائف ملیں گے لیکن اچانک دوپہر کے وقت شدید بھوک لگ آئی۔ اس موقع پرمیں نے توچھپ کربسکٹ کا پیکٹ کھایا اورپانی پی لیا۔ لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ جب سے روزے کی اہمیت اورفضیلت کا پتہ لگا ہے اس کے بعد سے روزے رکھ رہی ہوں۔
اداکارمصطفی قریشی: پہلا روزہ آٹھ برس کی عمر میں رکھا۔ گھرکا ماحول دینی تھا اورسب لوگ روزہ رکھتے تھے۔ اس لئے بچوں کوبھی سختی سے روزہ رکھنے کی تاکیدکی جاتی تھی۔ مجھے یاد ہے کہ شدیدگرمی تھی اورمیں اپنے دوستوں کے ہمراہ حیدرآباد کے پاس سے گزرنے والی ایک نہر میں نہانے کیلئے گیا تاکہ روزہ نہ لگے۔ اس موقع پرمیں نے جان بوجھ کرپانی پی لیا اوراپنے دوستوں کوظاہر کیا کہ غلطی سے پانی منہ میں چلا گیا ہے۔ میں اکثرایسا ہی کرتا تھا لیکن جب سمجھ آئی تواللہ کے حضورسجدہ ریزہوکرمعافی مانگی اور پھر روزے رکھے۔
اداکارہ شائستہ جبیں: پہلا روزہ نو برس کی عمر میں رکھا۔ اس موقع پرمیرے بھائی کا بھی روزہ تھا ۔ گھر پر افطاری کے لئے معمول کے مطابق انتظامات کئے گئے تھے لیکن سب لوگ بے حدخوش تھے۔ جہاں تک روزہ توڑنے کی بات ہے توایسا کچھ نہیںتھا۔ میری والد ہ نے سختی سے تلقین کررکھی تھی کہ روزہ ہم پر فرض ہے اوراس کوبہت احتیاط کے ساتھ پورا کرنا چاہئے۔ میں نے ہمیشہ اس پرعمل کیا اورمیں بہت پرہیز کرتی تھی۔ اب بھی اپنی فنی مصروفیات کے باوجود روزے پورے رکھتی ہوں اورنمازبھی باقاعدگی کیساتھ پڑھتی ہوں۔
اداکارسلیم شیخ: پہلا روزہ آٹھ برس کی عمر میں رکھا۔ سردیوں کا موسم تھا۔ اس موقع پرگھرپرسحر اورافطار کے وقت زبردست انتظام کیا جاتا تھا۔ گھرپرتمام خواتین نماز پڑھتی جبکہ مرد حضرات مسجد میں نمازکیلئے جاتے۔ اس ماحول نے مجھے بہت متاثرکیا اوراس لئے میں نے بھی روزہ رکھا اور مجھے بہت سکون محسوس ہوا۔
اداکارقوی خان: میں نے پہلا روزہ بچپن میں رکھا تھا لیکن عمریاد نہیں ہے۔ اس موقع پرپہلے سحری کے وقت خوب پیٹ بھر کر کھایااورپھر افطاری کے لئے بھی تیاری کروائی۔ میری والدہ نے افطاری کے وقت مزے مزے کی چیزیں تیارکیں اورمیں نے سب کے ساتھ مل کرافطاری کی۔
اداکارہ جویریہ عباسی: میں نے پہلا روزہ آٹھ برس کی عمر میں رکھا۔ روزہ رکھنے کا بے حد شوق تھا اس لئے ضد کرکے روزہ رکھا اورپھر اپنی پسند کی آلوچاٹ بھی بنوائی جس کے ساتھ افطارکیا۔ اس موقع پرتحائف ملے بلکہ کچھ لوگوں نے پیسے بھی دیئے۔ یہ تجربہ بہت اچھا رہا اورجب ہوش سنبھالا توپھر باقاعدگی کے ساتھ روزے رکھنا شروع کئے تھے۔
اداکارعرفان کھوسٹ : ماہ رمضان جب آتا توفضاء میں ایک خوبصورت تبدیلی نظرآنے لگتی ہے جو سب کومتاثر کرتی ہے۔ جب میں چھوٹا تھا تومجھے فضاء میں تبدیلی نمایاں دکھائی دیتی تھی۔ میں نے بھی اس کومحسوس کیا اورچھوٹی عمرمیں روزہ رکھا۔ اس دن تومجھے یوں محسوس ہورہا تھا کہ جیسے میں کوئی شہزادہ ہوں۔ سب گھروالے میری خیریت دریافت کررہے تھے جبکہ میں روزہ کھولنے کا انتظاربے صبری سے کررہا تھا۔ روزہ افطارہوا تومیں نے اللہ کا شکرادا کیا۔
اداکارہمایوں سعید: میں نے پہلا روزہ دس برس کی عمر میں رکھا تھا۔ گھرپرمیری روزہ کشائی کیلئے دعوت کا اہتمام کیا گیا تھا۔ سب لوگ جمع ہوئے اورہم نے مل کرروزہ افطارکیا۔ سب لوگ مجھے اورمیری فیملی کومبارکباد دینے کے ساتھ نیک تمناؤں کااظہارکررہے تھے۔ یہ سماع بہت دیدنی تھا اوراسی لئے میں اپنے پہلے روزے کوکبھی نہیں بھلا پاتا۔ روزہ ہم پرفرض ہے اورہمیں چاہئے کہ ہم اس کی اہمیت سے چھوٹے بچوںکوخاص طورپرآگاہ کریں تاکہ وہ باقاعدگی کیساتھ روزے رکھیں اوراس سے ملنے والے سبق کو دوسروں تک پہنچائیں۔