سندھ کے سرکاری اسکولوں کی اہلیت کے نتائج حیران کن 71 فیصد بچے ناکام
2018میں منعقدہ ٹیسٹ کے غیرمطبوعہ نتائج ’’ایکسپریس‘‘کوموصول ہوگئے، کوئی ریجن 29 فیصد سے زائد نتائج نہیں دے سکا
عالمی بینک کے فنڈزسے سندھ کے سرکاری اسکولوں کی اہلیت جاننے کے لیے منعقدہ چھٹے اورآخری ''اسٹینڈرائزڈاچیومنٹ ٹیسٹ'' (SAT) کے غیرمطبوعہ نتائج ''ایکسپریس''کوموصول ہوگئے ہیں اوران نتائج کے اعدادوشمار نے سندھ میں سرکاری اسکولوں میں کم از کم دوعشروں سے عالمی بینک اوریورپی یونین سمیت دیگراداروں کی جاری اربوں روپے کی فنڈنگ سے معیارتعلیم کی بہتری کے لیے کیے گئے اقدامات اورحکومتوں کے بلند وبانگ دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔
محکمہ اسکول ایجوکیشن کے زیراہتمام چلنے والے سرکاری اسکولوں میں پانچویں اورآٹھویں جماعت کے طلبہ کے لیے یہ ٹیسٹ آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کے تحت گذشتہ برس فروری 2018میں منعقدہوئے تھے جس کے نتائج تاحال شائع نہیں کیے جاسکے ہیں تاہم ''ایکسپریس''کوموصولہ نتائج میں اس بات کا انکشاف ہواہے کہ SAT-6کے پانچویں اورآٹھویں جماعت کے اس امتحان میں کراچی سمیت سندھ کاکوئی بھی ریجن مجموعی طورپر 29فیصد سے زائد نتیجہ نہیں دے سکا ہے اور اس ٹیسٹ میں سرکاری اسکولوں میں زیرتعلیم ان کلاسز کے 71 فیصد سے زائد بچے ناکام ہوئے ہیں۔ یہ ٹیسٹ ''لینگویج (انگریزی،اردواورسندھی)کے علاوہ سائنس اورریاضی''کے مضامیں کے لیے درسی کتب سے ہی لیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ سندھ کے سرکاری اسکولوں میں معیارتعلیم کی مانیٹرنگ کے لیے عالمی بینک کے فنڈزسے سندھ میں ''سندھ ایجوکیشن سیکٹرریفارم پروجیکٹ''(SERP) کے تحت پہلااسٹینڈرائزڈاچیومنٹ ٹیسٹ2012میں جبکہ آخری ٹیسٹ فروری 2018میں لیاگیا۔
ٹیسٹ کے نتائج کی تفصیلات کے مطابق کراچی میں پانچویں جماعت میں لینگویج،ریاضی اورسائنس تینوں مضامین میں مجموعی طورپر 24.68فیصد جبکہ آٹھویں جماعت میں تینوں مضامین میں مجموعی طورپر 28.64فیصدطلبہ یہ امتحان پاس کرسکے۔ اسی طرح حیدرآبادکے سرکاری اسکولوں کے پانچویں کے 25.36فیصداورآٹھویں جماعت میں 27.74فیصدطلبہ نے یہ ٹیسٹ پاس کیا۔
مزید برآں لاڑکانہ ریجن میں پانچویں کے 21.84فیصداورآٹھویں جماعت میں 26.16 فیصدنے ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کی۔ ادھرمیرپورخاص کے سرکاری اسکولوں کے پانچویں جماعت کے 28.42 فیصداورآٹھویں جماعت کے 28.83فیصدطلبہ ٹیسٹ میں کامیاب ہوئے جبکہ شہیدبینظیرآباد(نواب شاہ) میں پانچویں کے 25.77فیصداورآٹھویں جماعت کے 28.51 فیصد طلبہ نے ٹیسٹ پاس کیا۔
سندھ کے ایک اورریجن سکھر کے پانچویں کے 24.28فیصدطلبہ اورآٹھویں جماعت کے 28.51فیصدطلبہ ٹیسٹ میں کامیاب ہوئے۔ ریجن کی بنیادپرجاری ان نتائج پر مزیدگہرائی سے نظرڈالی جائے تومعلوم ہوگاکہ پانچویں جماعت میں کسی بھی ریجن کالینگویج کانتیجہ 37فیصد سے زیادہ نہیں رہا۔ اسی طرح پانچویں جماعت میں ریاضی کے مضمون کانتیجہ 27فیصد سے زیادہ نہیں ہے جبکہ سائنس کانتیجہ بھی 23فیصد سے زیادہ نہیں آ سکا۔
کراچی میں پانچویں کے طلبہ کا لینگویج کانتیجہ 30.63 فیصد،ریاضی کا21.92اورسائنس کا21.49فیصد تک محدود رہا ۔ حیدرآباد میں پانچویں جماعت کے سرکاری اسکولوں کے طلبہ کا لینگویج کا نتیجہ 34.59فیصد، ریاضی کانتیجہ 22.19 فیصد اورسائنس کا19.31فیصد ہے۔
