سعودی حکومت کا 6 رکنی وفد پاکستان پہنچ گیا
خصوصی وفد سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد سے قبل انتظامات کا جائزہ لے گا
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے سلسلے میں سعودی حکومت کا 6 رکنی وفد نور خان ایئر بیس پہنچ گیا۔
یہ وفد ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور سے خصوصی طیارے کے ذریعے پاکستان پہنچا ہے جو سعودی ولی عہد کی آمد سے قبل تمام انتظامات کا جائزہ لے گا۔
شہزادہ محمد سلمان کی پاکستان آمد کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہیں اور حفاظتی منصوبہ تشکیل دے دیا گیا ہے۔
سعودی ولی عہد کا جہاز جیسے ہی پاکستانی حدود میں داخل ہوگا پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے اسے اپنے حصار میں لے لیں گے اور نورخان ایئربیس پر اترنے تک وہ پاکستانی طیاروں کے حصار میں رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد، جڑواں شہروں کیلیے سیکیورٹی پلان تیار
شاہی مہمان کا طیارہ پاکستان میں داخل ہوتے ہی پورے ملک میں کمرشل پروازیں معطل کردی جائیں گی۔ حفاظتی نقطہ نظر سے بے نظیر ائیرپورٹ اور نور خان ائیربیس کی پارکنگ سے تمام نجی طیارے آج شام تک ہٹا دیئے جائیں گے۔
ولی عہد کو براستہ سڑک وزیراعظم ہاؤس تک انتہائی سخت سیکورٹی میں لے جایا جائے گا اور شاہی مہمانوں کی سیکورٹی پر تعینات سیکورٹی اہلکاروں کو خصوصی پاسز جاری ہوں گے جن کے بغیر کسی بھی سیکیورٹی اہلکار کو روٹ پر تعینات نہیں ہونے دیا جائے گا۔
یہ وفد ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور سے خصوصی طیارے کے ذریعے پاکستان پہنچا ہے جو سعودی ولی عہد کی آمد سے قبل تمام انتظامات کا جائزہ لے گا۔
شہزادہ محمد سلمان کی پاکستان آمد کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہیں اور حفاظتی منصوبہ تشکیل دے دیا گیا ہے۔
سعودی ولی عہد کا جہاز جیسے ہی پاکستانی حدود میں داخل ہوگا پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے اسے اپنے حصار میں لے لیں گے اور نورخان ایئربیس پر اترنے تک وہ پاکستانی طیاروں کے حصار میں رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد، جڑواں شہروں کیلیے سیکیورٹی پلان تیار
شاہی مہمان کا طیارہ پاکستان میں داخل ہوتے ہی پورے ملک میں کمرشل پروازیں معطل کردی جائیں گی۔ حفاظتی نقطہ نظر سے بے نظیر ائیرپورٹ اور نور خان ائیربیس کی پارکنگ سے تمام نجی طیارے آج شام تک ہٹا دیئے جائیں گے۔
ولی عہد کو براستہ سڑک وزیراعظم ہاؤس تک انتہائی سخت سیکورٹی میں لے جایا جائے گا اور شاہی مہمانوں کی سیکورٹی پر تعینات سیکورٹی اہلکاروں کو خصوصی پاسز جاری ہوں گے جن کے بغیر کسی بھی سیکیورٹی اہلکار کو روٹ پر تعینات نہیں ہونے دیا جائے گا۔