رمضان کی مبارک ساعتوں میں نعت رسولﷺ کی بابرکت محفل

الحاج فصیح الدین سہروردی، عبدالرئوف روفی، صبیح رحمانی ودیگر نعت خوانوں نے سماں باندھ دیا

فوٹو : فائل

حضور اکرمﷺ کی رسالت کے ترانے گونج رہے تھے۔

رمضان المبارک کی مبارک ساعتوں میں کراچی کے پانچ ستاروں والے ہوٹل کے کشادہ ہال میں نعتﷺ کی بابرکت محفل سجی ہوئی تھی اور فضاء میں ہر طرف رنگ ونور کی برسات نظر آرہی تھی۔ آقائے نامدار کی توصیف پر مبنی اشعار پر شرکاء دیوانہ وار جھوم رہے تھے اور ''اللہ اکبر'' کے ساتھ ہر طرف ''نور کی برسات ہے'' کے نعرے گونج رہے تھے۔ اس متبرک محفل کا انعقاد صحافیوں کی تنظیم پاکستان فلم اینڈ ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے کیا تھا، جو گزشتہ 17 سالوں سے مستقل طور پر اس محفل کا انعقاد کررہی ہے اور اس بار یہ اٹھارہویں محفل مدحت رسولﷺ تھی جس میں ملک کے تقریباً تمام ہی مشہور ومعروف ثناء خواں شریک ہوئے اور ایک سے بڑھ کر ایک نعتیہ کلام سنا کر محفل میں سماں باندھ دیا۔

الحاج فصیح الدین سہروری اپنی پرسوز آواز میں ''میں تو پنجتن کا غلام ہوں'' سنا رہے تھے تو صبیح رحمانی نے ''کعبے کی رونق کعبے کا منظر'' اور دوسرے نعتیہ کلام سنا کر مہمانوں کا ایمان تازہ کردیا تھا اور ہر طرف سبحان اللہ کی صدائیں گونج رہی تھیں پھر جب فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے الحاج عبدالرؤف روفی اپنے مخصوص انداز میں ''دف'' کے ساتھ نعت شریف پڑھنے بیٹھے تو پوری محفل پر وجد کی سی کیفیت طاری ہوگئی تھی۔ ان کے کلام ''اللہ ہو کرم'' کی تو کیا بات رہی۔ شرکاء بے ساختہ ''اللہ ہو کرم'' کے نعرے لگا رہے تھے۔



ہال میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی۔ اس سے قبل نوجوان سیرت نگار صاحبزادہ تسلیم صابری نے اپنے مخصوص انداز میں سیرت طیبہ بیان کی۔ وہ کہہ رہے تھے کہ اس طرح کی محافل نبیﷺ کے عاشق ہی سجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ ہے کہ اس کے پیارے نبیﷺ کا ذکر تاقیامت تک ہوتا رہے گا۔ محفل نعت میں معروف سوز خواں اسد جہاں نے اپنے مخصوص ودھیمے لہجے میں نعتیں سنائیں، ان کو حاضرین نے بے حد پسند کیا اور ایک کے بعد ایک نعت کی فرمائش ہوتی رہی۔


بین الاقوامی شہرت رکھنے والے نعت خواں یوسف میمن کی نعتیں بھی حاضرین کے دلوں کو عشق مصطفیٰﷺ کے نور سے منور کررہی تھیں۔ پھر احسان خورشید، ذوالفقار علی، محمود الحسن اشرفی، عامر فیاضی، قاری محسن، قاری غلام یاسین قادری، نورین طارق، صائمہ کلیم نے بھی پرسوز آواز میں نعتیں سنا کر محفل کا مزا دوبالا کردیا۔ رنگ ونور اور وجد کی اس محفل میں نعت خواں حضرات نے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا اور حضور اکرمﷺ کی سیرت طیبہ بیان کیا۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ نعت خواں عبدالرؤف روفی (دف والے) نے کہا ہے کہ رمضان المبارک ہمیں صبر وتحمل اور صلہ رحمی کا درس دیتا ہے۔ قابل مبارکباد ہیں وہ لوگ جو اس ماہ مبارک میں حضورﷺ سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے محافل نعت کا اہتمام کرتے ہیں۔



انہوں نے کہا کہ حضورﷺ نے انسانیت کو مکمل آئین دیا ہے جس پر عمل کرکے ہم دین ودنیا میں سرخرو ہوسکتے ہیں۔ نعت خواں الحاج فصیح الدین سہروردی نے کہا کہ جو نبیﷺ کے نام لیوا ہوتے ہیں ان پر زندگی آسان ہوجاتی ہے اور وہ ہر مشکل گھڑی میں اللہ سے مدد کے طلبگار ہوتے ہیں۔ محافل نعت کا انعقاد بھی بڑی خدمت ہے۔ الحاج سید صبیح الدین رحمانی نے کہا کہ روح پرور محافل نعت وہی لوگ سجاتے ہیں جنہیں اللہ توفیق عطا کرتے ہیں اور عاشقان رسولﷺ کی محافل میں شرکت کرتے ہیں۔

نعت خواں حسان خورشید نے کہا کہ نبی کریمﷺ کے احکامات سے دوری ہی معاشرے کی خرابی کی وجہ ہے۔ ہم اسوہ حسنہ پر چل کر ہی نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ نعت خواں اسد جہاں نے کہا کہ نبی کریمﷺ سے عشق ہی ایمان کی علامت ہے۔ تسلیم صابری نے کہا کہ نبی کریمﷺ نے ہمیں قرآن کے ذریعہ دین ودنیا سے آگاہی فراہم کی ہے جس پر عمل پیرا ہونے میں ہی ہم سب کی بھلائی ہے۔ مولانا شاہ فیروز الدین رحمانی نے دعائے خیر کرائی۔



سحری تک جاری رہنے والی محفل نعت میں سینئر صحافی نذیر لغاری، حاجی عبدالرؤف، آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ، نائب صدر محمود احمد خان، اسٹار مارکیٹنگ کے واثق نعیم، مجید ابدانی، یحییٰ پولانی، خالد شمسی، عاطف بلو، زمان ذکی، سیاسی شخصیات میں ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ، نہال ہاشمی، سلیم ضیاء، بشارت مرزا، وقار مہدی، راشد ربانی، ارشد مرزا، کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز فاران، کے یو جے کے رضوان بھٹی، اے ایچ خانزادہ، سید عادل ابراہیم، ایسوسی ایشن کے سیکریٹری عبدالوسیع قریشی اور صدر اطہر جاوید صوفی نے مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایسوسی ایشن 18 سال سے تسلسل کے ساتھ محفل نعت کا انعقاد کررہی ہے جو آج کراچی کی تاریخ میں مذہبی روایت کا حصہ بن چکی ہے۔ ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ اور سلیم ضیاء نے کہا کہ فلم ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی سالانہ محفل نعت کراچی کے موجودہ حالات میں ایک بڑی مذہبی خدمت ہے اور محبت کا پیغام ہے!!!
Load Next Story