اسی طرح لاڑکانہ کے پانچویں جماعت کے طلبہ کا لینگویج کے نتیجے کا تناسب 30.54فیصد،ریاضی کے نتیجے کا تناسب 18.55فیصد اورسائنس کے نتیجے کا تناسب 16.44فیصد رہا۔ میرپور خاص کے پانچویں جماعت کے طلبہ کا لینگویج کے نتیجے کا تناسب 36.92 فیصد،ریاضی کے نتیجے کا تناسب 26.13 فیصداورسائنس کے نتیجے کا تناسب 22.2فیصد رہا۔
محکمہ اسکول ایجوکیشن کے زیراہتمام چلنے والے سرکاری اسکولوں میں پانچویں اورآٹھویں جماعت کے طلبہ کے لیے یہ ٹیسٹ آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کے تحت گذشتہ برس فروری 2018میں منعقدہوئے تھے جس کے نتائج تاحال شائع نہیں کیے جاسکے ہیں تاہم ''ایکسپریس''کوموصولہ نتائج میں اس بات کا انکشاف ہواہے کہ SAT-6کے پانچویں اورآٹھویں جماعت کے اس امتحان میں کراچی سمیت سندھ کاکوئی بھی ریجن مجموعی طورپر 29فیصد سے زائد نتیجہ نہیں دے سکا ہے اور اس ٹیسٹ میں سرکاری اسکولوں میں زیرتعلیم ان کلاسز کے 71 فیصد سے زائد بچے ناکام ہوئے ہیں۔ یہ ٹیسٹ ''لینگویج (انگریزی،اردواورسندھی)کے علاوہ سائنس اورریاضی''کے مضامیں کے لیے درسی کتب سے ہی لیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ سندھ کے سرکاری اسکولوں میں معیارتعلیم کی مانیٹرنگ کے لیے عالمی بینک کے فنڈزسے سندھ میں ''سندھ ایجوکیشن سیکٹرریفارم پروجیکٹ''(SERP) کے تحت پہلااسٹینڈرائزڈاچیومنٹ ٹیسٹ2012میں جبکہ آخری ٹیسٹ فروری 2018میں لیاگیا۔
ٹیسٹ کے نتائج کی تفصیلات کے مطابق کراچی میں پانچویں جماعت میں لینگویج،ریاضی اورسائنس تینوں مضامین میں مجموعی طورپر 24.68فیصد جبکہ آٹھویں جماعت میں تینوں مضامین میں مجموعی طورپر 28.64فیصدطلبہ یہ امتحان پاس کرسکے۔ اسی طرح حیدرآبادکے سرکاری اسکولوں کے پانچویں کے 25.36فیصداورآٹھویں جماعت میں 27.74فیصدطلبہ نے یہ ٹیسٹ پاس کیا۔
مزید برآں لاڑکانہ ریجن میں پانچویں کے 21.84فیصداورآٹھویں جماعت میں 26.16 فیصدنے ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کی۔ ادھرمیرپورخاص کے سرکاری اسکولوں کے پانچویں جماعت کے 28.42 فیصداورآٹھویں جماعت کے 28.83فیصدطلبہ ٹیسٹ میں کامیاب ہوئے جبکہ شہیدبینظیرآباد(نواب شاہ) میں پانچویں کے 25.77فیصداورآٹھویں جماعت کے 28.51 فیصد طلبہ نے ٹیسٹ پاس کیا۔
سندھ کے ایک اورریجن سکھر کے پانچویں کے 24.28فیصدطلبہ اورآٹھویں جماعت کے 28.51فیصدطلبہ ٹیسٹ میں کامیاب ہوئے۔ ریجن کی بنیادپرجاری ان نتائج پر مزیدگہرائی سے نظرڈالی جائے تومعلوم ہوگاکہ پانچویں جماعت میں کسی بھی ریجن کالینگویج کانتیجہ 37فیصد سے زیادہ نہیں رہا۔ اسی طرح پانچویں جماعت میں ریاضی کے مضمون کانتیجہ 27فیصد سے زیادہ نہیں ہے جبکہ سائنس کانتیجہ بھی 23فیصد سے زیادہ نہیں آ سکا۔
کراچی میں پانچویں کے طلبہ کا لینگویج کانتیجہ 30.63 فیصد،ریاضی کا21.92اورسائنس کا21.49فیصد تک محدود رہا ۔ حیدرآباد میں پانچویں جماعت کے سرکاری اسکولوں کے طلبہ کا لینگویج کا نتیجہ 34.59فیصد، ریاضی کانتیجہ 22.19 فیصد اورسائنس کا19.31فیصد ہے۔
اسی طرح لاڑکانہ کے پانچویں جماعت کے طلبہ کا لینگویج کے نتیجے کا تناسب 30.54فیصد،ریاضی کے نتیجے کا تناسب 18.55فیصد اورسائنس کے نتیجے کا تناسب 16.44فیصد رہا۔ میرپور خاص کے پانچویں جماعت کے طلبہ کا لینگویج کے نتیجے کا تناسب 36.92 فیصد،ریاضی کے نتیجے کا تناسب 26.13 فیصداورسائنس کے نتیجے کا تناسب 22.2فیصد رہا۔