ساہیوال سانحہ کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا حکم    

سیشن جج ساہیوال کل تک واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ مقرر کریں، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ

عدالت نے کیس کی سماعت 15 روز تک ملتوی کردی۔ فوٹو:فائل

ساہیوال سانحہ پر لاہور ہائی کورٹ نے جوڈیشل انکوائری کرانے کا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار شمیم احمد خان کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سانحہ ساہیوال واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر سربراہ جے آئی ٹی کا کہنا تھا کہ مقتول خلیل کے ورثا کے بیانات بھی ریکارڈ ہوچکے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی جوڈیشل انکوائری کی پیشکش


چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ آپ وہ کیس ڈائری دکھا دیں جس میں درج ہے کہ فلاں فلاں کو طلب کیا ہے، جو لسٹ عدالت نے فراہم کی تھی اس کے مطابق ان افراد کو طلب کیا گیا، جو کارروائی آپ کرتے ہیں کیا وہ کیس ڈائری میں لکھا جاتا ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ساہیوال سانحہ کے لیے جوڈیشل انکوائری کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سیشن جج ساہیوال کل تک واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ مقرر کریں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی نے شواہد کے لیے عوام سے مدد مانگ لی

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بہت افسوس ہے، آپ لوگ کیا کررہے ہیں، ہم نے تحریری آرڈر جاری کیا تھا کہ فون کرکے بلوائیں، چیف جسٹس نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کو سمجھائیں یہ اپنے آفس کی طرح قانون کو سمجھتے ہیں، یہ کون سا قانون ہے کہ 161 میں عینی شاہد کا بیان نہ لکھا جائے، عینی شاہدین کے بیانات 161 کے تحت ریکارڈ کیے جائیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 15 روز تک ملتوی کردی۔
Load Next Story