پولیس کی جانب سے ملزمان کوفائدہ پہنچانے کا سلسلہ جاری

خاتون گیتا کو اغوا کرکے گھرکاسامان لوٹا اورایک کروڑ روپے بینک سے نکال لیے تھے

خاتون گیتا کو اغوا کرکے گھرکاسامان لوٹا اورایک کروڑ روپے بینک سے نکال لیے تھے۔ فوٹو: فائل

نا اہل پولیس اہلکاروں نے اغوا برائے تاوان کے الزام میںگرفتار ملزمان کو دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرنے کے بجائے ماتحت عدالت سے ریمانڈ حاصل کیا ہے ،واضح رہے کہ دفعہ 365/A کے تحت درج مقدمہ جو کہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے جس کا ریمانڈ دہشت گردی کی خصوصی عدالت سے لیا جاتا ہے اور مقدمہ بھی اسی عدالت میں چلایا جاتا ہے، پولیس کی نااہلی اورغلطیوںسے ملزمان کو فائدہ پہنچتا ہے،اس کا اندازہ ہندو خاتون کے اغوا اور تاوان وصول کرنے کے مقدمے سے لگایا جاسکتا ہے۔


پبلک پراسیکیوٹرکے اعتراض کے باوجود جمعرات کو تھانہ بوٹ بیسن نے خاتون کے اغوا کے بعد اسلحے کے زور پر حبس بے جا میں رکھنے اوربینک سے ایک کروڑ روپے وصول کرنے کے الزام میں ملوث ملزمان اسلم جان،محمد حسن عرف علی حسن ،محمد رمضان ، سہیل احمد عرف زاہد ، عرفان احمد ، اشفاق احمد اور محمد اشرف کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی معشوق علی پلیچو کے روبرو پیش کیا ،اس موقع پر پبلک پراسیکیوٹرشمیم احمد نے اعتراض کیا کہ مقدمے میں 365/A کا اندراج ہے اور مقدمہ دہشت گردی کی زمرے میں آتا ہے لیکن پولیس نے وکیل سرکار کے اعتراض کو نظرانداز کردیا، من مانی کرتے ہوئے ملزمان کو عدالت میں پیش کردیا اور مزید چار روز کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ، استغا ثہ کے مطابق 30جولائی کو متا ثرہ خاتون گیتا شہانی کے ڈرائیورکی ملی بھگت سے اس کے دیگر ساتھیوں نے اسے گاڑی سمیت اغوا کیا اور فلیٹ میں اسے قید کردیا تھا۔
Load Next Story